زرعی شعبے کو مزید پرکشش اور منافع بخش بنائیں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ جہت ترقی کیلئے پالیسی کے مالیاتی ڈھانچے پر تبادلہ خیال

 بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے محکمے کو کسانوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے مشن موڈ میں کام کرنا ہو گا: چیف سیکرٹری

جموں//چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے زراعت اور اس سے منسلک شعبے کے افسران پر زور دیا کہ وہ کسانوں کیلئے پر کشش اقتصادی منافع کے ساتھ زرعی شعبے کو مزید پرکشش اور منافع بخش بنائیں ۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کیلئے پالیسی کے مالیاتی ڈھانچے پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے منعقدہ ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کثیر الجہتی حکمت عملی پر زور دیا کیونکہ یہ شعبہ کسانوں کی آمدنی کو کئی گنا بڑھانے اور زیادہ منافع بخش بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر مداخلتوں سے گزر رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زمینی سطح پر بہتر نتائج حاصل کرنے کیلئے محکمے کو کسانوں کو اس طرح سہولت فراہم کرنے کیلئے مشن موڈ میں کام کرنا ہو گا کہ وہ پانچ سال یا اس سے زیادہ حکومتی امداد برقرار رہے ۔ انہوں نے متعلقہ افراد پر زور دیا کہ جموں و کشمیر کو یو ٹی کے طور پر ایک رول ماڈل بننا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سکیم صرف اسی صورت میں کامیاب ہوتی ہے جب اسے زمین پر اچھی طرح سے نافذ کیا جائے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان زرعی مداخلتوں پر عمل درآمد کیلئے واضح انخلا کی حکمت عملی کے ساتھ تسلسل ہونا چاہئے تا کہ کسانوں کو بیرونی امداد ختم ہونے کے بعد بھی زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل ہوں ۔ قبل ازیں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ( اے سی ایس ) محکمہ زراعت کی پیداوار اتل ڈلو نے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں میں مضبوط ترقی کے تصور پر ایک تفصیلی پرذنٹیشن دی ۔ اجلاس میں اپیکس کمیٹی کی طرف سے کلیئر کئے گئے پراجیکٹس کی فہرست پر تفصیلی بحث ہوئی ۔ میٹنگ میں پی پی پی میں بیج اور بیج کی ضرب کاری کے سلسلے کی ترقی ، جموں و کشمیر میں مخصوص فصلوں کے فروغ ، فارم میکانائیزیشن اور آٹو میشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ خاص شعبے میں مداخلتوں ، پیداوار اور نتائج پر غور کیا گیا ۔ اس کے علاوہ میٹنگ میں یو ٹی میں عمل آوری کیلئے اعلیٰ کمیٹی کے ذریعے پہلے ہی منظور شدہ دیگر پروجیکٹوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔