Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
صفحہ اول

صحافیوں کے آزادانہ کام کاج میں سرکاری دخل اندازی

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: August 9, 2018 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
4 Min Read
SHARE
 سرینگر// ایڈیٹرس گلڈ آف انڈیا نے ملک میں صحافیوں کے آزادانہ کام کاج میں حکومت کی دخل اندازی اور پریس کیلئے مشکل حالات پیدا کرنے کی مذمت کی  ہے۔گلڈ نے یہ بیان دوٹیلی ویژن چینلوں سے وابستہ صحافیوں کے مستعفی ہونے کے بعد جاری کیا۔بیان کے مطابق ایڈیٹرس گلڈ آزادانہ صحافت کو انجام دینے کے حق کو، جس طریقے سے کچھ طاقتوں کی طرف سے پامال کیا جارہا ہے، کچھ میڈیا اداروں کے مالکان، جس طریقے سے سیاسی اداروں کاکھلایا مخفی دبائوبرداشت کرنے میں ناکام ہورہے ہیں، اورباربار اب ٹیلی ویژن نشریات، جو سرکار کے خلاف تصور کئے جاتے ہیں، کو بند کرنے یا ان میں رکاوٹ ڈالنے کی مذمت کرتاہے۔گزشتہ کچھ دن سے کم سے کم دو الیکٹرانک میڈیا چینلوں کے سینئر صحافیوں نے برملا طور اعتراف کیا کہ ان کے مالکان نے حکومت مخالف مواد کی کانٹ چھانٹ کرنے یا اس کا لہجہ نرم کرنے کوشش کی اور پھر ان کے پاس مستعفی ہونے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔ایڈیٹرس گلڈ کو اس سلسلے میں کم سے کم تحریری طور ایک شکایت موصول ہوئی ہے۔ایسی مثالیں بدحواس کرنے والی ہیں۔ گلڈ حکومت کی اُن تمام کوششوں ،جو وہ صحافیوں کے آزادانہ کام کاج میں دخل اندازی کرنے کیلئے براہ راست یابذریعہ مالکان کرتی ہیں ،کی مذمت کرتا ہے۔گلڈ نے یاد دلایا کہ کسی ادارے کی طاقت یا احترام براہ راست اس کی اداریتی آزادی سے منسلک ہے ،اور آخرالذکر کو پامال کرنے سے اول الذکرمیں کمی آتی ہے۔گلڈ نے مالکان پر زوردیا کہ وہ حکومت یا کسی اور قوت کے سیاسی دبائو میں نہ آئیں۔پریس کی آزادی اورکسی بھی دبائوکا مقابلہ کرنے کا مالکان اور صحافیوں کا مشترکہ مفاد ہے۔ اس سے بھی فکر مندی اس بات سے ہے کہ حال ہی میں قریب قریب آرویلین طرز پر حکومت مخالف ٹیلی ویژن پروگراموں کی سگنل بند کردی گئی یا ان میں رکاوٹ ڈالی گئی۔ایک ٹیلی ویژن چینل نے گلڈ کو وہ سکرین شارٹس اور دیگر تفصیلات پیش کیں جو رکاوٹ کی عکاس ہیں۔ایسی کوششیں پریس اورذرائع ابلاغ کی آزادی کی جڑوں کو متاثرکرتی ہیں اوریقیناجمہوریت کی بنیادوں پرحملہ ہے۔یہ حق اطلاعات  اور حکومت کو جوابدہ بنانے کی بیخ کنی ہیں۔یہ ’’غیردوستانہ ‘‘نیوزچینلوں  اورناموافق آوازوں کوسزادینے کی کھلی کوشش ہے۔گلڈ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت ٹیلی ویژن سگنلوں میں رکاوٹ ڈالنے کے ان واقعات کا نوٹس لے کر تحقیقات کرے اور یہ وضاحت کرے کہ کس طرح اور کن حالات میں یہ سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں۔پریس کی آزادی کا گلا گھونٹنے کی ان مذموم کوششوں کے ذمہ دار وں کے خلاف مناسب کارروائی کی جانی چاہیے۔ قوم وملک کو بھی یہ یقین دلانا چاہیے کہ حکومت ان کارروائیوں میں براہ راست یا بلواسطہ ایجنسیوں کے ذریعے ملوث نہیں ہے۔اور اگر حکومت اس میں ملوث نہیں ہے تو سبوتاژ کرنے والے ان عناصر کو قانون کے شکنجے میں لایا جانا چاہیے۔ہوائی لہروں کی آزادی کو چھیڑا نہیں جاسکتا۔ گلڈحکومت اور سیاسی طبقے کی طرف سے عام طور پر صحافتی رسائی بند کرنے کوایک ہتھیار کے طور استعمال کرنے کے رجحان کی بھی مذمت کرتا ہے ،جبکہ اعلیٰ سرکاری عہدوں یا سیاسی زندگی میں اعلی مقام پر فائز افراد سے سوالات پوچھنے کے کم ہی مواقع میسر ہوتے ہیں۔صحافیوں کے اس حق کاانکارکرنے اور نکتہ چین صحافیوں سے احتراز کرنے سے جمہوریت کیلئے ایک غیرصحت مند مزاج پیداہورہا ہے۔بدقسمتی سے اسے حالات کی یکطرفہ کوریج بھی ہوتی ہے۔اس غیر جمہوری طرز عمل کو بھی فوری طور بند کیا جانا چاہیے۔گلڈ نے ڈھاکہ میں فوٹوگرافر شاہدعالم کی گرفتاری کی بھی مذمت کرتے ہوئے انکی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

۔9500بنکر دستیاب، شہری علاقوں میں بھی تعمیرکئے جائینگے:ڈلو متاثرہ خاندانوں کی واپسی فورسز کی کلیئرنس کے بعد ممکن،ڈاکٹروں کی کمی دور کرنے کے اقدامات جاری
پیر پنچال
بوتلوں اور ڈبوں میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر پابندی
صنعت، تجارت و مالیات
جنگ بندی اعلان کے بعد تاریخی مغل روڈ پر بھی رونق واپس لوٹ آئی پیرپنچال میں لوگوں نے راحت کی سانس لیکر اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردیں
پیر پنچال
ریکی باں ملہت پل تکمیل کے باوجود عوام کیلئے تاحال بند عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا ، عوامی حلقوں میں تشویش کی لہر
پیر پنچال

Related

صفحہ اول

ملی ٹینسی کیخلاف ’لکشمن ریکھا‘ بالکل واضح پاکستان نے حماقت کی تو تباہ کر دینگے

May 13, 2025
صفحہ اول

مسئلہ کشمیرہندوپاک کے درمیان دو طرفہ سندھ طاس معاہدہ التوا میں رہے گا:وزرت خارجہ

May 13, 2025
صفحہ اول

پاکستانی سفارتکار بھارت بدر

May 13, 2025
تازہ ترینصفحہ اول

ہندوستان ہمیشہ ہماری مسلح افواج کا شکر گزار رہے گا: مودی

May 13, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?