غزہ پر اسرائیلی حملے میں 40 فلسطینی ہلاک قیدیوں کی رہائی کامعاہدہ ہو،یانہ ہو،رفح پر حملہ ضرورہوگا:نیتن یاہو

 یواین آئی

تل ابیب//اسرائیلی فوج نے غزہ پر حملے کرکے مزید 40 فلسطینیوں کو ہلاک کردیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حملوں کے دوران صرف رفح میں25 شہری جب کہ اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر 40 فلسطینی ہلاک ہوئے۔دوسری جانب غزہ میں جنگ بندی معاہدے کی کوششیں جاری ہیں جس کیلئے اسرائیل نے حماس کو غزہ میں 40 روز کی جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔اس دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے امیر قطر اور مصر کے صدر سے ٹیلی فونک رابطے کیے جس دوران غزہ جنگ بندی، رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی کے خطرات اور یرغمالیوں سے متعلق گفتگو کی گئی۔

 

وائٹ ہاؤس کا کہناہے کہ ذمہ داری حماس پر ہے کہ وہ اسرائیل کی تجاویز قبول کرے۔اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان حماس نے کہاکہ مذاکرات میں پیش رفت کیلیے مستقل جنگ بندی لازمی بنیاد ہے، ہم جنگ بندی، غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلاء اور بے گھر فلسطینیوں کی اْن کے گھروں کو واپسی چاہتے ہیں۔ادھر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایک بار پھر اپنا مذموم عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل حماس کے ساتھ جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے پر پہنچنے کی صورت میں بھی جنوبی ضلع رفح پر حملہ کرے گا۔وزیر اعظم کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے کہا ’’یہ خیال کہ ہم جنگ کو اس کے تمام مقاصد حاصل کرنے سے پہلے روک دیں گے، سوال سے باہر ہے۔‘‘صہیونی وزیر اعظم نے کہا ’’ہم رفح میں داخل ہوں گے اور معاہدہ ہو یا معاہدے کے بغیر ہم وہاں حماس بٹالین کو ختم کر دیں گے، مکمل فتح حاصل کرنے کے لیے۔‘‘واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے کئی مہینوں سے اسرائیل کے اہم اتحادی امریکا کی طرف سے عوامی دباؤ کے باوجود رفح پر حملہ کرنے کا عزم کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ اور انسانی امداد کے اداروں نے بار ہا خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملہ تباہ کن ہوگا کیوں کہ وہاں دس لاکھ سے زائد بے گھر فلسطینی پناہ گزین مقیم ہیں۔