جنسی زیادتی سے متعلق راہل کا بیان عمر نے دفاع کیا،کہابیان میں کچھ بھی غیر معمولی نہیں

نگروٹہ //نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے پیر کے روز کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے اس بیان کہ “خواتین کو اب بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے” کادفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا اور ان کے بیان میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔نگروٹہ میں عوامی اجتماع کے حاشئے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے عمر نے کہا’’کیا یہ حقیقت نہیں ہے کہ بھارت میں جنسی تشدد عام ہے۔ کیا ہمیں راہل گاندھی کو یہ بتانے کی ضرورت ہے؟ کوئی بھی اخبار کھولیں، کیا ہم عصمت دری کے کیس نہیں سنتے ہیں تو راہل گاندھی نے ایسا کیا کہا جو بہت غیر معمولی ہے‘‘۔ نیشنل کانفرنس رہنما اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ دہلی پولیس کی ٹیم اتوار کو گاندھی کی رہائش گاہ پر پہنچی ہے تاکہ ان کے “خواتین کو اب بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے” بھارت جوڑو یاترا کے دوران دیے گئے بیان کے بارے میں دریافت کیا جائے۔پولیس نے پہلے گاندھی کو ایک سوالنامہ کے ساتھ ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں ان متاثرین کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں جنہوں نے جنسی ہراسانی کے بارے میں ان سے رابطہ کیا تھا کیونکہ وہ اس معاملے کی تحقیقات شروع کرنا چاہتے ہیں۔عمر عبداللہ نے کہا’’انہوں نے (گاندھی) کشمیر کے لیے مخصوص (جنسی تشدد پر) کچھ نہیں کہا۔ انہوں نے خود مجھے اپنے پیدل مارچ (بھارت جوڑو یاترا) کے دوران بتایا کہ خواتین متعدد مقامات پر ان کے پاس آئیں اور شکایت کی کہ وہ جنسی تشدد کا شکار ہوئی ہیں‘‘۔این سی لیڈر نے کہا’’کیا ہندوستان ریپ فری ملک ہے؟ کیا ہندوستان جنسی تشدد سے پاک ہے؟ ہم جانتے ہیں کہ جنسی تشدد ہوتا ہے تو حکومت اس پر معذرت خواہ کیوں ہے۔ انہیں کیا کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ (جنسی تشدد کے) مجرموں کو تلاش کریں اور انہیں سزا دیں۔ راہل گاندھی نے کچھ غلط نہیں کہا‘‘۔