بیٹیاں ۔جنت کے حصول کا ذریعہ غورطلب

مشتاق تعظیم کشمیری

اولاد والدین کے لئےاللہ تعالیٰ کی طرف سے نعمت ہے، چاہے لڑکا ہو یا لڑکی۔ اصل بات تو پرورش کی ہے ۔اللہ تعالیٰ کا(سورۃ الشوریٰ:49) ارشادفرماتا ہے: ; اللہ کی ہی ہےسلطنت آسمان اور زمین کی، جسکو چاہتا ہے بیٹادیتاہےاور جس کو چاہتاہے بیٹی عطا فرماتاہے۔ اسلام میں بیٹیوں کو بہت اہمیت حاصل ہے ۔بیٹیاں جہاں اللہ تعالیٰ کی رحمت ہوتی ہیں وہیں والدین کے لئے جہنم سے نجات کا باعث اور جنت کے حصول کاذریعہ بھی ہو تی ہیں۔ اللہ نے دنیا میں ایسا نظام قائم کیاہے کہ مرد اور عورت دونوں ایک دوسرے پر منحصرہیں اور ایک دوسرے کے بغیرنا مکمل۔ یعنی یہ دونو ں ایک دوسرے کے محتاج ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ جس گھر میں بیٹی پیدا ہو تی ہے، اس گھرمیں مایوسی پیداہوتی ہے، جب کہ حق یہ ہےکہ بیٹیاں والدین کی غم گسار ہو تی ہیں ۔ حضرت ابوسعدخدری ؓسے مروی ہےکہ سر کار دو عالم جناب رسول کریمؐ نے ارشاد فرمایا، جس شخص کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں ہوں اور وہ ان کے ساتھ احسان اوراچھا سلوک کا معاملہ کرے، اُن کےوجود کو اپنے لئے ذلت وخواری کا باعث نہ سمجھے،تو اس کے بدلے وہ جنت میں داخل ہوگا ;(ترمذی)
ہمارا سوچ کتناغلط ہے ہم اپنے بیٹیوں کو بوجھ سمجھتے ہیں جبکہ نبی کریمؐ کی چار بیٹیاں تھیں، چاروں بیٹیوں حضور کریم ؐ بہت محبت فرماتے تھے ،ان کے لئے دعائیں کرتے،ان کی اچھی پرورش کی، ان کی شادیوں کاخوداہتمام کیا۔ اللہ تعلیٰ نے ایک عورت کو چار روپ عطا کئے ہیں،ماں، بیٹی، بہن اور بیوی اور خصوصيت یہ کہ ہر روپ میں وہ انسانوں کےلئے باعث امن و سکون ہے۔حضوراکرمؐنے جب تین بیٹیوں کی پرورش پر جنت کی بشارت ارشاد فرمائی تو کسی نے سوال کیا، یاسول ا للہؐ ! اگر دو بیٹیاں ہو تو ؟ آپؐ نے جواب میں فرمایا ، دو بیٹیوں کا بھی یہی حکم ہے۔پھر کسی نے یہ سوال کیا، یارسول اللہؐ اگرکسی کی ایک ہی بیٹی ہو تو کیا وہ اس عظیم ثواب سے محروم رہے گا؟ فرمایا: اس کے لئے بھی جنت ہے(العاف السادةالمتقین) کسی نے کیا خوب کہا ہےبیٹیاں سب کے نصیب کہاں ہوتی ہیں ،جہاںخدا کو پسند آئےوہاں ہوتی ہیں۔بیٹی پہ جنت کی ضمانت ہے، یہ بوجھ نہیں یہ خدا کی امانت ہے۔ اپنے بیٹیوں کو آگے بڑھنے کاموقع دینا چاہئے، بیٹوں کی طرح انہیں پیار دینا چاہئے تاکہ ان کو یہ احساس ہو کہ ہم بھی اس معاشرے میں وہی مقام رکھتی ہیں جو بیٹوں کا ہے۔ بیٹیوں کی اچھی پرورش،اُن کے ساتھ اچھاسلوک کرنے سے ہمیں سنت رسولؐ پالنےکا درجہ ملتاہے اور دنیاوی تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم بھی دیناچاہئے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں توفيق عطا فرمائے تاکہ ہم اپنی بیٹیوں کی قدر کریں ان کی نیک تربیت دے کر ان کا وہ حق ادا کریں، جس کی یہ حقدار ہیں۔
[email protected]