پرنوٹ رام بن میں زمین دھنسنے کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا | کئی متاثرہ کنبے کمیونٹی سینٹر رام بن منتقل تخمینہ کیلئے مشترکہ ٹیمیں تشکیل،ڈپٹی کمشنر علاقے میں قائم کیمپ میں موجود رہے

محمد تسکین

بانہال//زمین کے دھنسنے کی وجہ سے جمعرات کی شام سے رام بن کے پرنوٹ علاقے میں زمین دھنسنے کا سلسلہ ہفتے کو بھی جاری رہا اور علاقے میں گزشتہ رات سے ہورہی بارشوں کی وجہ سے تباہ ہوئی بستی کے کھنڈرات کسی ویرانے کا منظر پیش کررہے ہیں اور چند روز پہلے خوشحال بستی میں اب مکمل سناٹا چھایا ہوا ہے۔ تحصیلدار رام بن دیپ کمار نے بتایا کہ اب تک چوبیس سے زائدرہائشی مکان مکمل طور سے تباہ ہوئے ہیں جبکہ کْل ملاکر ساٹھ سے زائدرہائشی ڈھانچے اس قدرتی تباہی کی زد میں ہیں اور رہائشی مکانوں ، زمینوں اور سڑکوں میں دراڑیں پڑنے کا سلسلہ بھی جاری رہا اور مزید نقصانات کا اندیشہ ہے۔رام بن بانہال سیکٹر میں جمعہ کی رات سے ہی بارشیں ہورہی ہیں اور بارشوں کے تازہ سلسلے نے انتظامیہ اور بے گھر ہوئے افراد کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے اور راحت رسانی کا کام جاری ہے ۔ ڈپٹی کمشنر رامبن بصیر الحق چودھری پرنوٹ علاقے میں قائم کیمپ میں ہفتے کی صبح سے ہی موجود رہے اور بے گھر ہوئے کئی متاثرہ کنبوں کو کمیونٹی سینٹر رام بن منتقل کیا ہے اور متاثرین کیلئے کھانے پینے رہائشی اور طبی سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے جبکہ کئی متاثرہ کنبے ابھی تک اپنے رشتہ داروں اور ہمسائیوں کے گھروں میں مقیم ہیں۔ ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری نے پرنوت متاثرین کی راحت رسانی اور بعض آباد کاری کیلئے بی ڈی او رام بن کو متعلقہ کام کو انجام دینے کیلئے پورے اختیارات کے ساتھ نوڈل افسر مقرر کیا ہے جبکہ ضلع انتطامیہ نے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے محکمہ مال ، پی ڈبلیو ڈی اور ہارٹیکلچر کے محکموں کی مشترکہ ٹیم تشکیل دی ہے جو نقصانات کا تخمینہ لگا رہی ہے۔ مقامی لوگوں نے کشمیر عظمی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کی شام پرنوت گاوں میں لوگ اپنے کام کاج سے واپس گھروں لو ٹ رہے تھے کہ وارڈ نمبر تین نیم ناڑ کی سر سبز اور شاداب بستی اچانک سے دھنسنا شروع ہوگئی تھی اور چند گھنٹوں کے اندر اندر ڈیڑھ کلومیٹر مربع کا حصہ درجنوں رہائشی مکانوں ، گول۔ رام بن شاہراہ ، کشنپور سے میر بازار جانے والی چار سو کلوواٹ کی ٹرانسمیشن لائین کے چار ٹاوروں اور ایک ریسوینگ سٹیشن کو اس دھنستی زمین نے نگل لیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں اس قدرتی آفت سے پورے علاقے میں افراتفری تھی اور تباہ ہورہی بستی سے انسانوں ، مال مویشیوں اور ضروری سامان کو نکالنا مقامی لوگوں ، رضاکار انجمنوں ، پولیس اور ایس ڈی آر ایف کیلئے جمعہ کی شام تک ایک چلینچ بنا رہا۔ پرنوت کی بستی کے متاثرین میں سے بیشتر لوگ کھیٹی باڑی اور مزدور پیشہ ہیں اور مدد کیلئے متاثرہ کنبوں کی تمام تر امیدیں سرکار پر لگی ہوئی ہیں اور تب جا کر ہی ان کی قدرے آسان ہو سکتی ہے۔

ماضی کے نقصان زدگان کو کوئی مدد نہیں ملی
محمد تسکین
رام بن // پچھلے چار سالوں کے دوران ضلع رام بن کے علاقوں میں فورلین شاہراہ کی کشادگی اور دیگر سڑکوں کے آس پاس کئی بسیتاں زمین دھنسنے کی وجہ سے تباہ ہوئی ہیں لیکن ابھی تک انہیں کسی بھی قسم کا کوئی سرکاری یا ہائی وے اتھارٹی کی طرف سے معاوضہ نہیں دیا گیا ہے جس کی وجہ سے یہ کنبے آج بھی ٹینٹوں ، پنچائت گھروں ، کرایہ کے کمروں اور اپنے رشتہ داروں کے گھروں میں پناہ گزین ہیں۔ جموں سرینگر قومی شاہراہ پر ڈھلواس کے چالیس سے زائدگھروں کے علاوہ رامسو ، ہالوگن شیر بی بی اور رتن باس بانہال کی بستیوں کے درجنوں مکانوں کو شدید نقصان پہنچا ہے جبکہ گول سڑک پر ڈوکسر دلواہ کے دو درجن کے قریب مکان زمین دھنسے کی وجہ سے تباہ ہوئے تھے لیکن ابھی تک ان متاثرین کو سرکار اور نیشنل ہائی وے اتھارتی اف انڈیا کی طرف سے کسی بھی قسم کی کوئی مالی مدد نہیں کی گئی ہے۔