ہندوستان میں جمہوریت کی جڑیں کافی مضبوط اقلیتوں کے ساتھ ظلم و ستم کے نظام کو تبدیل کریں گے:راہل گاندھی

نیوز ڈیسک

نئی دلی//راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں پہلے سے ہی ایک بہت مضبوط نظام موجود ہے لیکن وہ نظام کمزور ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس اداروں کا ایک آزاد مجموعہ ہونا چاہیے جو دباؤ اور کنٹرول میں نہ ہوں اور یہ ہندوستان میں معمول رہا ہے۔ یہ ایک خرابی ہے جو ہندوستان میں ہو رہی ہے۔ ہندوستان میں جمہوریت کی جڑیں کافی مضبوط ہیں۔کانگریس اگر اقتدار میں آتی ہے تو ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے کیا کرے گی؟

 

 

 

اس سوال کے جواب میں راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان میں ایک مضبوط نظام موجود ہے جو کمزور ہو چکا ہے۔ سی این آئی کے مطابق کانگریس لیڈر راہل گاندھی امریکہ کے دورے پر ہیں اور انہوں نے واشنگٹن میں نیشنل پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کی۔ اس دوران انہوں نے ہندوستان میں پریس اور مذہبی آزادیوں، اقلیتوں کو درپیش مسائل اور معیشت کی حالت سمیت متعدد سوالات کے جواب دیئے۔جب راہول گاندھی سے پوچھا گیا کہ کانگریس اگر اقتدار میں آتی ہے تو ہندوستان میں اقلیتوں کے حقوق کو یقینی بنانے کے لیے کیا کرے گی؟ تو انہوں نے کہا، ’’ہندوستان میں پہلے سے ہی ایک بہت مضبوط نظام موجود ہے لیکن وہ نظام کمزور ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس اداروں کا ایک آزاد مجموعہ ہونا چاہیے جو دباؤ اور کنٹرول میں نہ ہوں اور یہ ہندوستان میں معمول رہا ہے۔ یہ ایک خرابی ہے جو ہندوستان میں ہو رہی ہے۔ ہندوستان میں جمہوریت کی جڑیں کافی مضبوط ہیں۔ کانگریس پارٹی نے سب سے پہلے ان اداروں کا خاکہ تیار کیا تھا اور ہم انہیں اپنے اداروں کے طور پر نہیں بلکہ ریاست کے اداروں کے طور پر دیکھتے ہیں۔ ہم یقین دلاتے ہیں کہ اداروں کی آزادی اور غیر جانبداری کو بحال کیا جائے گا۔‘‘قبل ازیں، ایک تقریب کے دوران راہل گاندھی نے اقلیتوں پر بات کرتے ہوئے کہا تھا ’’ہندوستان میں خواہ براست راست طور پر اقلیتوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہوں لیکن ملک کے تمام طبقات یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان پر حملہ کیا جا رہا ہے۔