محمد بشارت
کوٹرنکہ //ضلع راجوری کے سب ڈویژن کوٹرنکہ کو تحصیل خواص سے جوڑنے والی 33کلو میٹر طویل سڑک گزشتہ چار ہفتوں سے بند پڑی ہے، جس کے نتیجے میں ایک لاکھ کے قریب آبادی سخت مشکلات سے دوچار ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور محکمہ تعمیرات عامہ کی سست روی نے عوامی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔26اور 27اگست کو جموں و کشمیر کے مختلف حصوں میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں نے جہاں بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی، وہیں کوٹرنکہ۔خواص روڈ بھی بری طرح متاثر ہوئی۔ موڑا سریالہ کے مقام پر زمین کا ایک بڑا حصہ کھسک گیا، جس کی زد میں آکر سڑک کے ساتھ ساتھ متعدد رہائشی مکانات اور زرعی زمین بھی تباہ ہو گئی۔ اس مقام پر سڑک مکمل طور پر غائب ہو جانے کے باعث آمد و رفت کا نظام ٹھپ ہو کر رہ گیا۔محکمہ تعمیرات عامہ کے ایک ملازم نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مشینری موقع پر لگائی گئی ہے، لیکن زمین کے دلدلی ہونے کی وجہ سے بحالی کے کام میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ دوسری جانب مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے بروقت کارروائی نہ ہونے کے باعث عوام کو ناقابلِ بیان مشکلات کا سامنا ہے۔متاثرہ علاقے کے ایک نوجوان مشتاق احمد نے بتایا کہ سڑک بند ہونے کے سبب بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ لوگ مجبوراً طویل پیدل سفر طے کر کے ایل ڈی گلی پہنچتے ہیں اور وہاں سے کوٹرنکہ جاتے ہیں۔ اگر علاقے میں کوئی بیمار ہو جائے تو اسے ہسپتال لے جانا انتہائی کٹھن مرحلہ بن جاتا ہے، اور کئی بار مریض حالتِ بے بسی میں وقت گزارنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔یہ سڑک نہ صرف خواص بلکہ کنتھول، بینمبل، گونڈی، بریڑی اور ڈلیری جیسی اندرونی سڑکوں سے بھی جڑی ہوئی ہے، جس کے بند ہونے سے ایک وسیع آبادی بنیادی سہولت سے محروم ہے۔مقامی لوگوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری، ایم ایل اے بدھل جاوید اقبال چوہدری اور وزیر تعمیرات عامہ سریندر چوہدری سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر اس اہم سڑک کی بحالی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے۔