شوپیان +پلوامہ// جنوبی ضلع شوپیان میں تین روز قبل ہوئی ہلاکتوں کے خلاف لوگ سوگ ہی منارہے تھے کہ اس ودران ضلع کے ہی دوسرے گائوں گنا پورہ میں فورسز کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر 3نوجوان جاں بحق جبکہ متعدد دیگر مضروب ہوئے جن میں سیے بعض کو انتہائی نازک حالات میں سرینگر منتقل کیا گیا ہے ۔ان تازہ ہلاکتوں پر پورے جنوبی کشمیر میں غم و غصے کی لہر پھیل گئی ہے جبکہ لوگ سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کررہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق تین ورز قبل چھے گنڈ علاقے میں مسلح تصادم کے دوران جان بحق ہوئے حزب جنگجو فردوس احمد کی اجتماعی فاتحہ خوانی کے سلسلے میں مقامی قبرستان پر صبح سے ہی لوگوں کا رش رہا ۔اس دوران وہاں پر نعرے بازی ہوئی جبکہ مہلوک جنگجوئوں کی یاد میں بینر اور جھنڈے لہرائے گئے ۔مقامی لوگوں کے مطابق فوج کی مقامی یونٹ سے وابستہ اہلکاروں نے صبح9.30بجے وہاں آکر بینر اور جھنڈے ہٹانے کی کوشش کی تاہم مقامی نوجوانوں نے مزاحمت کی ۔اس موقعے پر حالات بگڑ جانے کے اندیشے سے فوجی اہلکار واپس چلے گئے ۔اس دوران گناپورہ گائوں مین دن بھر ہزاروں لوگوں نے مہلوک جنگجو کی اجتماعی فاتحہ خوانی میں حصہ لیا جبکہ دن بھر آزادی اور اسلام کے حق میں نعرے بازی کی گئی ۔مقامی لوگوں کے مطابق سنیچر کی شام3.45بجے 12گاڑیوں میں سوار فوج کی ایک ٹکڑی نے گائوں میں آکر دوبارہ قبرستان پر سے جھنڈے اور بیرہٹانے کی کوشش کی تاہم وہاں مقامی نوجوان جمع ہوئے اور انہوں نے شدید مزاحمت کرکے فوج کو قبرستان سے دور کھا ۔اس دوران وہاں شدید پتھرائو اور شیلنگ کا سلسلہ شروع ہوا ۔عینی شاہدین نے بتایا کہ فوج نے مشتعل ہوکر نوجوانوں پر راست فائرنگ شروع کردی اور دفعتا کئی نوجوانوں کو گولیاں لگیں ۔انہوں نے کہاکہ لگ بھر ایک ہی لمحے میں8نوجوان زخمی ہوکر گرپڑے جنہیں فوری طور اسپتال لے جانے کی کوشش کی گئی ۔حالات سنگین ہوتے دیکھ کر فوج بھی وہاں سے چلی گئی ۔مقامی لوگوں نے زخمی نوجوانوں کو شوپیان اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے سہیل جاوید ولد جاوید احمد لون(عمر17) اور جاوید احمد بٹ ولد عبدالرشید ساکن بلہ پورہ کو مردہ قرار دیا جبکہ رئیس احمد گنائی ولد مرحوم یوسف گنائی ساکن نارہ پورہ کو انتہائی نازک حالت میں سرینگر منتقل کیا گیا ۔اس دوران دیگر زخمیوں کو بھی شوپیان اور راجپورہ اسپتالوں میں علاج و معالجہ فراہم کیا جارہا ہے ۔سہیل جاوید نامی مہلوک نوجوان 12ویں جماعت کا طالب علم ہے جبکہ جاوید احمد بٹ فسٹ ایئر میں زیر تعلیم ہے ۔دو نوجوانوں کی ہلاکت کی خبر سن کر پورے ضلع میں ماتم کی لہر پھیل گئی اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ بلہ پورہ اور گنا پورہ میں جمع ہوکر احتجاجی مظاہرے کرنے لگے ۔اس دوران دونوں مہلوک نوجوانوں کی لاشیں جب اپنے علاقوں مین پہنچائی گئیں تو وہاں کہرام بپا ہوا۔لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر زوردار مظاہرے شروع کئے جبکہ شام دیر تک مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔دونوں نوجوانوں کو اپنے اپنے دیہات میں سپرد خاک کیا گیا ۔واقعے کی خبر پھیلتے ہی پورے شوپیان او ر پلوامہ میں ماتم کی لہر پھیل گئی۔شوپیان ضلع میں سنیچر کو پہلے ہی گذشتہ روز کی ہلاکتوں کے خلاف ہڑتال تھی تاہم تازہ ہلاکتوں کے بعد زندگی کی ساری سرگرمیاں یک دم ٹھپ ہوکر رہ گئیں۔کئی مقامات پر نوجوانوں نے سڑکوں پر آکر فورسز پر پتھرائو کیا جبکہ اسلام اور آزادی کے حق میں زوردار نعرے بازی کا سلسلہ جاری ہے ۔انتظامیہ نے پورے ضلع میں اضافی فورسز تعینات کی ہے اور حالات کو قابو کرنے کیلئے مزید اقدامات کئے جارہے ہیں ۔
سرینگر// پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گناپورہ میں فوج کی جانب سے مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں دو مقامی نوجوان جاں بحق ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔پولیس کے مطابق گناپورہ واقعے سے متعلق پولیس اسٹیشن شوپیان میں ایف آئی آئی آر زیر نمبر26/2018درج کیا گیا ہے ۔اس دوران صوبائی کمشنر بصیر حمد خان نے کہاہے کہ گناپورہ شوپیان میں ہوئی ہلاکتوں کی مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کئے گئے ہیں اور اس واقعے سے متعلق حقائق سامنے لانے کیلئے ڈی سی شوپیان کو مقرر کیا گیا ہے جو 15روز میں سرکار کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔
سرینگر// فوج نے شوپیاں میں شہری ہلاکتوں پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ27جنوری کو دن کے3بجے انتظامی کانوائے شوپیاںکے گناہ پورہ علاقے سے گزر رہی تھی۔دفاعی ترجمان لیفٹنٹ کرنل راجیش کالیا کے مطابق اس دوران اشتعال انگیز طور پر100سے120نوجوانوں نے کانوائے پرپتھرائو کیا۔انہوں نے کہا کہ بہت جلدی اس تعداد میں اضافہ ہواور امکی تعداد 200سے250تک بٹ گئی۔فوجی ترجمان کے مطابق ہجوم نے4 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر حملہ کیا،جس کی وجہ سے ان گاڑیوں کو نقصا ن پہنچا۔راجیش کالیہ کے مطا بق مشتعل ہجوم نے گاڑیوں کو پر دھائوا بھول دیا اور انہیں نذر آتش کرنے کی۔دفاعی ترجمان کے مطابق کانوائے کے ہمراہ سفر کررہے ایک جونیئر کمشنڈ آفسر بھی سفر کر رہے تھے،جو کہ اس حملے میں زخمی ہوا،جبکہ پتھر انکے سر پرلگ گیا اور وہ بے ہوش ہوکر گر پڑے۔انہوں نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے مذکورہ پولیس افسر کا ہتھیار چھین کر انہیں گھسیٹنے کی کوشش کی،جبکہ اپنے دفاع میں گولیاں چلائی۔دفاعی ترجمان نے کہا ہ اس واقعے میں جے سی ائو سمیت7 فوجی زخمی ہوئے جبکہ11 گاڑیوں کو بھی بہت نقصان پہنچا،جبکہ جوابی ردعمل میں2شہری لقمہ اجل بن گئے۔
Contents
سرینگر// پولیس ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گناپورہ میں فوج کی جانب سے مبینہ فائرنگ کے نتیجے میں دو مقامی نوجوان جاں بحق ہوئے ہیں اور اس سلسلے میں ایک ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔پولیس کے مطابق گناپورہ واقعے سے متعلق پولیس اسٹیشن شوپیان میں ایف آئی آئی آر زیر نمبر26/2018درج کیا گیا ہے ۔اس دوران صوبائی کمشنر بصیر حمد خان نے کہاہے کہ گناپورہ شوپیان میں ہوئی ہلاکتوں کی مجسٹریل انکوائری کے احکامات صادر کئے گئے ہیں اور اس واقعے سے متعلق حقائق سامنے لانے کیلئے ڈی سی شوپیان کو مقرر کیا گیا ہے جو 15روز میں سرکار کو اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔سرینگر// فوج نے شوپیاں میں شہری ہلاکتوں پر اپنا ردعمل پیش کرتے ہوئے کہا کہ27جنوری کو دن کے3بجے انتظامی کانوائے شوپیاںکے گناہ پورہ علاقے سے گزر رہی تھی۔دفاعی ترجمان لیفٹنٹ کرنل راجیش کالیا کے مطابق اس دوران اشتعال انگیز طور پر100سے120نوجوانوں نے کانوائے پرپتھرائو کیا۔انہوں نے کہا کہ بہت جلدی اس تعداد میں اضافہ ہواور امکی تعداد 200سے250تک بٹ گئی۔فوجی ترجمان کے مطابق ہجوم نے4 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے پر حملہ کیا،جس کی وجہ سے ان گاڑیوں کو نقصا ن پہنچا۔راجیش کالیہ کے مطا بق مشتعل ہجوم نے گاڑیوں کو پر دھائوا بھول دیا اور انہیں نذر آتش کرنے کی۔دفاعی ترجمان کے مطابق کانوائے کے ہمراہ سفر کررہے ایک جونیئر کمشنڈ آفسر بھی سفر کر رہے تھے،جو کہ اس حملے میں زخمی ہوا،جبکہ پتھر انکے سر پرلگ گیا اور وہ بے ہوش ہوکر گر پڑے۔انہوں نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے مذکورہ پولیس افسر کا ہتھیار چھین کر انہیں گھسیٹنے کی کوشش کی،جبکہ اپنے دفاع میں گولیاں چلائی۔دفاعی ترجمان نے کہا ہ اس واقعے میں جے سی ائو سمیت7 فوجی زخمی ہوئے جبکہ11 گاڑیوں کو بھی بہت نقصان پہنچا،جبکہ جوابی ردعمل میں2شہری لقمہ اجل بن گئے۔