حکومتی لاپرواہی سے سرینگر کے شہری افراتفری کی دہلیز پر:نیشنل کانفرنس

سرینگر// شہرِ سرینگر بنیادی شہری سہولیات کے فقدان اور عوامی افادیت کی خدمات اور سماجی بہبود پر کوئی توجہ نہ دیئے جانے سے شہری افراتفری کی دہلیز پر پہنچ گیاہے۔ان باتوں کا اظہار نیشنل کانفرنس کے ترجمان اعلیٰ تنویر صادق نے صورہ میں پارٹی کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پارٹی کے مقامی کارکنان کے علاوہ بلاک اور حلقہ کے عہدیداران بھی موجود تھے۔انتظامیہ کی وسیع پیمانے پر نظر اندازی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تنویر نے کہا، ’’شہر کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے کچھ نہیں کیا جا رہا ہے۔سرینگر کے لوگوں کو بھی کشمیر کے دیگر قصبوں اور دیہات کی طرح حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ایسے کئی واقعات ہیں، جہاں لوگوں نے راشن گھاٹوں پر غیر معیاری چاول اور آٹے کی تقسیم کے خلاف احتجاج کیا ۔انہوں نے کہا کہ عوامی شکایات کا کوئی ازالہ نہیں کیا جارہاہے۔ بجلی کی مسلسل آنکھ مچولی نے عام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔بجلی فیس میں بے تحاشہ اضافہ کے باوجود بجلی کی فراہمی کیلئے کسی شیڈول پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے، ان غیر طے شدہ بجلی کی کٹوتیوں کے درمیان ہسپتال اور صنعتی یونٹس بھی متاثر ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سڑکوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ ہے ، گلی کوچوں کی حالت غیر ہے جبکہ ڈرینج سسٹم کی تجدید کیلئے گذشتہ8برسوں سے کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ تنویر صادق نے کہا کہ سرینگر نیشنل کانفرنس کا قلعہ رہاہے اور ہماری پارٹی وہ واحد عوامی نمائندہ جماعت ہے جس کی جڑیں تینوں خطوں میں پیوست ہے۔ انہوں نے پارٹی سے وابستہ افراد پر زور دیا کہ وہ نیشنل کانفرنس کی مضبوطی کیلئے کام کریں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی مقدم ہے، ہماری جماعت وہ ہے جس کی میراث ہے، ہمیں اسے مزید مضبوط کرنا ہے۔