جعلی اور دھوکہ دہی کے دعوے  | پولیس افسران کوتفصیلات جمع کرنیکی ہدایات

نیوز ڈیسک
جموں// جموں و کشمیر پولیس نے منگل کو تمام ڈرائنگ اور ڈسبرسنگ افسران سے کہا ہے کہ وہ محکمہ کے تمام افسران کو ہدایت دیں کہ وہ اپنے انکم ٹیکس ریٹرن کو اپ ڈیٹ کریں، کیونکہ کچھ افسران کی جانب سے جعلی اور دھوکہ دہی کے دعووں کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ایک سرکیولر کے مطابق، پولیس حکام نے انتباہ دیا ہے کہ اگر اہلکار 31 مارچ تک اپنے ITR-U کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام رہتے ہیں، تو انکے خلاف کارروائی کی جائیگی۔سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ یہ انکشاف ہوا ہے کہ بڑی تعداد میں انفرادی ٹیکس دہندگان، خاص طور پر وہ لوگ جو تنخواہوں سے آمدنی حاصل کرتے ہیں اور جن میں بہت سے پولیس افسران/اہلکار شامل ہیں، نے انکم ٹیکس ایکٹ کے مختلف سیکشنز کے تحت ضرورت سے زیادہ کٹوتیوں اور ریفنڈز کا دعویٰ کیا ہے،ہر انفرادی ٹیکس دہندہ کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا ہے۔سرکیولر میں کہا گیا ہے’’انکم ٹیکس کے ڈائریکٹر جنرل (سسٹم) اور دھوکہ دہی کے دعووں/بوگس ریفنڈز کے کیسوں کو جانچ کے لیے منتخب کیا گیا ہے جہاں سے آئی ٹی ایکٹ کے تحت کٹوتیوں/ریفنڈز کے دھوکہ دہی کے دعوے سامنے آئے ہیں،”۔اس میں مزید کہا گیا کہ محکمہ انکم ٹیکس کے پاس ان تمام افراد کی فہرست ہے جنہوں نے اپنے DD0s کے ذریعہ بنائے گئے TDS پر ضرورت سے زیادہ/بوگس کٹوتیوں اور رقم کی واپسی کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ تشویشناک بات ہے کہ پولیس سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی بڑی تعداد بھی فہرست میں شامل ہے۔”بوگس رقم کی واپسی کے اس طرح کے معاملات انکم ٹیکس کے سیکشن 270A کے تحت جرمانہ عائد کرنے کے علاوہ آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے ذریعہ جانچ پڑتال اور ریکوری کے لئے ان کے کیسوں کا انتخاب کرنے کا باعث بن سکتے ہیں، جو عائد ٹیکس کا 200فیصدہوگا۔ ایسے ملازمین کے کیس بھی آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 276C کے تحت کارروائی کے لیے لیے جا سکتے ہیں۔”معاملے کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے، جموں و کشمیر پولیس کے تمام ڈی ڈی اوز کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ تمام افسران / اہلکاروں کو 31 مارچ 2023 کو یا اس سے پہلے اپنے انکم ٹیکس ریٹرن (ITR-U) کو اپ ڈیٹ کرنے کی ہدایت کریں۔ انہوں نے کسی بھی جعلی کٹوتیوں اور رقوم کی واپسی کا دعویٰ کیا ہے جس میں ناکام ہونے کی صورت میں مذکورہ بالا قوانین کے تحت آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔