ذہنی دباؤ کا کیسے مقابلہ کیا جائے؟ مشورے

Mental health symbol conceptual design isolated on white background

لیاقت علی

اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ اسٹریس یا ذہنی دباؤ ہماری زندگیوں پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ البتہ اکثر لوگ اسے عارضی نفسیاتی خلل تصور کرتے ہوئے نظرانداز کردیتے ہیں۔ ذہنی دباؤ ہماری کوئی بھی کام انجام دینے کی صلاحیت کو متاثر کرنے کے علاوہ ہماری خوش و خرم اور صحت مند زندگی گزارنے کی استعداد بھی کم کرنے کا باعث بنتا ہے۔
جب آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہوتی ہیں تو آپ ہر قدم پر خود کو نہ صرف بیمار اور بدمزاج محسوس کرتی ہیں بلکہ آپ کو غصہ بھی زیادہ آتا ہے۔ تھکادینے والے روزمرہ معمولات اور حد سے زیادہ ذمہ داریاںاس صورتحال کو مزید گھمبیر بنادیتی ہیں۔ ایسے میں یہ انتہائی ضروری ہوجاتا ہے کہ آپ زندگی گزارنے کے لیے ایسا راستہ اپنائیں، جس پر چلتے ہوئے آپ اپنے اسٹریس یا ذہنی دباؤ میں کمی لاسکیں۔
بڑے کہتے ہیں کہ انسان کو زندگی اپنی خواہشات کے بجائے اپنے پروگرام کے مطابق گزارنی چاہیے۔ اپنے روزمرہ معمولات کو منظم شکل میں رکھنے کے لیے روزانہ یا ہفتہ وار (یا کسی حد تک ماہانہ) بنیاد پر اہم، ترجیحی اور فوری نوعیت کے کاموں کی فہرست ترتیب دیں۔ اگر آپ نے دن بھر کا پروگرام پہلے سے ترتیب دیا ہوا ہوگا، تو آپ ہر دن کو منظم اور پیداواری انداز میں گزارنے کے قابل ہوجائیں گی۔ہر روز صبح بستر سے جلدی اُٹھ جایا کریں۔ اگرآپ صحت مند، دولت مند اور پُر دماغ رہنا چاہتے ہیں تو رات میں جلدی سونے اور صبح جلدی اُٹھنے کو اپنی عادت بنالیں، ساتھ ہی اپنے سونے اور اُٹھنے کا وقت مقرر کریں۔ صبح جلدی اُٹھنا نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی طور پر بھی انتہائی فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس طریقے سے آپ اپنے ذہنی دباؤ سے مثبت انداز میں جان چھڑا سکتی ہیں، یہ خود کو مثبت رویّوں اور سرگرمیوں سے جوڑے رکھنے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔ گھر کے کام کاج میں ہاتھ بٹانے سے بھی آپ کو اطمینان اور ذہنی خوشی محسوس ہوتی ہوگی۔ آپ ایسی تمام چیزوں کی فہرست بنائیں اور پھر باقاعدگی سے ایسی سرگرمیوں میں خود کو مشغول رکھیں۔اپنے لائف اسٹائل سے لطف اندوز ہونے اور دباؤ سے دور رہنے کے لیے پیچیدگیوں میں نہ اُلجھیں بلکہ سادگی کو اپنالیں۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ زندگی کی اُلجھنیں اور پیچیدگیاں کس چیز سے بڑھتی ہیں؟ اسکرین (ٹیلی ویژن، لیپ ٹاپس، ٹیبلٹس اور اسمارٹ فونز) زندگی کو پیچیدہ بنانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور آج کے دور میں اس سے دور رہنا تقریباً ناممکن ہے۔ تاہم آپ یہ کرسکتی ہیں کہ جس وقت آپ اہم کاموں کو انجام دینے میں مصروف ہوں، اس وقت اسکرین کو خود سے دور کرلیں۔
جب کبھی آپ خود کو غیرمتوقع صورتحال میں گھِرا ہوا پائیں یا آپ کے کچھ فیصلے آپ کو مشکل حالات میں لاکھڑا کریں تو اپنی غلطیوں کو تسلیم کریں اور ان پر کُڑھنے کے بجائے جواب تلاش کرنے کی کوشش کریں۔ جب آپ اپنی غلطیوں اور مشکلات کو تسلیم کرتی ہیں تو یہ آپ کے دماغ اور شعور پر مثبت اثر ڈالتی ہیں۔
کہتے ہیں کہ کل کبھی نہیں آتا، اس لیے کوئی بھی کام کل پر مت چھوڑیں۔ جو کام آپ کے ذمہ ہے، اسے ہر ممکن حد تک جلد سے جلد نمٹانے کی کوشش کریں۔ آج کسی بھی کام میں سستی کا نتیجہ کل ذہنی دباؤ اور شرمندگی کی صورت میں آپ کے سامنے آئے گا، جب آپ ذہنی دباؤ کا سامنا کررہی ہوتی ہیں تو آپ نہ صرف بہت کم سوپاتی ہیں بلکہ آپ کی سانسیں بھی اُکھڑنے لگتی ہیں۔ کام میں مسلسل مصروف رہنا بھی اعصاب شکن ہوتا ہے۔ اس لیے یہ بات اپنے ذہن میں رکھیں کہ آپ نے کام سے فراغت حاصل کرکے اپنے لیے کچھ وقت نکالنا ہے۔ اس طرح آپ پُرسکون رہیں گی اور اچھا محسوس کریں گی۔
اچھی زندگی گزارنے کے لیے اپنے کاموں پر توجہ مرکوز رکھنا بہت اہم ہے۔ ہر کام پر بھرپور توجہ دیں اور اسے انجام دینے میں اپنی بہترین کوششیں اور توانائیاں صرف کریں۔اس طرح آپ اپنے کام کو جلد اور مؤثر انداز میں انجام دے سکیں گی۔روزانہ باقاعدگی سے ورزش کرنا خوش رہنے کا مؤثر اور بہترین ذریعہ ثابت ہوسکتا ہے۔ ورزش آپ کے جسم میں ’نیوروٹرانسمٹرز‘ اور ’کارٹی سول‘ کو پیدا ہونے سے روکتی ہے، یہ وہ ہارمونز ہیں جو انسانی جسم میں دباؤ پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ نیز، متوازن غذا کھائیں اور دماغ کو غیر ضروری سوچوں میں مت اُلجھائے رکھیں۔