کانگریس نے جموں کے اہم قومی منصوبوں کو تباہ کیا بھاجپا کی مرکزی حکومت نے تمام بے ضابطگیوں کو ختم کیا :ڈاکٹر جتیندر

عظمیٰ نیوز سروس

سانبہ//مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے جموں کے اہم قومی پروجیکٹوں کو جان بوجھ کر تباہ کیا ہے جس میں شاہ پور-کنڈی پروجیکٹ اور اْجھ ملٹی پرپز پروجیکٹ شامل ہیں جس سے سانبہ، کٹھوعہ اور اس کے کچھ حصے کے ساتھ ساتھ خشک زمین کی پوری پٹی سیراب ہو سکتی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں پروجیکٹ 2014 میں مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ہی فعال ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر نے الزام لگایاکہ کانگریس نے اس خطے کی بین الاقوامی سرحد (آئی بی) کے ساتھ رہنے والے لوگوں کو 4 فیصد ریزرویشن دینے سے بھی انکار کر دیا۔ضلع سانبہ کے مختلف مقامات پر جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بی جے پی امیدوار جگل کشور شرما کی حمایت میں مہم چلاتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور اس کی اتحادی حکومتوں نے نہ صرف سانبہ کے کنڈی علاقوں کو نقصان پہنچایا ہے اور کٹھوعہ کو ان کا حق دینے سے محروم رکھا گیا بلکہ علاقائی امتیاز کے نقطہ نظر پر عمل کرتے ہوئے صرف کچھ طبقات کو خوش کرنے کے لئے قومی مفاد کے خلاف کام کرنے کی حد تک چلے گئے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ 1960 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو اور پاکستان کے صدر ایوب خان کے درمیان سندھ طاس معاہدہ طے پایا تھا، جس کے نتیجے میں تین بڑے دریاؤں کے پانی کو ہندوستان نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ شاہ پور-کنڈی ڈیم کی تعمیر کے ذریعے، بھارت کو دریائے راوی کے اپنے حصے کا پانی جموں و کشمیر کے سانبہ اور کٹھوعہ کے سرحدی اضلاع کے ساتھ ساتھ پنجاب کے گرداس پور اور پٹھان کوٹ اضلاع میں 3500 سے 4000 ہیکٹر اراضی کو سیراب کرنے کے لئے استعمال کرنا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ جب پنجاب حکومت اس پروجیکٹ کو قائم کرنے کے لئے تعاون کرنے کے لئے آگے بڑھ رہی تھی تو جموں و کشمیر میں آنے والی حکومتوں نے کسی نہ کسی بہانے اس سے گریز کیا جب تک کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 2014 میں اقتدار سنبھالا اور اس پروجیکٹ کو دوبارہ بحال کیا گیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ کانگریس اور اس کے اتحادیوں نے سانبہ کی بین الاقوامی سرحد کے ساتھ رہنے والے نوجوانوں کو 4 فیصد ریزرویشن دینے سے انکار کیا تھا جبکہ ایل او سی کے ساتھ نوجوانوں کو صرف ووٹ بینک کی سیاست کا شکار بنا دیا گیا تاہم یہ بے ضابطگی بھی وزیر اعظم مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد ختم ہو گئی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سانبہ اور آس پاس کے علاقوں میں نئی صنعت کے آنے کے ساتھ، کٹھوعہ سے لے کر سانبہ تک کی پوری پٹی شمالی ہند کے ایک بڑے بھرتی اور تربیتی مرکز کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ادھم پور کی ریلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کے الفاظ کو یاد کیا جہاں انہوں نے کہا تھا کہ پچھلے دس سالوں میں جو کچھ ہوا ہے وہ صرف ایک ٹریلر ہے اور اگلے پانچ سالوں میں بہت کچھ ہونا باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے دس سال ماضی کی خامیوں کو پورا کرنے میں صرف کئے گئے تھے، لیکن اگلے پانچ سال اس خطے کو ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں فرنٹ لائن رنر کے طور پر پیش کرنے والے ہیں۔