پارلیمنٹ کی کارروائی ہنگامے کی نذر

Empty seats seen during assembly session at Vidhana Soudha in Bangalore on Friday. –KPN

نئی دہلی//لوک سبھا میں کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے جمعرات کو ایل آئی سی اور پبلک سیکٹر کے بینکوں میں عام لوگوں کے پیسہ ڈوبنے کے معاملے پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے ہنگامہ کیا، جس کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ایک بار کے التوا کے بعد جیسے ہی 2 بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو اپوزیشن جماعتوں کے ارکان ایوان کے وسط میں آگئے اور ہنگامہ شروع کر دیا اور ہنڈن برگ کی رپورٹ کے پیش نظر ایوان کے اجلاس میں اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا۔ہنگامہ آرائی کے درمیان پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے ضروری کاغذات میز پر رکھے۔ صدر کے خطاب پر بحث شروع ہونے سے پہلے ہی ارکان نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے اراکین پر زور دیا کہ صدر دروپدی مرمو کے پہلے خطاب پر بحث کی جائے، لیکن ہنگامہ کرنے والے اراکین نے ان کی بات نہیں سنی۔ پریزائیڈنگ آفیسر نے ارکان سے بارہا اپیل بھی کی کہ وہ ایوان کو چلنے دیں لیکن ان کی ایک بھی نہیں سنی گئی اور جب ہنگامہ آرائی جاری رہی تو انہوں نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کردی۔

 

ادھر راجیہ سبھا میں ہنڈن برگ رپورٹ کے سلسلے میں کانگریس سمیت اپوزیشن کے ارکان نے ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ سے وقفہ صفر اور وقفہ سوالات کا انعقاد نہ ہوسکا اور ایوان کی کارروائی دن کے لئے ملتوی کرنا پڑی۔لنچ کے وقفے کے بعد چیئرمین جگدیپ دھنکھڑنے ایوان کی کارروائی شروع کی اور صدر کے خطاب پر بحث کرنے کی کوشش کی تو کانگریس کے جے رام رمیش، دگ وجئے سنگھ اور پی چدمبرم اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور قاعدہ 267 کے تحت دیے گئے نوٹس کے بارے میں پوچھنا شروع کیا۔ کانگریس کے دیگر ارکان بھی اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور اونچی آواز میں باتیں کرنے لگے۔ اپوزیشن کے دیگر ارکان نے بھی کانگریس کی حمایت کی اور زور زور سے بولنا شروع کردیا۔ مسٹر رمیش نے کہا کہ امرت کال گھپلہ حکومت کے دور میں ہو رہا ہے۔صورتحال کو دیکھتے ہوئے چیئرمین نے پانچ منٹ میں ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنے کا اعلان کردیا۔قبل ازیں صبح کانگریس ارکان نے رول 267 کے تحت دیے گئے نوٹس کو قبول نہ کرنے پر ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردی گئی۔مسٹر دھنکھڑ نے ضروری دستاویزات ایوان کے فلور پر رکھنے کے بعد کہا کہ قاعدہ 267 کے تحت نو ارکان کی طرف سے نوٹس دیے گئے ہیں، جو قواعد کے مطابق نہیں ہیں۔ انہوں نے تمام نوٹسز کو مسترد کرنے کا اعلان کیا۔اس کے بعد کانگریس ارکان اپنی نشستوں کے قریب کھڑے ہوگئے اور شور مچانا شروع کردیا۔ یہ دیکھ کر چیئرمین نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی۔