جموں و کشمیر اور لداخ کی9 مصنوعات کو جی آئی ٹیگ ملے گا

جموں//نیشنل بینک فار ایگری کلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ ( نبارڈ ) جموں نے ایک اہم قدم کے طور پر جموںوکشمیر اور لداخ کی منفرد اور نشاندہی شدہ 9مصنوعات کو جی آئی رجسٹریشن دینے سے متعلق پروجیکٹ منظور کر کے اسے ہیومن ویلفیئر ایسوسی ایشن وارانسی کو بھیج دیا ہے۔واضح رہے کہ جغرافیائی اِشارے (جی آئی )سے ان مصنوعات کو ایک اِنفرادی حیثیت حاصل ہوگی اور ان کے معیار اور خصوصیات کو مقامی جغرافیائی علاقائی بنیاد پر معیار کو برقرار رکھنے میں مددملے گی۔نبارڈ جغرافیائی اِشارے کے لئے پہلے سے رجسٹریشن اور رجسٹریشن کے بعد کی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لئے مکمل سپورٹ فراہم کرتا ہے ۔جموںوکشمیر اور لداخ یوٹیز میں ہینڈ لوم ، ہینڈی کرافٹ اور زرعی مصنوعات کی بڑی صلاحیت موجود ہے۔جن مصنوعات نے جی آئی ٹیگنگ حاصل کی ہے اِ ن میں بسوہلی مصوری( کٹھوعہ) ، بسوہلی پشمینہ اونی مصنوعات ( کٹھوعہ) ، چکری ووڈ کرافٹ( راجوری) ، بھدرواہ راجما( ڈوڈہ) ، مشک بُدجی چاول( اننت ناگ )، کلادی ( اودھمپور)، سولائی ہنی (رام بن) ، اَنار دانہ ( رام بن ) ، لداخ ووڈ کارونگ ( لداخ) شامل ہیں۔اِن تمام مصنوعات کی جی آئی درخواستیں جی آئی رجسٹری چنئی میں داخل کی گئی ہیں ۔ ان تمام مصنوعات کی مشاورتی گروپ میٹنگ( سی جی ایم ) پہلے ہی 9 دسمبر 2022ء کو جموں یونیورسٹی کیمپس میں منعقد کی جاچکی ہے اور مصنوعات جی آئی ٹیگ کی منظوری کے آخری مرحلے میں ہیں ۔ اِس طرح حتمی جی آئی ٹیگ جلد ہی متوقع ہے۔

 

جی آئی ٹیگ اَصل جغرافیائی علاقے میں اَصل پروڈیوسروں کو شناخت سے قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے ، تیسرے فریق کے ذریعے رجسٹرڈ جغرافیائی اِشارے والے سامان کے غیر مجاز اِستعمال کو روکتا ہے ،برآمدات کو بڑھاتاہے اور بین الاقوامی سطح پر برانڈ کو فروغ دیتا ہے ، جی ڈی پی میں شراکت سمیت پروڈیوسروں اور متعلقہ شراکت دا روں کی اِقتصادی خوشحالی کو فروغ دیتا ہے ۔ ملک کا صرف ایک مجاز صارف کو ان اشیاکے سلسلے میں جغرافیائی اِشارے اِستعمال کرنے کا خصوصی حق حاصل ہے جس کے حوالے سے یہ رجسٹرڈ ہے ۔ اِس کی وجہ سے کوئی بھی شخص جغرافیائی علاقے سے باہر اِس کی نقل نہیں کرسکتا اور اس وجہ سے اَصل مصنوعات کے غلط اِستعمال کو روکتا ہے۔جی آئی دیہی ترقی کمیونٹیوں کو بااِختیار بنانے ، مصنوعات میں فرق کرنے والے کے طورپر کام کرنے ، برانڈ کی تعمیر میں مدد ، مقامی روزگار پیدا کرنے ، سیاحت کی حوصلہ اَفزائی ، روایتی علم اور روایتی ثقافتی اِظہار کے تحفظ اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ میں اہم کردار اَدا کرسکتے ہیں۔جی آئی نبارڈ رجسٹریشن کے عمل اور جی آئی کے بعد کے اَقدامات بشمول مارکیٹنگ لنکیجز ، برانڈنگ اور فروغ میں بہت اہم کردار اَدا کر رہا ہے ۔ یہ ملک کی پہلی تسلیم شدہ آرگنائزیشن ہے جس نے جی آئی کے مخصوص جی آئی پالیسی اور سکیمیں اَپنائی ہیں۔نبارڈ نے پورے اِنڈیا میں 147پروڈکٹ کی جی آئی درخواست دائر کرنے کا سپورٹ کیا ہے جن میں سے 24نے آج تک جی آئی سرٹیفکیشن حاصل کی ہے۔