گو شت کی قیمتوں پر تعطل جاری  | صوبائی کمشنر کشمیر کی سربراہی میں مجوزہ میٹنگ ملتوی

بلال فرقانی
سرینگر// ہول سیل مٹن ڈیلروں اور قصابوں کے نمائندوں کی صوبائی کمشنر کشمیر کے ساتھ ہفتہ کو ہونے والی میٹنگ ملتوی ہوئی۔یاد رہے کہ اضافی قیمتوں پر گوشت فروخت کرنے کی پاداش میں انتظامیہ نے گزشتہ3ہفتوں کے دوران قصابوں کا کریک ڈاون کرکے 120سے زائد دکانوں کو سیل کرلیا ہے ۔محکمہ خوراک ،شہری رسدات و امور صارفین نے 535روپئے فی کلو گوشت کومقرر کیا تھا لیکن متعلقہ محکمہ کو خریداروں سے مسلسل یہ شکایات موصول ہو رہی تھیں کہ قصاب کھلے عام 650روپئے فی کلو گوشت فروخت کرتے ہیں۔محکمہ کا کہنا ہے کہ شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے ان قصابوں کے خلاف کارروائی لازم بن گئی اور 120کے قریب دکانوں کو سیل کیا گیا۔قصابوں نے اس کارروائی کے خلاف احتجاج کیا،جس کے نتیجے میں گوشت کی مصنوعی قلت پیدا ہوئی ۔اس دوران کشمیر اکنامک الائنس نے گزشتہ دنوں معاملے کی نوعیت کو مد نظر رکھ کر طرفین میں ثالثی کی پیشکش کی اور متعلقہ محکمہ کے ڈائریکٹر سے میٹنگ کی اور28جنوری کو طرفین کے درمیان میٹنگ پر اتفاق کیا گیا۔ہفتہ کو صوبائی کمشنرکشمیرپی کے پولے کی سربراہی میں منعقد ہونے والی میٹنگ میں محکمہ خوراک و شہری رسدات،امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے افسروں کے علاوہ،کشمیر ہول سیل مٹن ڈیلرس ایسوسی ایشن اور بوچرس یونین کے نمائندوں کو شریک ہونے کی دعوت دی گئی۔کشمیر ہول سیل مٹن ڈیلرس کے ایک لیڈر معراج الدین گنائی نے کہا کہ میٹنگ میں گوشت کی قیمتوں کا جائزہ لینے اور سر نو قیمتوں کا تعین کرنے کیلئے انہیں مدعو کیا گیا تھاتاہم صوبائی کمشنر کے دفتر میں پہنچنے کے بعد انہیںمطلع کیا گیا کہ میٹنگ کوملتوی کیا گیا ہے۔