کرگل کیمپس یونیورسٹی آف لداخ میں “مرکز برائے گلگت بلتستان اسٹڈیز “کا افتتاح گلگت بلتستان کی لداخ کے ساتھ مماثلتوںکو سمجھنانوجوان نسل کیلئے لازمی :پروفیسر سریندر کمار مہتا

 عظمیٰ نیوزسروس

کرگل//پیر کو کرگل کیمپس یونیورسٹی آف لداخ میں “مرکز برائے گلگت بلتستان اسٹڈیز “کا افتتاح کیا گیا ۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک سیمینار کا انعقاد بھی کیا جو “گلگت بلتستان :سیاست، وراثت اور بنیاد” کے موضوع پر محیط تھا۔ اس پر وقار تقریب کے آغاز میں کنیز فاطمہ (ریکٹر کرگل کیمپس یونیورسٹی آف لداخ) نے تقریب کے شرکاء کے لیے استقبالیہ خطبہ پیش کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ “مرکز برائے گلگت بلتستان اسٹڈ یز” خطہ لداخ کے لوگوں کے لیے ایک قیمتی تحفے کی حیثیت رکھتا ہے اور آنے والے وقت میں اس مرکز کے ذریعے ہم گلگت بلتستان کی تہذیب وہاں کی ثقافت وہاں کے رسم و رواج زبان و ادب اور وہاں کے سیاسی حالات سے واقف ہو سکتے ہیں اور اس مرکز کی اہمیت خطہ لداخ کے لیے بہت زیادہ ہے ۔ اس کے بعد اس تقریب کے مہمان خصوصی پروفیسر سریندر کمار مہتا (وائس چانسلر یونیورسٹی آف لداخ ) نےاپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف لداخ کے لیے آج کا یہ دن ایک تاریخی دن ہے اور “مرکز برائے گلگت بلتستان اسٹڈیز”کا افتتاح ہم سب کے لیے خوشی کا سبب ہے ۔انھوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ گلگت بلتستان کی لداخ کے ساتھ بہت ساری تاریخی ،تہذیبی اور ثقافتی مماثلتیں ہیں جن کو سمجھنا ہماری نوجوان نسل کے لیے لازمی ہے ۔ بعد ازاں اس تقریب کے مہمان اعزازی سومت سدانہ (لیفٹینٹ کارنل )نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کا علاقہ ایک حساس نوعیت کا علاقہ ہے اور اس مرکز کایونی ورسٹی میں افتتاح ہونا ہم سب کے لیے خوشی کی بات ہے ۔ اس کے بعد سیمینار کے سلسلے میں محققین اور ماہرین نے مختلف موضوعات پر مقالے پیش کیے جنہیں کافی سراہا گیا ۔اس سلسلے میں سب سے قبل معروف تاریخ دان اور قبائلی ماہر صادق ہرداسی نے اپنا مقالہ پیش کیا جس میں انہوں نے “گلگت بلتستان کی تاریخ “پر روشنی ڈالی ۔اس کے بعد پروفیسر سیونگ نمگیل نے “گلگت بلتستان میں عصری سیاست” پر اپنا مقالہ پیش کیا ۔بعد ازاں بشیر وفا نے “بچھڑے خاندانوں “پر اپنا مقالہ پیش کرتے ہوئے بچھڑے خاندانوں کے درد کو حقائق کی روشنی میں پیش کیا ۔اس موقع پر محمد علی خان نے” گلگت بلتستان کے قدیم قبائیل” پر اپنا مقالہ پیش کیا۔بعد ازاں گلگت بلتستان پر مبنی ایک ڈاکومنٹری فلم کو بھی فلمایا گیا ۔اس کے بعد رضا امجد نے اپنا مقالہ “شینا اور گلگت بلتستان کا اپسی تعلق” پر پیش کیا۔ سیمینار کے آخر میں ڈاکٹر کونچک پلدن نے “تقسیم کا المیہ اور طورطک علاقے کا ایک تفصیلی مطالعہ “پر اپنا مقالہ پیش کیا ۔