سرینگر// حریت (ع) نے حکمران طبقہ کی جانب سے کشمیری عوام کے ساتھ جاری سلوک کو ظلم و زیادتی سے عبارت قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔حریت بیان کے مطابق شوپیاں متاثرین سے اظہار تعزیت کیلئے شوپیان جارہے وفدکو گرفتار کرکے ان کو مقید کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام سے اظہار رائے کی آزادی پہلے ہی چھین لی گئی ہے ،اب غمزدگان کے ساتھ تعزیت و ہمدردی کے اظہار پر بھی طاقت کے بل پر قدغنیں عائد کی جارہی ہیں ۔وفد میںانجینئر ہلال احمد وار کے علاوہ دیگر حریت کارکنان شامل تھے۔بیان کے مطابق ایک جانب لاکھوں کی تعداد میں فورسز کو کشمیری عوام پر مسلط کرکے ان سے جینے کا حق چھینا جارہا ہے اور دوسری طرف مار دھاڑ ، ظلم و زیادتی اور جبر و قہر کی پالیسیوں کے ذریعہ یہاں کے حریت پسند عوام کے جذبہ مزاحمت کو توڑنے کیلئے ہر غیر جمہوری اور غیر انسانی حربہ بروئے کار لایا جارہا ہے۔بیان میں حکمرانوں کے اس جارحانہ طرز عمل کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے آمرانہ حربوں سے حریت پسند قیادت اور عوام کے حوصلے پست نہیں کئے جاسکتے ۔بیان میں گزشتہ روز سے ہی شہر خاص کے بیشتر علاقوں میں فورسز اور پولیس کی جانب سے نہتے مظاہرین کیخلاف پُر تشدد کارروائیوں ، دکانداروں کی مارپیٹ، گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ سرکاری فورسز بے لگام ہوکر نہتے مظاہرین کو اپنے تشدد اور طاقت کا نشانہ بنا رہی ہے جو ہر لحاظ سے افسوسناک اورشرمناک ہے۔