فلسطینی پناہ گزین کیمپ پر حملہ میں 14ہلاک، متعدد زخمی

عظمیٰ نیوزڈیسک

رام اللہ// اسرائیلی فوج، فلسطینی صحت کے حکام اور ایک عسکریت پسند گروپ کے مطابق، شمالی مغربی کنارے میں ایک پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں کم از کم 14 فلسطینی ہلاک ہو گئے۔یہ چھاپہ نور شمس شہری کیمپ میں مسلسل تین روز سے جاری ہے۔ یہ کیمپ مقبوضہ مغربی کنارے کے اس علاقے میں ہے جہاں اسرائیلی فوج اکثر کارروائی کرتی رہتی ہے۔فلسطینی محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ اسرائیلی فائرنگ سے ایک 16 سالہ لڑکا قائد فتحی نصراللہ بھی ہلاک ہو گیا۔ اسلامی جہاد عسکریت پسند گروپ نے بھی محمد جابر سمیت تین ارکان کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اسلامی جہاد کے مطابق مہلوک ارکان علاقے میں اس کے فوجی کمانڈر تھے۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس کی فورسز نے متعدد عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا، گرفتاریاں کیں اور وہاں سے دھماکہ خیز مواد برآمد کیا۔ فوج نے بتایا کہ چار اسرائیلی فوجی معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں۔7 اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد سے مغربی کنارے میں تشدد بھڑک اٹھا ہے۔ فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فائرنگ سے اب تک 460 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اسرائیل کی جانب سے غیر مستحکم علاقے کے قصبوں اور شہروں میں مسلسل چھاپے مارے جاتے ہیں۔ہلاک ہونے والوں میں عسکریت پسند، بلکہ پتھر پھینکنے والے اور راہگیر بھی شامل ہیں۔ کچھ اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد سے بھی مارے گئے ہیں۔نور شمس شہری کیمپ پر اسرائیلی فوج کی کارروائی جاری ہے۔ یہاں نہ صرف اسرائیلی ڈرون بلکہ بموں کی آوازیں بھی سنائی دے رہی ہیں۔ تلکرم بٹالین نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ کیمپ میں اسرائیلی افواج کے ساتھ مسلح تصادم میں مشغول ہیں۔الجزیرہ کے مطابق صورتحال بڑی خطرناک ہے، میڈیا کے لیے کیمپ کے اندر جانا مشکل ہے۔ تباہی کی ویڈیوز سے پتہ چل رہا ہے کہ بڑے پیمانے پر یہاں انہدامی کارروائی کو انجام دیا جا رہا ہے۔