معلومات | دانتوں کی صفائی کا قدرتی برش مسواک کا استعمال کتنا فائدہ مند ؟

عظمیٰ ویب ڈیسک

رمضان کے مہینے میں اکثر روزے دار منہ کی تازگی برقرار رکھنے اور دانتوں کی صحت کے لیے دن میں کئی بار مسواک کا استعمال کرتے ہیں۔عرب نیوز کے مطابق صبح سے شام تک روزے کی حالت میں رہنے سے منہ میں لعاب کم پیدا ہوتا ہے ،جس کا بہترین متبادل مسواک ہے۔مسواک انسانی صحت کے لیے کئی اعتبار سے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ منہ میں خوشبو بھی پیدا کرتی ہے۔ریاض کے دندان ساز ڈاکٹر عبدالعزیز السیف نے بتایا ہے کہ سانس کی مخصوص قسم کی بو سے بچنے اور مسکراہٹیں بکھیرنے کے لیے مسواک حیرت انگیز کام کرتی ہے۔
مسواک جو دانتوں کی صفائی کا قدرتی برش ہے۔ یہ انسانی صحت کے لیے کئی اعتبار سے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ منہ میں خوشبو بھی پیدا کرتی ہے۔ریاض کی دندان ساز ڈاکٹر عائشہ علی احمد نے مسواک کے فوائد کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ’’مسواک منہ کی بدبو ختم کرتی ہے، ذائقے کی حس بہتر بناتی ہے، دانتوں کو موتیوں کی طرح چمکدار بناتی ہے، یادداشت تیز کرتی ہے، بینائی مضبوط کرتی ہے، ہاضمے میں مدد دیتی ہے اور آواز کو بھی شفاف بناتی ہے۔‘‘
مسواک کی اہمیت اور فوائد کا ذکر متعدد احادیث میں بھی ملتا ہے۔ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ا گر میری اُمت پر بوجھ نہ پڑنے کا خوف نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے وقت مسواک کرنے کا حکم دیتا۔‘‘ (صحیح مسلم)
حضرت ِعائشہ صدیقہؓ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مسواک منہ کی صفائی اور رب کی خوشنودی کا ذریعہ ہے۔‘‘ (نسائی)
حضرت ِابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمعے کے دن فرمایا: ’’اے امت ِمسلمہ! اللہ نے اس دن کو آپ کے لیے عید بنایا ہے ،لہٰذا غسل کریں اور مسواک کریں۔‘ ‘(طبرانی، مجمع الزوائد)سعودی عرب میں مسواک عام طور پر سلواڈورہ پرسیکا ایل کے درخت جسے عربی میں ’عرق‘ کہا جاتا ہے، سے حاصل کی جاتی ہے۔ اس قسم کے درخت سوڈان، مصر اور چاڈ میں بھی پائے جاتے ہیں۔جنوبی ایشیا میں مسواک حاصل کرنے کے لیے نیم کا درخت زیادہ مقبول ہے جبکہ زیتون کی ٹہنیوں سے بھی مسواک بنائی جاتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے 1986 اور 2000 میں منہ کی صحت کی حفاظت کے لیے مسواک کے استعمال پر زور دیتے ہوئے اسے وسیع پیمانے پر متعارف کرایا۔ بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق مسواک کے فوائد پر مزید تحقیق جاری ہے۔سائنسی شواہد سے پتہ چلا ہے کہ مسواک میں دوا کی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو مسوڑھوں سے خون بہنے، دانتوں کی خرابی اور بیکٹریا کے خاتمے میں مدد کرتی ہے۔
کنگ سعود یونیورسٹی میں دندان سازوں کے پینل کی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مسواک کو چبانے کے بار بار عمل سے منہ میں لعاب بڑھتا ہے ،جس میں مسواک کا اثر شامل ہو کر دانتوں کے داغ اُتارنے کا کام کرتا ہے۔تحقیق میں مسواک میں پائے جانے والے 19 قدرتی مادوں کی نشاندہی کی گئی جو دانتوں کی صحت کو فائدہ پہنچاتے ہیں، جو منہ کی صفائی اور دانتوں کی حفاظت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ مسواک میں شامل جراثیم کش قدرتی ادویہ منہ میں نقصان دہ مائکروجنزموں کو مارتی ہیں، اس میں شامل ٹینک ایسڈ مسوڑھوں کو بیماری سے بچاتا ہے اور منہ میں خوشبو دار لعاب کی مقدار بڑھاتا ہے۔سعودی عرب، مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ اور کئی ایشیائی ممالک میں مسواک کا استعمال ایک قدیم عمل ہے۔مسلمان رمضان کے مہینے میں اکثر وضو سے پہلے، قرآن پاک کی تلاوت سے پہلے، سونے سے پہلے، سحری کے وقت، رات کے کھانے کے بعد، سفر کرتے وقت اور دن میں کئی بار مسواک کا استعمال کرتے ہیں۔سعودی عرب میں رمضان کے دوران مسواک کی فروخت میں غیر معمولی اضافہ ہوتا ہے۔ ریاض میں مسواک بیچنے والے عبداللہ احمد نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں مسواک کی فروخت میں تقریباً 300 فیصد اضافہ کی توقع کی جاتی ہے۔
دانتوں سے متعلق وہ غلط فہمیاں جن پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔دانتوں کی صحت یعنی اورل ہیلتھ کا تعلق ہمارے پورے جسم کی صحت سے ہے۔دانتوں کی صحت مجموعی طور پر ہماری پوری صحت کی عکاسی کرتی ہے تاہم ہمارے معاشرے میں دانتوں کی صحت سے متعلق چند غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔اسی سلسلے میں انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی نے دانتوں سے متعلق پائی جانے والی چند غلط فہمیاں بتائی ہیں ،جن کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد ان غلط فہمیوں پر عمل کر کے دانتوں کی صحت کو خراب کرتی ہے۔آئیے جانتے ہیں دانتوں کے متعلق کون سی بڑی غلط فہمیاں مشہور ہیں۔صرف میٹھا کھانے سے دانت خراب ہوتے ہیں،اگر منہ میں کوئی بھی چیز زیادہ دیر تک موجود رہے تو اس سے دانت خراب ہوتے ہیں ،لہٰذا ضروری نہیں ہے کہ صرف میٹھا کھانے سے ہی ایسا ہو۔ اسی وجہ سے کھانے کے بعد صاف پانی سےکُلی کر لینی چاہیے تاکہ دانتوں پر جمی تہہ ہٹ جائے۔سفید دانت جہاںصحت کی نشانی ہوتے ہیں، وہیں ضروری نہیں ہے کہ پیلے دانت دانتوں کی خرابی یا بیماری کی علامت ہوں۔ دانتوں پر موجود تہہ ہر انسان کی مختلف ہوتی ہے ،جس کی وجہ سے دانتوں کا سفید کے علاوہ کوئی بھی رنگ ہو سکتا ہے۔ سفید دانت صحت مند ہوتے ہیں تاہم پیلے دانت بھی صحت مند ہوتے ہیں۔
مسوڑوں سے خون آنا کوئی عام سی بات نہیں ہے بلکہ یہ غذائیت میں کمی یا ذیابیطس کی وجہ ہو سکتی ہے۔پیریوڈونٹائٹس نامی مسوڑوں کی بیماری دانتوں کی صحت کو بُری طرح متاثر کر سکتی ہے جبکہ مسوڑوں سے خون آنے کا تعلق دل کی بیماریوں سے بھی ہو سکتا ہے۔ منشیات کے استعمال سے صحت تو خراب ہوتی ہی ہے لیکن اگر آپ اسے بدستور استعمال کرتے رہیں تو اس سے دانت جھڑنا شروع ہوجاتے ہیں ۔ مسوڑھوں میں بھی تکلیف شروع ہوجاتی ہے۔ اس سے جسم کے دیگر اعضاءکی کارکردگی پر بھی اثر پڑتا ہے۔ منشیات کے استعمال سے منہ خشک رہتا ہے ۔ آدھے افراد ہر وقت دانت پیستے رہتے ہیں اور کوکین و منشیات سے خارج ہونے والا کیمیکل دانتوں اور مسوڑھوں کو گلاتا رہتا ہے۔معیار زندگی پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔