کپوارہ میںسالانہ 1050کوینٹل خالص شہد تیار  | کسانوں کیلئے اچھی خبر، ضلع میں8پروجیکٹوں کو منظوری

نیوز ڈیسک

کپوارہ//ضلع انتظامیہ کپوارہ کی بروقت کوششوں سے شہد کی مکھیوں پالنا اور شہد مشن کے تحت کل 8پروجیکٹوں کو ضلع میں منظوری ملی ہے، جو کپوارہ کے کسانوں اور شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ ضلع نیشنل مکھی پالن اور شہد مشن(این بی ایچ ایم)کی یونین ٹیریٹری لیول اسکریننگ کمیٹی نے2023سی ایف وائی کے دوران کپوارہ ضلع میں مکھیوں کی پالنا کے شعبے کی ترقی کے لیے 121.00 لاکھ روپے کی پروجیکٹ لاگت کے ساتھ پرائیویٹ سیکٹر میں کپوارہ کے 4پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔ ان پروجیکٹوں میں لولاب میں ایک، لنگیٹ میں دو اور برمری کپوارہ میں ایک پروجیکٹ شامل ہے۔

 

پرائیویٹ سیکٹر کے دو مزید پروجیکٹ بشمول مژھل میں ایک ہنی پیکیجنگ یونٹ کی لاگت 38.00 لاکھ ہے اور گلگام میں کسٹم ہائرنگ ایپیکلچر سنٹر کی پروجیکٹ لاگت 75.00لاکھ ہے۔ گنا پورہ لنگیٹ ہندواڑہ میں سنٹر فار ایکسیلنس (مکھی پالن) کے قیام کے علاوہ ضلع کپواڑہ میں شہد کی مکھیوں کے پالنے کے بارے میں ضلعی سطح کے سمینار اور بیداری پروگراموں کو نیشنل مکھی پالن اور شہد مشن کے تحت کپوارہ ضلع میں مکھیوں کی افزائش کے شعبے کی ترقی کے لیے منظوری دی گئی ہے۔ ضلع میں ان 8 پروجیکٹوں کی منظوری کے ساتھ ہی، جدید خطوط پر شہد پروسیسنگ یونٹس قائم کیے جائیں گے جن میں بوتلنگ، پیکجنگ اور ویلیو ایڈیشن کی سہولیات جیسے “والنٹ-ہنی بلینڈ” شامل ہیں۔ منظور شدہ پروجیکٹس سے کاشتکاروں کو مکھیوں کی زراعت کے شعبے کو فروغ دینے اور ضلع میں جدید خطوط پر خالص اور نامیاتی شہد اور دیگر متعلقہ مصنوعات کی پیداوار اور دیگر ریاستوں اور ممالک کو برآمد کرنے میں مدد ملے گی جس سے روزگار اور منافع پیدا ہوگا۔

 

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ضلع میں بڑے وسائل ہیں، خاص طور پر باغبانی، زراعت، جنگلاتی زمین اور نباتات کے وسیع رقبے میں، نامیاتی شہد کی پیداوار کی بڑی صلاحیت ہے۔ ضلع میں سالانہ 1050 کوئنٹل سے زیادہ خالص نامیاتی شہد تیار کیا جاتا ہے ۔

 

اس امید افزا شعبے میں کپواڑہ ضلع میں آج 550 سے زیادہ کسان شہد کی پیداوار اور پروسیسنگ میں مصروف ہیں۔ کپوارہ میں اس وقت پرائیویٹ سیکٹر میں 8500 مکھیوں کی کالونیاں اور 3500 وال کالونیاں ہیں۔ ابھرنے والے شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کی مختلف مداخلتوں کے ذریعے محکمہ کی طرف سے مدد کی جاتی ہے اور ضلع میں روزگار پیدا کرنے اور اقتصادی شعبے کو فروغ دینے کے لیے رعایتی نرخوں پر شہد کی مکھیوں کی کالونیاں فراہم کی جاتی ہیں۔

 

اس کے علاوہ محکمہ زراعت نے گلگام گاں میں شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں کے لیے مظاہرے اور تربیت کے مقاصد کے لیے 200 شہد کی مکھیوں کی کالونیوں کے ساتھ ایک ڈی سی ٹی سی (ڈیمانسٹریشن کم ٹریننگ سنٹر)قائم کیا ہے جہاں ایک مکمل شہد کی پروسیسنگ اور بوتلنگ پلانٹ کام کر رہا ہے جس کی بوتلنگ کی صلاحیت 2 کوئنٹل فی دن ہے۔