پاکستانی مقبوضہ کشمیر ہمارا ہے، حملہ کرنے کی ضرورت نہیں | خود بخودضم ہو جائیگا سرحدوں پر ناخوشگوار واقعات کے باوجود قوم ترقی کی راہ پر : راج ناتھ سنگھ

LEH, MAR 24 (UNI):-Defence Minister Rajnath Singhr celebrated the festival of colours Holi with soldiers, in Leh on Sunday.UNI PHOTO-37U

عظمیٰ نیوز سروس

نئی دلی +لداخ// وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیرکے لوگ خود ہندوستان کے ساتھ انضمام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ PoJK کے لوگ ہندوستان میں ضم ہو جائیں گے۔انہوں نے یہ ریمارکس انڈیا ٹی وی پر’ آپ کی عدالت‘ پروگرام کے دوران کہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے کشمیر کے بارے میں حالیہ ریمارکس کے بارے میں پوچھے جانے پر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ کیا وہ کبھی کشمیر کو لے سکتے ہیں؟ انہیں پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کی فکر ہونی چاہیے۔ میں نے تقریباً ڈیڑھ سال پہلے کہا تھا کہ ہمیں حملہ کرنے اور قبضہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ وہاں ایسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے کہ خود PoJK کے لوگ بھارت کے ساتھ الحاق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا حکومت کوئی منصوبہ بنا رہی ہے، انہوں نے جواب دیا، میں مزید کچھ نہیں کہوں گا، مجھے نہیں کہنا چاہیے،ہم کسی ملک پر حملہ کرنے والے نہیں ہیں،بھارت کا یہ کردار ہے کہ وہ دنیا کے کسی بھی ملک پر حملہ نہیں کرتا اور نہ ہی اس نے کسی دوسرے کی ایک انچ سرزمین پر قبضہ کیا ہے۔ لیکن PoJK ہمارا تھا، PoJK ہمارا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ PoJK خود بھارت کے ساتھ ضم ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا یہ کردار ہے کہ وہ کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کرتا اور نہ ہی کسی کی زمین پر قبضہ کرتا ہے۔ تاہم، انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر کسی کی طرف سے بھارت کے وقار پر حملہ کیا گیا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا چین ہندوستان پر حملہ کرتا ہے، راجناتھ سنگھ نے کہا، “خدا انہیں اچھی سمجھ دے کہ وہ ایسی غلطیاں نہ کریں۔ بھارت کا یہ کردار ہے کہ وہ کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کرتا لیکن اگر کوئی ملک ہم پر حملہ کرتا ہے تو ہم اسے نہیں بخشتے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ اگر کوئی ہم سے پوچھے تو ہمارے تمام پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔”ہم تعلقات کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں لیکن ہندوستان کی عزت نفس کی قیمت پر نہیں۔ لیکن اگر کوئی ملک ہندوستان کے وقار پر حملہ کرتا ہے تو وہ اسے منہ توڑ جواب دینے کی طاقت رکھتا ہے۔ ہم پڑوسیوں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ اٹل جی کہا کرتے تھے کہ ہمیں ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہم زندگی میں دوست تو بدل سکتے ہیں لیکن پڑوسی کبھی نہیں بدلتے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان چین سے پیدا ہونے والے کسی بھی خطرے سے نمٹائے گا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان دنیا میں ایک طاقتور ملک بن گیا ہے۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا اب چین کی طرف سے کوئی خطرہ ہے، وزیر دفاع نے کہا، اگر کوئی خطرہ ہوا تو ہم اس سے نمٹیں گے، اس میں کیا ہے۔ لیکن، ہم خطرے کے بارے میں سوچتے ہوئے سر پکڑ کر نہیں بیٹھ سکتے۔ اگر خطرہ ہوا تو اس سے نمٹا جائے گا۔ بھارت اب کمزور ملک نہیں رہا۔ ہندوستان دنیا کا ایک طاقتور ملک بن گیا ہے۔یقین رکھیں، آج ہم کہہ سکتے ہیں کہ ہم اپنے علاقے کا ایک انچ بھی کھونا پسند نہیں کریں گے۔ میں تفصیلات کے بارے میں زیادہ انکشاف نہیں کرسکتا کیونکہ ہندوستان اور چین بات چیت میں مصروف ہیں، اور بات چیت صحیح طریقے سے چل رہی ہے۔ بات چیت خوشگوار ماحول میں ہو رہی ہے۔ ورنہ میں مزید تفصیلات بتاتا۔ براہ کرم مجھے مزید انکشاف کرنے پر مجبور نہ کریں۔ میں زیادہ انکشاف نہیں کر سکتا۔”انہوں نے کہا کہ “یہ سچ ہے کہ چین لائن آف کنٹرول کے قریب ایک طویل عرصے سے تیز رفتاری سے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کر رہا ہے۔” ادھرراج ناتھ سنگھ نے لداخ میں اتوار کو کہا کہ “کبھی کبھی ہماری سرحدوں پر کچھ ناخوشگوار واقعات رونما ہونے کے باوجود قوم ترقی کر رہی ہے۔”سنگھ نے لداخ میں جوانوں کے ساتھ ہولی کا تہوار منانے کے بعد مسلح افواج سے خطاب کرتے ہوئے کہا “ہمارا ملک اس حقیقت کے باوجود ترقی کی طرف گامزن ہے کہ بعض اوقات ہماری سرحدوں پر کچھ ناخوشگوار واقعات رونما ہوتے ہیں۔ ہماری سرحدیں وسیع ہیں اور ہر طرف پھیلی ہوئی ہیں‘‘ ۔وزیر دفاع کے ساتھ آرمی چیف جنرل منوج پانڈے بھی تھے۔ انہوں نے کہا کہ لداخ سیاچن، گلوان اور کرگل کی سرزمین ہے اور بھارت کا فخر ہے “۔انہوں نے لداخ کو ہندوستان کی بہادری کا دارالحکومت قرار دیا، جس طرح دہلی قومی دارالحکومت ہے، ممبئی مالیاتی دارالحکومت ہے اور بنگلورو ٹیکنالوجی کی راجدھانی ہے۔انہوں نے کہاکہ لداخ بہادری کی مثال ہے،بہادر دلوں کے ساتھ مقدس جشن منانا واقعی خوشی کی بات ہے۔”