تِرنگا اُتسو نظریات اور اُمنگوں کا جشن ڈل جھیل میں ’ہر گھر ترنگا‘ ریلی جھنڈی دکھا کر روانہ

اعلیٰ سطحی میٹنگ میں تیاریوں کا جائزہ، لوگوں کو آج سے مہم میں شامل ہونے کی اپیل
نیوز ڈیسک

سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر کے ڈل جھیل میں ’ہر گھر ترنگا‘ ریلی کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔اس موقعہ پر انہوں نے کہا’’ترنگا اتسو ملک کے نظریات اور امنگوں کا جشن ہے‘‘۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں سبھی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ 13 سے 15 اگست تک اپنے گھروں پر ترنگا لہرا کر اس مہم میں شامل ہوں۔ آزادی کے 75 سال کی یادگاری تقریبات کے حصے کے طور پرڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن کے ترنگا اتسو کے تحت سینکڑوں شکارے، ترنگا لے کر ڈل جھیل میں ایک ساتھ مل کر قوم پرستی اور امن کے جذبے کو جنم دیتے دکھائی دیئے۔ریلی کا آغاز پولیس پائپ بینڈ نے قومی ترانہ بجا کر کیا۔منوج سنہا نے اس کے بعد سول سیکریٹریٹ میں ڈپٹی کمشنروں اور سینئر افسران کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جس میں آج 13 اگست بروز ہفتہ سے شروع ہونے والی ’’ہر گھر ترنگا‘‘ مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ امرت کال کھنڈ ماضی کا جائزہ لینے اور شاندار مستقبل کی راہ متعین کرنے کا ایک سنہری موقع ہے۔

 

میٹنگ میں انہوں نے کہا کہ ہر گھر ترنگا جن بھگیداری اور جن آندولن کے جذبے کا جشن ہے، اسی مناسبت سے اسکولوں اور کالجوں میں آزادی پسندوں اور جدوجہد آزادی کے گمنام ہیروز کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے پروگرام منعقد کیے جارہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا یہ زمین کا سب سے بڑا جن مہوتسو ثابت ہو رہا ہے۔ ہمارے مستقبل کے سفر کی تعریف اب خود انحصاری اور عزت نفس سے کی جائے گی‘‘ ۔یہ دیکھتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں ‘ہر گھر ترنگا’ مہم کو تمام حلقوں سے زبردست ردعمل مل رہا ہے، لیفٹیننٹ گورنر نے عہدیداروں سے پی آر آئی کے اراکین، ممتاز شہریوں، سیاسی جماعتوں، یوتھ کلبوں، سرکاری افسران اور عام لوگوں کو آگے آنے اور سچائی کو اپنانے کی ترغیب دی۔ لیفٹیننٹ گورنر نے انتظامی سیکریٹریوں، ڈی سیز، ایس ایس پیز، ایچ او ڈیز سے مہم کی قیادت کرنے کو کہا اور نمایاں اور مشہور جگہوں، سیاحتی مقامات، سرحدی دیہاتوں پر ‘ہر گھر ترنگا’ مہم کے پروگرام منعقد کرنے کے علاوہ سب سے نمایاں عمارتوں اور مقامات کو روشن کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے آزادی کی جنگجوں میں مہلوکین کے گھروں اور کنبوں کی نشاندہی کرنے اور پربھات پھیریاں منعقد کرنے کی بھی ہدایت دی جس میں طلباء ، این سی سی کیڈٹس اور این ایس ایس رضاکار شامل ہوں، اس کے علاوہ کووڈ احتیاطی خوراک کو مہم کے ساتھ مربوط کریں۔انتظامی سیکریٹریز، ڈویڑنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور ایس ایس پیز نے اپنے اپنے محکموں اور اضلاع میں منعقد کیے جانے والے پروگراموں کے بارے میں آگاہ کیا۔میٹنگ میںچیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا، ایڈیشنل چیف سکریٹری محکمہ داخلہ آر کے گوئل ، ڈی جی پی دلباغ سنگھ، اے ڈی جی پی کشمیر وجے کمار، انتظامی سیکریٹریز، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکریٹری؛ ڈویژنل کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ایس ایس پیز کے علاوہ دیگر سینئر افسران نے ذاتی طور پر اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔

امسال 3لاکھ 65ہزار یاتری آئے
متعلقین مبارکبادی کے مستحق:سنہا
سرینگر/بلال فرقانی/ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعہ کو کہا کہ اس سال 3لاکھ65ہزاریاتریوں نے سالانہ امرناتھ یاترا کی اور یہ تعداد پچھلے5برسوں میں سب سے زیادہ ہے۔ راج بھون میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا’’سالانہ یاترا چھڑی مبارک کی اختتامی پوجا کے ساتھ مکمل ہوئی ہے اورمجموعی طور پر 3.65یاتریوں نے امرناتھ گپھاکے درشن کئے‘‘ ۔ انہوں نے کہا کہ بادل پھٹنے کی وجہ سے یاترا 3 دن تک معطل رہی اور فورسز کی کوششوں سے’ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف‘ نے یاترا کی جلد از جلد بحالی کو یقینی بنایا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہندوستان بھر سے یاتری آئے۔منوج سنہا نے کہا کہ 44 دن کی یاترا کی مدت کے دوران، موسم 20 دنوں تک بے ترتیب رہا اور یاتریوں کے لیے موسم کی ایڈوائزری بھی جاری کرنا پڑی۔انہوں نے کہا کہ اس سال یاترا نواس سہولیات میںرہنے کی گنجائش 70,000 سے بڑھا کر 125,000 کردی گئی جبکہ ریڈیو فریکنسی آئی ڈی (آر ایف آئی ڈی)نے یاتریوں پر نظر رکھنے میں بہت اچھا کردار ادا کیا۔ سنہا نے کہا کہ یک خاتون کا بچہ لاپتہ ہوا جسے ریڈیو فریکنسی کے ذریعے چند منٹوں میں باز یاب کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر یاترا پرامن رہی اور سونمرگ میں بالہ تل اور پہلگام میں چندن واڑی کے دونوں بیس کیمپوں میں یاتریوں نے انتظامیہ کے ذریعہ کئے گئے مختلف سروے کے ذریعہ انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے پولیس، فوج، سی آر پی ایف اور دیگر مرکزی فورسز اور بالخصوص پہلگام اور بالہ تل کے مقامی لوگوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے یاتریوں کی بھرپور مدد کی۔ سنہا نے کہا’’میں کشمیر کے تمام لوگوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے کھلے دل سے یاتریوں کا استقبال کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ فورسز نے یاتریوں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی اور پرامن یاترا کو یقینی بنایا۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا امرناتھ یاترا کی وجہ سے سیاحوں کی آمد میں کمی آئی تو انہوںنے کہا کہ یاترا سے کشمیر میں سیاحت پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم یاترا کے دوران گزشتہ3 سالوں کے اعداد و شمار کا موازنہ کریں تو اس سال سیاحوں کی تعداد زیادہ تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاحت کو یاترا سے نہیں جوڑا جانا چاہئے۔

تمام سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم لہرائے جائیں:حکومت
سرینگر //جموں و کشمیرحکومت نے جمعہ کو حکم دیا ہے کہ تمام سرکاری عمارتوں بشمول یونیورسٹیوں، کالجوں اور اسکولوں کو یوم آزادی پر قومی پرچم کو مناسب فلیگ کوڈ پر عمل کرتے ہوئے لہرانا چاہیے۔ایک حکم نامے کے مطابق، تمام متعلقین پر زور دیا گیا کہ وہ فلیگ کوڈ کے حوالے سے مناسب اور موزوں انداز میں قومی پرچم لہرائیں۔ عمومی انتظامی محکمہ کے سرکیولرکے تحت جاری ہدایات کے تسلسل میں، اور آزادی کا امرت مہوتسو اور ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کی یادگار کے سلسلے میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ تمام سرکاری عمارتوں/دفاتر میں جموں و کشمیر کے مرکزی زیر انتظام علاقے بشمول یونیورسٹیاں، کالج، اسکول، اربن لوکل باڈی دفاتر، تحصیلوں، بلاکس، پنچایتوں، پٹوار خانوں وغیرہ پر یوم آزادی، 2022 پر قومی پرچم لہرایا جائے گا۔ تاہم، اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ قومی پرچم کو فلیگ کوڈ کے حوالے سے مناسب اور موزوں انداز میں لہرایا جائے۔اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اس کے مطابق، تمام انتظامی سیکرٹریوں، ڈویڑنل کمشنروں، محکموں کے سربراہوں اور ڈپٹی کمشنروں سے کہا جاتا ہے کہ وہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔