ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری کی اٹلی میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت

سری نگر//سیکرٹری قبائلی اَمور محکمہ ڈاکٹر شاہد اِقبال چودھری نے اِٹلی کی یونیورسٹی آف مولیس میں دیرپا اور حیاتیاتی ثقافتی ورثے کے ٹرانس ہیومنس پر بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کی جس میں جمہوریہ اٹلی کی میزبانی میں بین الاقوامی تعاون میں ہندوستان کی نمائندگی کی گئی ۔کانفرنس زائد اَز 15ممالک میں نقل مکانی کرنے والی آباد ی کی جامع ترقی کے لئے دیرپا کوششوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔کانفرنس اور جمہوریہ اٹلی کے مختلف صوبوں کا مطالعاتی دورہ نسلی ٹرانس ہیومینٹ کمیونٹیوں کی دیرپا ترقی اور نسلی سماجی ثقافتی اور ورثے کے مطابق ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے ایک مشترکہ عالمی فریم ورک کے لئے بین الاقوامی ماہرین کو اِکٹھا کرتا ہے ۔ماہرین نے لائیو لی ہڈ کے مواقع اور عالمی پالیسی کنیکٹ کی پیشکش کے لئے مربوط نقطہ نظر کے ماڈلوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے خطہ ٹرانس ہیومینٹ قبائلی آبادی کی دیرپا اور مربوط ترقی کے لئے ،مرکزی حکومت اور جموںوکشمیر یوٹی حکومت کی کوششوں کے بارے میں تفصیلی پرزنٹیشن پیش کی جس میں نقل مکانی کے لئے ترقی ، ٹرانزٹ اور ٹرانسپورٹ سپورٹ کے لئے سماجی و اقتصادی سروے، آفاتِ سماوی میں ریلیف ، تعلیم اور ہیلتھ کیئر پر توجہ ، معاش کے مواقع ، ہنرمندی اور فلاح و بہبود کے لئے ٹیکنالوجی کا اِستعمال بھی شامل ہے ۔ اِس پروگرام میں مختلف علاقوں کا دورہ شامل ہے جس میں اِسرنیا، کیمپ باسسو، بنیوینٹو ، فلورنس ، وین اور اٹلی کے دیگر علاقوں میں ٹرانس ہیومینٹ آبادی کے لئے تحقیق سے تعاون یافتہ فلاح و بہبود اور ترقیاتی اقدامات کا خود جائزہ لینا شامل ہے۔ٹرانس ہیومنس تاریخی طور پر اٹلی ، فرانس ، سپین اور بلقان کے بیشتر ممالک میں وسیع ہے جہاں خانہ بدوش مویشی اور بھیڑ چرانے والے گرمیوں میں سبز چراگاہوں اور سردیوں میں گرم موسمی حالات کی تلاش میں لمبی دوری کا سفر کرتے ہیں۔حکومتیں اور تحقیقی ادارے اِس تاریخی واقع کی دیرپا مدد کے لئے اِکٹھے ہوئے ہیں۔کولمبیا یونیورسٹی سے والاد یمیر میجیا ، اٹلی سے نکو بار ٹولیٹو ، یونیورسٹی آف مولیس سے لیٹیز یا بندی ، اِنسٹی چیوٹ آف سوشل سائنسز سے مورو جیار ڈیلو ، فوڈ اینڈ ایگر ی کلچر آرگنائزیشن کے مارک سٹینز، نوڈل یونیورسٹیاں اور دیگر سینئر حکام اور محققین نے جموںوکشمیر کے قبائلی اَمور محکمہ کے ساتھ تعاون کے لئے مختلف مشترکہ فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا ۔سینٹر فار اِنٹرنیشنل ریلیشنز اٹلی کی مارگریتا ڈی پالو کو جموںوکشمیر کے ساتھ مل کر پی ایچ ڈی پروگراموں اور دیگر مشترکہ تحقیقی اور پالیسی کورسز کی تجاویز پر کام کرنے کے لئے نامزد اَتھارٹی کے طور پر نامزد کیا گیا تھا ۔ مجوزہ مفاہمت نامے کے تحت جموںوکشمیر میں قبائلی ٹرانس ہیومینٹ سماجی و ثقافتی زندگی کے مختلف پہلوئوں میں پی ایچ ڈی پروگرام پیش کئے جائیں گے جس میں یورپ کے مختلف ممالک میں عمودی ٹرانس ہیومینٹ مائیگرنٹ کے اِسی طرز کی نمائش ہوگی۔جموںوکشمیر میں دُنیا کی سب سے بڑی ٹرانس ہیومینٹ قبائلی آبادی ہے جو مرکزی اور یوٹی حکومتوں کی پالیسی فوکس کے تحت ہے اور گذشتہ دو برسوں میں متعدد منصوبہ بند اقدامات شروع کئے گئے ہیں ۔ بین الاقوامی تحقیقی اور پالیسی تعاون کے علاوہ مختلف فلاحی اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے وسائل کی مدد بھی پیش کرے گا۔ مرکزی حکومت وزارت داخلہ نے گذشتہ ماہ ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری کے دورہ اٹلی کو منظور ی دی تھی۔