ماہِ رجب کی فضیلت اور برکتیں اسلامی مہینہ

حاجی محمد حنیف طیب

’’رجب المرجب ‘‘اسلامی سال کا ساتواں مہینہ ہے ،رجب کے لغوی معنی تعظیم اور تکریم کے ہیں۔ مشہور روایات کے مطابق اس ماہ کی ستائیسویں شب کو محبوب کبریا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم معراج پر تشریف لے گئے، جس میں آسمانی سیر اور جنت اور دوزخ کو ملاحظہ کرنا اور دیدارِ الہٰی سے مشرف ہونا تھا۔ اس مہینے میں ﷲ تعالیٰ اپنے بندوں پر رحمت ومغفرت فرماتا ہے، اس میں عبادتیں مقبول اور دعائیں مستجاب ہوتی ہیں۔ رجب المرجب ان چار مہینوں میں سے ایک ہے جنہیں قرآن مجید نے ذکر فرمایا’’منھا اربعۃ حرم ‘‘یعنی چارمعظم مہینوں میں سے ایک معظم مہینہ رجب ہے۔
حضور اکرم ؐنے ارشاد فرمایا: رجب ﷲ کا مہینہ ، شعبان میرا مہینہ اور رمضان میری اُمت کا مہینہ ہے ۔(ماثبت من السنہ )ایک اور حدیث میں ارشاد فرمایا : بے شک، رجب عظمت والا مہینہ ہے ،اس میں نیکیوں کا ثواب دُگنا ہوتا ہے جو شخص رجب کا ایک روزہ رکھے تو (گویا) اس نے سال بھر کے روزے رکھے۔ (ماثبت من السنہ) آپ علیہ السلام نے مزید ارشادفرمایا، رجب کی فضیلت باقی مہینو ں میں ایسی ہے جیسی محمدؐ کی فضیلت باقی انبیاء پر ہے اور رمضان شریف کی فضیلت باقی مہینوں میں ایسی ہے، جیسی ﷲ تعالیٰ کی فضیلت تمام بندوں پر ۔(ماثبت من السنہ)
رجب کے مہینے میں روزہ رکھنے کا بڑا ثواب ہے، حضور اکرمؐ نے فرمایا: رجب ایک عظیم الشان مہینہ ہے ،اس میں ﷲ تعالیٰ نیکیوں کو دُگنا کرتا ہے جو آدمی رجب کے ایک دن کا روزہ رکھتاہے، گویا اس نے سال بھر کے روزے رکھے اور جو کوئی رجب کے سات دن کے روزے رکھے تو اس پر دوزخ کے سات دروازے بند کئے جائیں گے اور جوکوئی اس کے آٹھ روزے رکھے تو اس کے لئے جنت کے آٹھ دروازے کھولے جائیں گے اور جو آدمی رجب کے دس روزے رکھے تو ﷲ تعالیٰ سے جس چیز کا سوال کرے وہ اسے دے گا اور جو کوئی رجب کے پندرہ روزے رکھے تو آسمان سے ایک منادی نداکرے گاکہ تیرے گزشتہ گناہ معاف ہوگئے ہیں اور اب نئے سرے سے عمل شروع کر، اور جو زیادہ روزے رکھے گا، اسے ﷲ کریم زیادہ دے گا۔ (ماثبت من السنہ )حضوراکرمؐ ے ارشادفرمایا: رجب بہشت میں ایک چشمہ ہے جو برف سے زیادہ ٹھنڈا اور دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے جو شخص اس ماہ میں روزے سے رہتا ہے اسے اس سے پانی دیا جائے گا ۔(غنیۃ ُالطالبین )ابو قلابہ سے مروی ہے کہ انہوں نے کہا کہ رجب کے روزے داروں کے لیے جنت میں ایک محل ہے جس میں رجب کے روزے داروں کے علاوہ کوئی داخل نہ ہوگا ۔(ماثبت من السنہ)
حضرت انسؓ سے مروی ہے کہ رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم جب رجب کا مہینہ آتا تو یہ دعا مانگتے، اے اللہ، رجب اور شعبان میں ہمارے لئے برکت دے اور ہمیں ماہِ رمضان تک پہنچادے ۔رجب کے مہینے میں ﷲ تعالیٰ نے حضرت نوح علیہ السلام کو کشتی میں سوار کیا، انہوں نے خود رجب کے روزے رکھے اور ہمراہیوں سے کہا کہ وہ بھی روزے رکھیں پھر کشتی چھ ماہ تک چل کر یوم عاشورہ کو رکی اور جُو دی پہاڑ پر اُتری ۔(ماثبت من السنہ )