کانگریس پارٹی الیکشن کے دوران عوام کو الجھانے میں مصروف دفعہ 254(C) کے شکوک و شبہات زیر جائزہ | مودی حکومت ہمیشہ بے گھر افراد کی حمایت اور فلاح و بہبود کیلئے کمر بستہ رہی :ڈاکٹر جتیندر

عظمیٰ نیوز سروس
بسوہلی//مرکزی وزیر اور ادھم پور-ڈوڈہ-کٹھوعہ لوک سبھا حلقہ کے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پاک مقبوضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) سے بے گھر ہونے والوں کیساتھ ساتھ دفعہ 254 سی کے شکوک و شبہات زیر جائزہ ہیں لیکن کانگریس پارٹی اور اُس کے اتحادی جن کے پاس اپنے کریڈٹ کا دعویٰ کرنے کیلئے کچھ نہیں ہے،ہمیشہ ایسے معاملات کو اجاگر کرنے کی کوششیں کرتے ہیں جن سے عوام کو بھر پور طریقہ سے الجھایا جاسکے ۔وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی موجودگی میں ایک بڑے عوامی جلسے اور بعد میں گووندسر، بسنت پور وغیرہ سمیت مختلف مقامات پر عوامی جلسوں کی ایک سیریز سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کا کوئی اندیشہ یا بدگمانی نہیں ہونی چاہیے۔ خاص طور پر جب حکومت ماضی میں بھی اس بات کا اعادہ کرتی رہی ہے کہ اس دفعہ کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ ثبوت کا حوالہ دیتے ہوئے موصوف نے کہا کہیہ صرف چھ ماہ پہلے کی بات ہے پاک مقبوضہ جموں و کشمیر کے مہاجرین کے وفد نے اس وقت کے چیف سکریٹری جموں و کشمیر ارون کمار مہتا سے ملاقات کی تھی جو کہ ریکارڈ پر موجود ہیں اور چیف سکریٹری کے حوالے سے تمام اخبارات میں ایک رپورٹ شائع ہوئی تھی کہ مذکورہ وفد کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے تاہم حکام نے کہا تھا کہ دفعہ 254(C) کے بارے میں شکوک و شبہات کو معاملے کا جائزہ لینے کے بعد دور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاک مقبوضہ جموں و کشمیر کے مہاجرین کے نمائندوں اور لیڈروں نے وقتاً فوقتاً سرکاری افسران سے ملاقاتیں کی ہیں اور یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی حکومت اور امت شاہ کی سربراہی میں وزارت داخلہ کا موقف بھی ہے اور ابھی تک، بعض عناصر انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کے مذموم عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں وزیر اعظم مودی کی سربراہی میں حکومت نے بے گھر ہونے والے افراد کے ہر طبقے کے تمام حقیقی مطالبات کی حمایت کیلئے کمر بستہ ہے ۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ یہ وزیر اعظم مودی کی سربراہی میں حکومت تھی جس نے جموں و کشمیر میں آباد ہونے کے تقریباً 70 سال بعد پاکستان سے آنے والے پناہ گزینوں کو شہریت کے حقوق دئیے ہیں حالانکہ آج کے دور میں دوسرے ملکوں میں جانے والے شہریوں کو بھی ایک خاص تعداد کے بعد شہریت کے حقوق ملتے ہیں اور ہندوستان سے تعلق رکھنے والا ایک شہری پہلے ہی برطانیہ کا وزیر اعظم بن چکا ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 1990 کی دہائی میں، جب بی جے پی مرکز میں برسراقتدار نہیں تھی، ان ریاستوں میں جہاں بی جے پی اقتدار میں تھی یا مشترکہ اقتدار میں تھی، وہاں ہر طرح کی امداد بشمول ریزرویشن فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ صرف مودی حکومت ہے جس کے تحت سماج کا ہر طبقہ ذات، نسل اور مذہب یا پس منظر سے قطع نظر محفوظ ہے اور سب کو انصاف فراہم کیا جا رہا ہے۔