ماہ ِرحمت سے ہر ممکن استفادہ کریں

 حمیراعلیم

رمضان المبارک برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے۔یہ مہینہ اللہ تعالیٰ کا تحفہ ہے۔جس میں اللہ تعالیٰ اپنی رحمتوں اور نعمتوں کی بارش فرما کر اپنی مخلوق کو نوازتا ہے۔اس کی فضیلتوں کے بارے میں لکھنے بیٹھو ں تو کئی کتب لکھ دوں مگر اس موضوع کا احاطہ نہیں ہو سکتا۔لہٰذا میں اس کے بارے میں کچھ نہیں لکھوںگی بلکہ یہ لکھوںگی کہ وہ کونسے اعمال ہیں جن کو کر کے ہم اس مہینے سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کر سکتے ہیں ۔
۱۔نماز کی پابندی، ۲۔نماز سنت کےمطابق پڑھنااور اس سے واقفیت کیلئے ہمیں سیرت اور احادیث کی کتب پڑھنی چاہئے،۳۔صدقات، خیرات اور زکوٰۃ کی ادائیگی کرنا، نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم رمضان میں دوسرے دنوں کی بہ نسبت زیادہ صدقات خیرات کرتے تھے،۴۔ دوسروں کی مدد ،انکے لئے آسانیاں پیدا کرنا،اُن کے مشکلات کو دور کرنا،۵۔ تہجد اور تراویح کے نوافل کی ادائیگی،۶۔تلاوت قرآن درست تجوید و ترتیل کیساتھ کرنا۔لفظی ترجمہ و تفسیر اور احادیث کا مطالعہ اور انکی تبلیغ ( دوسروں کو بتانا ) ،۷۔گھر میں دروس قرآن کا اہتمام کرنا،۸۔ قرآن و حدیث پر مبنی لٹریچر، سی ڈیز، لیف لیٹس، پمفلٹس اور کتب کی تقسیم کرنا،۹۔ چلتے پھرتے کاموں اور سفر کے دوران ذکر الٰہی،تسبیحات،لا الہ الا اللہ ،سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم ،لا حول ولا قوہ الا باللہ ،اللہ اکبر،استغفر اللہ ،اللھم اغفرلی،نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر صلوٰۃ پڑھنا ،۹۔ سادہ کھانا کھانا نہ کہ سحر و افطار میں اتنا کھانا کہ نماز کی ہمت ہی نہ رہے۔کھانے بنانے اور کھانے کی بجائے عبادت پر وقت صرف کیجئے کہ یہ عبادات کا مہینہ ہے کھانے کھانے کا نہیں، ۱۰۔ دعا کیجئے،خصوصا ًسجود میں اور افطار کے وقت کہ یہ دو اوقات قبولیت کے ہیں ،۱۱۔ معافی مانگیے اور معاف کیجئے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ہے۔’’اللہ تعالیٰ لیلتہ القدر کی رات سب لوگوں کو معاف فرما دیتا ہے ماسوائے ان دو مسلمانوں کے جو آپس میں ناراض ہوں۔‘‘۱۲۔ اپنے فوت شدہ مسلمان بھائیوں، بہنوں کو دعائووں میں یاد رکھئے۔انکے لئے دعائے مغفرت کیجئے،۱۳۔ لوگوں کو کھانا کھلائیے۔نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ،’’ بہترین اسلام یہ ہے کہ بھوکوں کو کھانا کھلائو اور جسے تم جانتے ہو، اسے بھی سلام کرو اور اجنبی کو بھی۔‘‘ ویسے بھی ہر سلام پر نیکیاں ملتی ہیںاور سلامتی بھی پھیلتی ہے،۱۴۔ سلام کیجئے جاننے والوں اور اجنبی سب کو،۱۵۔ مسکرائیے،نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا،’’ تمہارا اپنے بھائی کو مسکرا کر دیکھنا بھی صدقہ ہے۔‘‘سبحان اللہ بغیر کسی خرچ اور ایفرٹ کے اجر ملتا ہے،۱۶۔ اپنے رشتے داروں کے حقوق ادا کیجئے۔کہ قرآن میں بار بار تاکید کی گئی ہے کہ سب رشتےداروں کے حقوق اداکئے جائیں، اگر کسی کی مالی مدد کرنی ہے تو رشتےدار کی کیجئے کہ دوہرا ثواب ہو گا،ایک صدقے کا اور دوسرا رشتے دار کو دینے کا،۱۷۔ناراض رشتےداروں کو منائیے۔اگر انہوں نے آپکے ساتھ زیادتی کی ہے تو انہیں معاف کر کے ان سے ملنے جائیے۔اللہ تعالیٰ صلہ رحمی کا اجر دے گا،۱۸۔ صبر کیجئے،برداشت کیجئے،طعنہ و طنز سے بچیں کہ مومن وہ ہے جس کے ہاتھ و زبان سے دوسرے مومن محفوظ رہیںاور مومن بد زبان نہیں ہوتا،۱۹۔ اپنا وقت ٹی وی کے آگے بیٹھ کر فضول ٹی وی شوز دیکھنے کی بجائے علماء کی ویڈیوز اور لیکچرز سنیے،کیونکہ میوزک سننااور نامحرمات کو دیکھنا ویسے ہی گناہ ہے۔آنکھ ، کان، ہاتھ، پائوں اور زبان کو گناہوں سے بچائیے۔اللہ تعالیٰ کا مقصد ہمیں بھوکا مارنا نہیں بلکہ گناہوں سے بچا کر معاف کرنا ہے۔اگر صرف پیٹ کا روزہ رکھ لیا جائے اور باقی اعضاء گناہوں میں مصرف رہیں تو کیا فائدہ ؟ جسم کیساتھ ساتھ ذہن کی طہارت کا بھی اہتمام کیجئے،۲۰۔ مستحق لوگوں میں کھانا، راشن اور دوسرا ضرورت کا سامان بانٹیں ،۲۱۔ گھر والوں کیساتھ کچھ وقت قرآن حدیث سیکھنے پر صرف کیجئے،۲۲۔ چاند رات کو شاپنگ پر وقت ضائع کر کے پورے مہینے کی عبادات کو ضائع نہ کیجئے۔رمضان اور عید کی خریداری رمضان شروع ہونے سے پہلے کر لیجئے ،۲۳۔ افطار پارٹیز کرنے کی بجائے یتیم خانوں، شیلٹر ہومز اور مستحق لوگوں کو افطار کرائیے،۲۴۔ تھوڑا لیکن مستقل عمل کیجئےکہ نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ،’’ اللہ کو تھوڑا مگر مستقل عمل پسند ہے،یہ نہیں کہ رمضان کے شروع کے چند روزے زورو شور سے عبادات کیں اور آہستہ آہستہ نماز بھی چھوڑ دی۔‘‘۲۶۔ رمضان ختم ہوتے ہی سب عبادات چھوڑ کر نہ بیٹھ جائیے کہ سب مہینے اللہ کے ہیں اور مسلمان کو سب میں اسکی اطاعت واجب ہے۔اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس مہینے میں اللہ اور رسول اللہؐ کی اطاعت اور اسلام پر عمل کی توفیق عطا فرمائے،ہم سب کی عبادات اور دعاوں کو قبول فرمائے۔