عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وسطی ضلع بڈگام میں پولیس نے ممنوعہ تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ تین ملی ٹینٹ معاونین کو اسلحہ وگولہ بارود سمیت حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بڈگام پولیس نے ماگام علاقے میں واقع کاوسہ نارہ بل کے مقام پر تین ملی ٹینٹ معاونین جن کی شناخت مزمل احمد، اسحاق پنڈت ساکنان اگلر پٹن اور منیر احمد ساکن میر پورہ بیروہ کے بطور ہوئی کی گرفتاری عمل میں لائی ہے۔
انہوں نے کہاکہ گرفتار شدگان کے قبضے سے ایک پستول اور ایک دستی بم سمیت قابل اعتراض اسلحہ و گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔پولیس نے اس ضمن میں ماگام پولیس تھانے میں ایف آئی آر زیر نمبر 66 اور یو اے پی اے کی متعلقہ دفعات کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی ہے۔
پولیس کے مطابق تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ مذکورہ افراد کا تعلق سرگرم لشکر طیبہ ملی ٹینٹ عابد قیوم لون ولد عبد القیوم لون ساکن ووسن پٹن سے تھا، جو 2020 میں پاکستان فرار ہو گیا تھا اور وہاں جا کر لشکر طیبہ میں شامل ہو گیا۔
پولیس کے مطابق عابد اس وقت پاکستان سے سرگرم ہے اور مقامی نوجوانوں کو شدت پسندی کی راہ پر گامزن کرنے، انہیں ملی ٹینسیکے لیے تیار کرنے اور ضلع بڈگام کے ناربل ماگام علاقوں میں ملی ٹینسی کارروائیاں انجام دینے کے لیے ہدایات جاری کر رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملی ٹینٹ معاونین اسی کے اشارے پر سرگرم عمل تھے اور ان کا مقصد علاقے میں دہشت گردانہ کارروائیوں کو انجام دینا اور مقامی نوجوانوں کو ملی ٹینٹ صفوں میں شامل کرانا تھا۔پولیس نے بتایا کہ معاملے کی باریک بینی سے تفتیش جاری ہے اور مزید انکشافات متوقع ہیں۔
بڈگام میں لشکر طیبہ کے تین ملی ٹینٹ معاون گرفتار، اسلحہ و گولہ بارود برآمد
