لوگوں سے ملنے سے روکا جا رہا ہے بھاجپا اقتدار میں آئی تو آئین ختم کریگی:محبوبہ

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ انہیں اننت ناگ-راجوری پارلیمانی سیٹ پر لوگوں سے ملنے سے روک کر پارلیمنٹ پہنچنے سے روک رہی ہے۔سری نگر کے فتح کدل علاقے میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ 5 اگست 2019 کو لیے گئے فیصلے اور اس کے بعد پیدا ہونے والے ماحول سے کافی مایوس ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ نئی دہلی جموں و کشمیر میں قبرستان جیسا امن مسلط کر رہی ہے جو کہ ہمارے لیے ناقابل قبول ہے۔انتظامیہ پر انتخابی میدان فراہم نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ کافی عرصہ سے جنوبی کشمیر میں انکائونٹر شروع کیے گئے ہیں، صرف مجھے پارلیمنٹ تک پہنچنے سے روکنے کے لیے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ اور پولیس بی جے پی کے پراکسیوں کی حمایت کر رہے ہیں، جبکہ پی ڈی پی اور این سی کو انتخابی مہم چلانے سے روکا جا رہا ہے۔پی ڈی پی صدر نے الزام لگایا کہ بی جے پی مذہبی معاملات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے اور ‘منگل سوتر’، ‘ہندو مسلم’ جیسے مسائل پر بات کر رہی ہے تاکہ برادریوں کو ایک دوسرے سے لڑایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ مذہبی مسائل کو اٹھانے کے ان کے عزائم سے واقف ہیں اور انہیں احساس ہے کہ پارٹی ملک اور عوام کے لیے کچھ بہتر نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا، بی جے پی صرف ہندو اور مسلم کو آپس میں لڑانا اور برتن کو ابالنا جانتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی دوبارہ مرکز میں اقتدار میں آتی ہے تو یہ آئین کو ختم کردے گی۔