دسمبر 2022تک 25,000اسامیاں پُر:مرکز ۔33000سے زائد کی نشاندہی، روز گار کی فراہمی کیلئے مختلف اسکیمیں متعارف

نیوز ڈیسک

نئی دہلی // مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہاہے کہ جموں و کشمیر کے مختلف سرکاری محکموں میں دسمبر 2022 تک 25,450 اسامیاں پْر کی گئی ہیں۔ لوک سبھا میںانہوں نے کہاکہ حکومت جموں و کشمیر نے کئی گورننس اصلاحات کی ہیں، بشمول حکومت میں بھرتیوں کے شعبے میں۔انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی تشکیل کے بعد بڑے پیمانے پر بھرتی کی مہم انتہائی شفاف طریقے سے چلائی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں گزیٹیڈ اور نان گزٹیڈ زمروں کی 33,426 اسامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، جن میں سے دسمبر 2022 تک 25,450 اسامیاں پْر کی جاچکی ہیں، جبکہ بھرتی ایجنسیوں نے 7,976 اسامیوں کو بھرتی کے لیے مشتہر کیا ہے۔

 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت میں اسامیوں کی نشاندہی اور بھرتی ایک مسلسل اور جاری عمل ہے اور اسے تیز رفتار بھرتی مہم کے تحت لیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جموں و کشمیر نے مختلف محکموں کے ذریعے خود روزگار کی مختلف اسکیموں کو لاگو کرکے اپنے پائیدار آمدنی پیدا کرنے والے یونٹس کے قیام کیلئے سبسڈی والے قرضے فراہم کرکے غیر روزگار کو کم کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے متعدد خود روزگار اسکیمیں جیسے مشن یوتھ، رورل لائیولی ہڈ مشن، ہمایت، پی ایم ای جی پی، اوسر، تیجسوانی کو نافذ کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیشنل سیمپل سروے آفس کے ذریعہ کئے گئے متواتر لیبر فورس سروے کے نتائج سے اپریل اور جون 2021 کی مدت کے لئے خاص طور پر جموں اور کشمیر میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کیلئے بے روزگاری کی شرح کا تخمینہ دستیاب نہیں ہے۔

سال 2022میں 30شہری و 31سیکورٹی اہلکار ہلاک
نیوز ڈیسک

نئی دہلی// وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا ہے کہ2020سے جنوری2023تک جموں و کشمیر میں115 عام شہری اور 135 سیکورٹی فورسز ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں ملی ٹینسی کے واقعات میں 30 عام شہری اور 31 سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 221 دیگر زخمی ہوئے۔ 2023 کے پہلے مہینے میں7 شہری اور 23 دیگر زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی ہے اور جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2021 میں کل 41 شہری اور 42 سیکورٹی اہلکار ہلاک اور 192 دیگر زخمی ہوئے۔وزیر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے کئی گورننس اصلاحات کی ہیں، جن میں سرکاری بھرتی کا شعبہ بھی شامل ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی تشکیل کے بعد بڑے پیمانے پر بھرتی مہم انتہائی شفاف طریقے سے چلائی گئی ہے۔

پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتیں
۔31ضلع مجسٹریٹیوں کو کو شہریت دینے کا اختیار
نیوز ڈیسک

نئی دہلی//مرکزی حکومت نے 9 ریاستوں کے 31 ضلع مجسٹریٹس کو شہریت ایکٹ کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتی برادریوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو شہریت دینے کا اختیار دیا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے منگل کو لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا کہ اس کا مقصد ایسے غیر ملکیوں کی شہریت کی درخواستوں کو تیزی سے نمٹانا ہے کیونکہ ہر معاملے کی جانچ کے بعد فیصلہ اب ضلعی سطح پر ہی لیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان اضلاع کا انتخاب درخواست دہندگان کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔”مرکزی حکومت نے شہریت ایکٹ، 1955 کی دفعہ 16 کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، سیکشن 5 کے تحت رجسٹریشن کے ذریعے اور شہریت ایکٹ، 1955 کی دفعہ 6 کے تحت نیچرلائزیشن کے ذریعے شہریت دینے کا اپنا اختیار سونپا ہے۔رائے نے کہا31 اضلاع کے کلکٹر، پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کی اقلیتی برادریوں یعنی ہندو، سکھ، جین، بدھ، پارسی اور عیسائی سے تعلق رکھنے والے افراد کی شہریت کی درخواستوں کو تیزی سے نمٹانے کے لیے نامزد افسر ہونگے،” ۔31 اضلاع چھتیس گڑھ، گجرات، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، اتر پردیش، ہریانہ، پنجاب اور دہلی میں ہیں۔افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے ہندوؤں، سکھوں، بدھسٹوں، جینوں، پارسیوں اور عیسائیوں کو شہریت ایکٹ 1955 کے تحت ہندوستانی شہریت دینے کا اقدام اہمیت رکھتا ہے نہ کہ متنازعہ شہریت ترمیمی قانون، 2019 (CAA) کے تحت۔