ڈنہ شاستار کرشنا گھاٹی سڑک کے پشتے ڈھہ گئے غیر معیاری مٹریل استعمال کرنے کا الزام،4مکان زد میں

 جاوید اقبال

مینڈھر//مینڈھر کے علاقہ کالابن کے محلہ جھلیاڈی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے محکمہ گریف کے اعلیٰ آفیسران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ڈنہ شاستار سے کرشنا گھاٹی کی طرف جا رہی سڑک پر 21کلو میٹر میں محکمہ کی لاپرواہی کی وجہ سے سڑک کے ڈنگوں میں غیر معیاری میٹیریل استعمال کیا گیا اور طوفانی بارش کی وجہ سے ڈنگے گر گئے ہیں جس کی وجہ سے چار مکان فلڈ زون میں آ گئے ہیں اور لوگ خطرے سے دوچارہیں۔چیئر مین پنچایت کالابن نثار چودھری نے کشمیر عظمٰی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب سڑک کا کام چل رہا تھا توانہوں نے کئی بار متعلقہ محکمہ کے آفیسران و انتظامیہ سے گزارش کی تھی کہ کام ٹھیک نہیں ہو رہا ہے اور اُن لوگوں کو جن کے مکان سڑک کے نیچے ہیں،کوکسی بھی وقت کوئی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے لیکن کسی نے بات نہیں سنی اور آج لوگوں کا نقصان ہونے والا ہے۔ اُنکا کہنا تھا کہ لوگوں کے پاس رات کے ٹھہرنے کیلئے کوئی متبادل جگہ نہیں ہے لہٰذا پہلے اُنکے ٹھہرنے کیلئے کوئی متبادل بندوبست کیا جائے اور متعلقہ محکمہ کے آفیسران کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ۔اس سلسلہ میں ایک وفد ایس ڈی ایم مینڈھر سے بھی ملا اور انکا کہنا تھا کہ محکمہ گریف کے او آئی سی ،او سی اور متعلقہ جے ای نے لاپروائی سے کام کیا اور سب سٹینڈرڈ میٹیریل استعمال کیا اُور سڑک میں پسی آنے کی وجہ سے چار مکان اُس کی زد میں آ گئے اور لوگ خطرے سے خالی نہیں ہیں ۔اِس سلسلہ میں فوری طور ایس ڈی ایم نے متعلقہ محکمہ کو خط لکھ کر فوری طور پروٹیکشن وال بنائی جائے تاکہ لوگوں کو کوئی خطرہ درپیش نہ ہو ۔

گگروٹ تا کوٹ نوشہرہ سڑک دس سال سے پختہ نہ ہوسکی
لوگوں کو مشکلات کا سامنا،جلدٹینڈر کرکے سڑک پختہ ہوگی :حکام

رمیش کیسر

نوشہرہ // نوشہرہ گگروٹ مین روڈ سے کوٹ گائوں جانے والی سڑک جو کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کے تحت ہے گزشتہ 10 سال سے پختہ نہیں کی گئی جس کی وجہ سے نوشہرہ گگروٹ رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مارگ سے کوٹ گاؤں تک جانے والی سڑک تقریباً ڈیڑھ کلو میٹر طویل ہے اور یہ سڑک محکمہ تعمیرات کے تحت 10ال قبل بنائی گئی تھی لیکن اس کے بعد اس سڑک کو ہموار کرنے کے لیے مزید اقدامات نہیں کیے گئے۔ اس سڑک کی سہولت سے مستفید ہونے والے 100 سے زائد ایس سی، ایس ٹی خاندانوں کے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں نور حسین، اندرجیت اوم پرکاش، راجکمار کالو خان ​​محمد بشیر وغیرہ نے بتایا کہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی نوشہرہ آنے والی سڑک کی مرمت نہیں کر رہا ہے۔ سڑک کو کنکریٹ کرنے کے لیے چیف انجینئر آر اینڈ بی راجوری سے مطالبہ کیا کہ سڑک کی تعمیر کے لیے جس طرح سے فنڈز جاری کیے گئے تھے اس میں کوئی کمی نہیں کی گئی ہے، تعمیراتی کام میں بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور اس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے۔ اعلیٰ سطح پر کوٹ جانے والی سڑک کو پختہ کیا جائے۔ اس حوالے سے محکمہ تعمیرات کے ایگزیکٹو انجینئر نوشہرہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے جلد ہی اس سڑک کو پختہ کرنے کے لیے فنڈز جاری کرنے کا کہا ہے۔ فوری طور پر فنڈز جاری کیے جائیں گے اور سڑک کو ہموار کرنے کا کام بھی شروع کیا جائے گا۔