پھیپھڑوں کا لا علاج مرض’ لنگ فائبروسز‘ وادی میں ابتک 100مریضوں کی نشاندہی ،سکمز میں ایک سال سے بین الاقوامی سطح کی تحقیق جاری

 پرویز احمد

سرینگر //پھیپھڑوں میں خون کی نلیوں اور نسیج یا ٹشو کے درمیانی کی جگہ کو بھرنے والی خلیوں میں سوجن پیدا ہونے کے معاملات پوری دنیا میں بڑھ رہے ہیں اور ماہرین اس کیلئے ماحولیاتی آلودگی اور سگریٹ نوشی کو ذمہ دار ٹھہرارہے ہیں۔ اس بیماری کیلئے شعبہ طب میں ’لنگ فائبروسسز‘(Lung fibrosis)کی اصطلاع استعمال کی جاتی ہے۔کشمیر صوبے میں نسیج ( ٹشو)اور خون کے نسوں کو جوڑنے والی خلیوں میں سوجن ہونے کے واقعات کا پتہ لگانے کیلئے میڈیکل انسٹی ٹیوٹ صورہ کے شعبہ انٹرنل میڈیسن میں پچھلے ایک سال سے تحقیق جاری ہے اور اس تحقیق میں ابتک 100سے زائد مریضوں کی نشاندہی ہوئی ہے۔

 

شعبہ کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر مدثر قادری نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’ لنگ فائبروسسز ‘ پر کشمیر میں پہلے کبھی کوئی تحقیق نہیں ہوئی ہے لیکن اس کے مریض سامنے آتے رہے ہیں، اس لئے ایک بین الا قوامی منصوبے کے تحت تحقیق شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ یہ بین الا قوامی پروجیکٹ پھیپھڑوں کے اندرونی ٹشو میں ہونے والی بیماریوں کی تحقیق کا ہے جو پچھلے ایک سال سے چل رہا ہے۔‘‘ ڈاکٹر قادری کا مزید کہنا تھا کہ سکمز میں ابتک ’لنگ فائبروسسز‘ کے 100مریضوں کا اندراج کیا جاچکا ہے، چونکہ یہ تحقیق ابھی جاری ہے اسلئے تحقیق مکمل ہونے تک انتظار کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ مکمل ہونے کے بعد ہی وادی میں’ لنگ فائبروسز‘ کی اصل صورتحال کا علم ہوگا۔ لنگ فائبروسز (Lung fibrosis) ، پھیپھڑوں کی ایک ایسی بیماری ہے جس میں خون کی نلیوں اور ٹشو کے درمیان موجود خلیوں میں ورم پیدا ہوجاتا ہے جو پھوڑوں کی صورت میں پھیپھڑوں پر دکھائی دیتا ہے ۔ اس بیماری سے پھیپھڑوں کے ٹشو سخت ہوجاتے ہیں اور سوجن میں زخم پیدا ہوتا ہے۔یہ ایک لاعلاج مرض ہے لیکن ادویات کے استعمال سے اسکے پھیلنے کی رفتار کم ہوجاتی ہے۔ اس مہلک بیماری سے پھیپھڑوں کو شدید نقصان پہنچتاہے ، جو پھر لا علاج بنتے ہیں۔۔ اس بیماری کا واحد علاج پھیپھڑوں کی پیوندکاری ہوتی ہے، جو انتہائی نازک اور بہت حساس ہے۔ پھیپھڑوں کو نقصان پہنچنے کی بڑی وجوہات میں جینیات، کچھ ادویات، ریڈیشن ، گائوٹ اور کیمو تھرپی شامل ہیں۔