یو این آئی
خرطوم//سوڈان میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے حملوں میں رواں ہفتے اب تک 1500 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے سوڈان کے دارفور ریجن کے الفاشر شہر سے سوڈانی فوج کے انخلا کے بعد سے شہر کے حالات انتہائی خراب ہیں، پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف)کے علاقے کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے قتل عام جاری ہے۔اس حوالے سے سوڈانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ اتوار سے بدھ تک تقریبا 2ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک کا کہنا ہے کہ 1500افراد مارے گئے ہیں۔اقوام متحدہ کے مطابق دو دن میں 26 ہزارسے زیادہ لوگ الفاشر سے انخلا کرچکے ہیں جبکہ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا بتانا ہے کہ تقریبا ایک لاکھ 77ہزار شہری الفشر شہر میں پھنسے ہوئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق سوڈان کی صورتحال پر گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پرشہریوں کی ہلاکت کی مذمت کی گئی۔اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے افریقا مار تھا نے اجلاس میں بتایا کہ سوڈان کی صورتحال خوفناک ہے، الاشر میں وسیع پیمانے پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مواصلات کا نظام منقطع ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ لگانا مشکل ہے، الفاشر میں کوئی بھی محفوظ نہیں ہے، نہ ہی شہریوں کے لیے شہر چھوڑنے کا کوئی محفوظ راستہ موجود ہے۔واضح رہے کہ سوڈان میں اپریل 2023سیجاری سرکاری اور پرائیویٹ ملیشیا کے درمیان سے ہزاروں افراد ہلاک جبکہ تقریبا ایک کروڑ 20لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔
اقوامِ متحدہ نے خوفناک قتل عام کی مذمت کی
یو این آئی
اقوام متحدہ//اقوامِ متحدہ کی جانب سے سوڈان میں جاری خوفناک قتل عام کی مذمت کی گئی ہے۔سوڈان کی صورتحال پر گزشتہ روز اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں سفارتکاروں اور اقوام متحدہ کی اعلی شخصیات نے الفاشر میں ریپڈ سپورٹ فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کی ہے۔اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری جنرل برائے افریقہ مارتھا نے اجلاس میں بتایا کہ سوڈان کی صورتحال خوفناک ہے، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر نے الفاشر اور اس کے ارد گرد علاقوں میں وسیع پیمانے پر سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں دیکھی ہیں، سوڈان میں صورتحال افراتفری کا شکار ہے۔
 
								 
			 
		 
		 
		 
		 
		 
		 
		