دفعہ370منسوخی کیخلاف پارلیمنٹ میں صرف میں نے بات کی: آزاد

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//چیئرمین (ڈی پی اے پی) غلام نبی آزاد نے کہا کہ وہ واحد آواز تھے جو دفعہ 370 کے تحفظ کی وکالت کرتے تھے جبکہ دیگر واضح طور پر خاموش رہے، کچھ نے اس کی منسوخی کے خلاف ووٹ دینے سے بھی پرہیز کیا۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ پارلیمانی تقاریر اور ووٹ کے ریکارڈ تک رسائی حاصل کرکے اپنے دعوں کی تصدیق کریں۔ انہوں نے کہا، “پارلیمنٹ میں اپنے دور میں، میں آرٹیکل 370، 35A اور ریاست کا درجہ دینے کا واحد وکیل تھا جبکہ NC اور PDP کے ممبران پارلیمنٹ خاموش رہے، ان میں سے بہت کم نے اس کے خلاف ووٹ دینے سے بھی پرہیز کیا۔ پارلیمنٹ میں اپنے تحفظات کا اظہار کرنے میں ناکام رہے، اپنی کوتاہیوں کا اعتراف کیوں نہیں کیا۔نہوں نے کہا، مقامی مزدور اور ٹھیکیدار خود کو کنارہ کشی میں پاتے ہیں کیونکہ منافع بخش ٹھیکے باہر کے لوگوں کے حوالے کیے جاتے ہیں، جس سے مقامی افرادی قوت کی معاشی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ بجلی کی بے تحاشا فیسیں عام لوگوں کے بوجھ کو مزید بڑھا دیتی ہیں، جس سے بنیادی سہولیات ناقابل برداشت ہو جاتی ہیں۔ احتساب کی عدم موجودگی صرف لوگوں کی مایوسیوں کو بڑھاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “اگر یہ علاقائی جماعتیں حقیقی طور پر عوامی مسائل کے بارے میں فکر مند ہوتیں، تو وہ زمین کی بے دخلی کے حکم کے خلاف احتجاج میں ہمارا ساتھ دیتی، جس سے ریاستی زمین پر انحصار کرنے والے ہزاروں لوگوں کی روزی روٹی بچ گئی۔۸