جموں و کشمیر میں مہاجرین کی املاک کے تحفظ کیلئے کسٹوڈین محکمہ ہائی ٹیک ہوگیا | کشمیر میں جائیداد ِ مہاجرین کی جیو ٹیگنگ مکمل، جموں خطے میں کام جاری جیو ٹیگنگ کیلئے 31 مارچ کی آخری تاریخ مقرر،یوٹی میں پراپرٹی ڈیٹا بنک کی تخلیق جاری

سید امجد شاہ
جموں// ایک ڈیٹا بینک کی تشکیل کے ساتھ کسٹوڈین ڈپارٹمنٹ نے شفافیت اور جوابدہی لانے کے مقصد سے جائیداد مہاجرین کی شناخت اور تحفظ کیلئے جموں و کشمیر میں اپنی تمام جائیدادوں کی جیو ٹیگنگ شروع کر دی ہے۔محکمہ کے عہدیداروںکے مطابق کسٹوڈین ڈیپارٹمنٹ نے جموں و کشمیر میں مکمل جیو ٹیگنگ کیلئے 31 مارچ 2023 کی آخری تاریخ مقرر کی ہے۔کشمیر میںمہاجرین جائیدادوں کو جیو ٹیگ/ڈیجیٹائز کیا گیا ہے جبکہ جموں خطے کے اضلاع میں کام جاری ہے حالانکہ پرانے جموں شہر کی جائیدادوں کو ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق محکمہ نے جموں و کشمیر میں مہاجرین پراپرٹیز کا ایک کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا بینک بنایا ہے جو ہمارے براہ راست کنٹرول میں ہے کیونکہ بہت سی مہاجرین پراپرٹیز ابھی بھی ہمارے کنٹرول سے باہر ہیں۔انکاکہناتھا”ہم ان مہاجرین پراپرٹیز کا جامع ڈیٹا مرتب کر رہے ہیں جو ہمارے ذریعہ الاٹی / لیز پر دی گئی تھیں۔ ایک بار جب یہ ہو جائے گا، ہم جموںوکشمیرمیں باقی رہ جانے والی مہاجرین جائیدادوں کے سلسلے میں کارروائی کے دوسرے طریقہ پر عمل کریں گے‘‘۔انہوں نے کہا کہ “ہم مہاجرین پراپرٹیز کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے محکمہ ریونیو پر منحصر ہیں۔ تاہم، ہمارے پاس کسٹوڈین ڈیپارٹمنٹ میں ریونیو کا عملہ نہیں ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ مختلف علاقوں میں مہاجرین جائیدادوں کی بہت سی الاٹمنٹ متعلقہ تحصیلداروں (اسسٹنٹ متولیوں کی حیثیت سے) کی گئی اور زیادہ ترکسٹوڈین جائیدادوں کا ریکارڈ برقرار نہیں رکھا گیا ہے۔لہٰذا، ہمارے پاس تحصیلداروں کے ذریعہ کی گئی مہاجرین جائیداد کی الاٹمنٹ کی مناسب تفصیلات نہیں ہیں اور انہوں نے بھی ہمارے ساتھ کوئی تفصیلات شیئر نہیں کی ہیں۔ ہم جانتے ہیں کہ جموں خطہ میں 14 لاکھ کنال سے زیادہ اراضی کسٹوڈین ڈپارٹمنٹ کی ہے”۔انہوں نے یہ بتاتے ہوئے مزید کہا کہ زیادہ ترمہاجرین زمین / جائیدادیں بے گھر افراد / پناہ گزینوں کو الاٹ کی گئی ہیں۔متعلقہ تحصیلداروں نے 1947 کے بے گھر افراد (DPs) کے لیے صوبائی بحالی افسران کے ساتھ مشاورت سے (کسٹوڈین جائیدادوں کی) الاٹمنٹ کی۔ اسی طرح 1965 اور 1971 کے DPs کے حق میں الاٹمنٹ بالترتیب چھمب بے گھر افراد کی نگرانی میں کی گئیں۔ اگرچہ تحصیلداروں نے اس وقت ریکارڈ تیار کیا ہوگا، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ریکارڈ کی حالت خستہ ہوگئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ، “ہم ای پی پراپرٹیز کو ان کی تصاویر اور مقامات کے ساتھ جیو ٹیگ کر رہے ہیں اور انہیں محکمہ کی سرکاری ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔اب تک، ہم نے جموں کے اربن (جموں پرانا شہر)، کٹھوعہ، جموں خطہ کے راجوری اضلاع اور پوری کشمیر وادی کے ریکارڈ کو ڈیجیٹائز/جیو ٹیگ کیا ہے”۔عہدیدارنے کہا “اگلے دو ہفتوں میںہم ادھم پور، سانبہ، پونچھ اور دیگر اضلاع میں کسٹوڈین جائیدادوں کو ڈیجیٹل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مجموعی طور پر ہم خطے میں ایک ماہ میں ڈیجیٹائزیشن کو مکمل کرنے کے قابل ہو جائیں گے‘‘۔ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن کا مقصد کسٹوڈین پراپرٹیز کو کسی بھی قسم کی تجاوزات سے محفوظ رکھنا ہے ۔ اس مشق کے ساتھ ریونیو حکام (تحصیلداروں) کو مستقبل میں کسی بھی کسٹوڈین جائیداد کو الاٹ کرنے کے لیے پہلے کسٹوڈین ڈیپارٹمنٹ سے اجازت لینی ہوگی۔عہدیدار نے مزید کہا کہ جیسا کہ ریکارڈ اور خدمات کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل جاری ہے، وہ کسٹوڈین ڈیپارٹمنٹ کی تمام خدمات کو آن لائن لانے کے قابل ہو جائیں گے یعنی الاٹمنٹ اور الاٹمنٹ کی تجدید وغیرہ۔ الاٹیز محکمہ کی ویب سائٹ پر اپنی یوزر آئی ڈی بنا کر آن لائن الاٹمنٹ فیس ادا کریں۔تاہم محکمہ کسٹوڈین کے پاس عملے کی کمی ہے۔انہوں نے جموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا”ہمارے پاس محکمے میں تقریباً نصف عملہ ہے۔ اگر ہمیں فیلڈ وزٹ، آفیشل یا ٹیکنیکل کاموں کے لیے محکمہ میں 116 سٹاف ممبران کی ضرورت ہے، تو ہمارے پاس محکمے میں تقریباً 65 سٹاف ممبر ہیں‘‘۔