لالچوک میں ترنگا لہرانے کیلئے راہل گاندھی مودی کا شکریہ ادا کریں آرٹیکل 370 اور 35 اے ہٹانے میں 70سال لگے ،سہرا پرجا پریشد مہلوکین کو جاتا ہے: چُگ

نیوز ڈیسک
جموں// بھارتیہ جنتا پارٹی نے قومی جنرل سکریٹری اور پربھاری جموںوکشمیر ترون چگ کی قیادت میں جوڑیاں میں 1953 کے پرجا پریشد ایجی ٹیشن کے مہلوکین کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ترون چگ نے کہا کہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کو ہٹانے کی جدوجہد 70 سال تک جاری رہی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی جدوجہد اور تحریک کی ایک طویل تاریخ ہے۔ تاریخ کے اوراق ایثار، کفایت شعاری اور قربانیوں سے بھرے پڑے ہیں۔ جب شیخ عبداللہ نے جموں و کشمیر میں داخلے کے لیے پرمٹ کا نظام نافذ کیا تو پرجا پریشد نے نعرہ لگایا، دیش میں دو پردھان، دو ودھان، دو نشان نہیں چلیں گے، نہیں چلیں گے۔ ترون چْگ نے مزید کہا کہ ہمیں ان لوگوںکی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے جنہوں نے پرجا پریشد ایجی ٹیشن کو ایک زبردست تحریک میں تبدیل کر دیا جس نے بالآخر آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ مقصد حاصل کیا جس کے بعد جموں و کشمیر تمام محاذوں پر بے مثال ترقی دیکھ رہا ہے۔ترون چْگ نے راہول گاندھی سے لال چوک پر ترنگا لہرانے میں ان کی پارٹی کی 70 سال کی تاخیر پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کا شکریہ ادا کرنا چاہئے کہ وہ بغیر اجازت جموں و کشمیر میں داخل ہوئے اور لال چوک میں بغیر کسی مسئلے کے ترنگا لہرایا۔ڈاکٹر نرمل سنگھ نے کہا کہ ایجی ٹیشن کے دوران لوگوں نے الگ آئین، الگ پرچم، علیحدہ صدر مملکت اور پرمٹ سسٹم کے خلاف اپنا احتجاج درج کرایا اور یہ مشن ہندوستانی آئین کے ساتھ پورا ہوا اور ہندوستانی ترنگا جموں و کشمیر تک مکمل طور پر پھیلا ہوا ہے۔ شام لال شرما نے کہا کہ جب ملک 1947 میں آزاد ہوا تھا لیکن ہماری ریاست کے شہریوں کو دوسری ریاستوں کی طرح آزادی حاصل نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم جمہوری سیٹ اپ میں رہ کر فخر محسوس کرتے ہیں لیکن اس کا کریڈٹ ان مہلوکین کو جاتا ہے۔دیویندر سنگھ رانا نے کہا کہ ان مہلوکین کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ ان ہیروز کی تاریخ کو آنے والی نسلوں تک پہنچائیں تاکہ ان میں حب الوطنی کا جذبہ پیدا ہو۔