خطے میں روسی غلبہ ختم کرنے کیلئے امریکی وزیر خارجہ کا دورہ جنوبی افریقہ

واشنگٹن//امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن افریقہ کے خطے میں بڑھتے ہوئے روسی اثر رسوخ کو ختم کرنے کے پیش نظر 3 ملکوں کا دور کرنے جنوبی افریقہ پہنچ گئے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کا یہ دورہ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے گزشتہ ماہ کے آخر میں افریقا کےایک وسیع دورے کے بعد ہوا ہے۔ترقی پذیر ملک جنوبی افریقہ یوکرین جنگ کے معاملے پر غیرجانبدار رہا اور روس کی مذمت کرنے کے لیے مغربی اتحادیوں کا ساتھ دینے سے انکار کیا تھا جس نے 1994 میں سفید فام اقلیت کی حکمرانی کے خاتمے سے قبل سخت مخالفت کی تھی۔جنوبی افریقہ کے دارالحکومت پریٹوریا سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پیر (آج) کو اپنے ہم منصب نالیڈی پنڈور سے ملاقات کریں گے اور افریقہ کے حوالے سے امریکا کی نئی سفارتی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ہم منصب موجودہ اور جاری عالمی جغرافیائی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ محکمہ خارجہ نے گزشتہ ماہ افریقی ممالک کو مستحکم بین الاقوامی نظام کو فروغ دینے سے لے کر، موسمیاتی تبدیلیوں، خوراک کے عدم تحفظ اور عالمی وبائی امراض کے اثرات سے نمٹنے کے لیے تکنیکی اور اقتصادی مستقبل تشکیل تک جیو اسٹریٹجک کھلاڑی اور اہم ترین مسائل پر اہم شراکت دار قرار دیا تھا۔انٹونی بلنکن جو کہ گزشتہ برس منصب پر آنے کے بعد دوسری مرتبہ افریقی دورے پر گئے ہیں وہ رواں ہفتے عوامی جمہوریہ کانگو اور روانڈا کا بھی دورہ کریں گے۔ان کا دورہ کانگو کا مقصد سب صحارا افریقہ کے سب سے بڑے ملک کے لیے حمایت کو بڑھانا ہے جو دہائیوں سے جاری تنازعات سے الگ ہونے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔انٹونی بلنکن نے روانڈا کا دورہ مکمل کرلیا، جس کی کانگو کے ساتھ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ اس نے مشرق میں اپنے پڑوسی پر ایم 23 باغیوں کی پشت پناہی کا الزام عائد کیا ہے جس کی دارالحکومت کیگالی نے تردید کی۔