رامسو میں سرینگر جموں قومی شاہراہ پر تازہ لینڈ سلائیڈنگ | قومی شاہراہ جزوی طور پر بحال پتھروں نے گاڑیوں کی آمدورفت میں کئی گھنٹوں تک خلل ڈالا

ایم ایم پرویز

رام بن//سری نگر جموں قومی شاہراہ پر ہفتے کی دوپہر رامسو کے علاقے میں تازہ مٹی کے تودے اور پتھروں سے ٹکرانے اور سڑک بلاک ہونے کے بعد دو گھنٹے سے زائد عرصے تک گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پڑا۔ٹریفک حکام نے بتایا کہ جموں سری نگر قومی شاہراہ ہفتے کی شام تقریباً 5 بجے رامسو علاقے میں تازہ مٹی کے تودے اور پتھر سڑک سے ٹکرانے کے بعد بند کر دی گئی۔عہدیداروں نے بتایا کہ نیشنل ہائی وہے اتھارٹی آف انڈیا کی ٹھیکیدار کمپنیوں کو فوری طور پر رامسو میں سڑک سے مٹی کے تودے اور پتھروں کو صاف کرنے کے لئے طلب کیا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ متعلقہ روڈ مینٹیننس ایجنسی این ایچ اے آئی کی جانب سے 8 بجے کے قریب رامسو میں سڑک سے لینڈ سلائیڈ کو صاف کرنے کے بعد ٹریفک جزوی طور پر بحال ہو گئی تھی۔ٹریفک حکام نے بتایا کہ ناشری اور بانہال کے درمیان پھنسے سڑکوں کی ٹریفک کو ترجیحی بنیادوں پر صاف کیا جا رہا ہے۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف ٹریفک پولیس نیشنل ہائی وے، رام بن روہت باسکوترا نے سنیچر کی شام کو بتایا کہ نیشنل ہائی وئے اتھارٹی کی طرف سے سنیچر کی شام جمع ہونے والی لینڈ سلائیڈ کو صاف کرنے کے بعد پھنسے ہوئے ٹریفک کے لئے قومی شاہراہ 44 کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے۔ٹریفک حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ کھلی ہے لیکن دلواس، مہر، کیفے ٹیریا، مگرکوٹ، رامسو، ہنگنی، نچلانہ، گنگرو اور دیگر مقامات پر سنگل لین اور پیدل چلنے کے علاوہ کئی مقامات پر سڑک کی سطح کی خراب حالت اور قومی شاہراہ 44 کے ناشری اور بانہال سیکٹر کے درمیان خانہ بدوشوں کی نقل و حرکت کی وجہ سے ٹریفک کی نقل و حرکت سست ہے۔دریں اثنا، مسافروں اور گاڑی چلانے والوں نے شکایت کی کہ ٹریفک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ٹریفک کنٹرول یونٹس سڑک کی حالت کے بارے میں حقیقی وقت میں معلومات فراہم کرنے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ ٹریفک کنٹرول یونٹ ادھم پور اور رامبن مصروف موڈ رہے اور سڑک کی حالت جاننے کے لئے کی گئی کالوں کا جواب دینے پر توجہ نہیں دی۔اس رپورٹ کے داخل ہونے تک قومی شاہراہ نمبر 44 دو طرفہ ٹریفک کے لئے کھلا ہے۔