اہم خبریں

ادھم پور میں دو بدنام زمانہ منشیات فروش گرفتار
ادھم پور//جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع میں دو بدنام زمانہ منشیات فروشوں کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس نے ہفتہ کو بتایاکہ نارکوٹک ڈرگز اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹس ایکٹ میں غیر قانونی ٹریفک کی روک تھام کے تحت، کسی شخص کو بغیر ضمانت کے ایک سال تک احتیاطی حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔؎سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ونود کمار کی ہدایت پر عمر جان اور محمد حنیف دونوں مقامی رہائشیوں کے ڈوزیئر تیار کیے گئے اور منظوری کے لیے بھیجے گئے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ مجاز اتھارٹی سے باضابطہ احکامات حاصل کرنے کے بعد انہیں حراست میں لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ وہ بدنام زمانہ منشیات فروش ہیں اور ضلع میں خاص طور پر ادھم پور قصبے میں نوجوانوں کو منشیات سپلائی کر رہے تھے۔

نامعلوم حملہ آوروں کے حملے کے نوجوان شدید زخمی
جموں// سانبہ ضلع کے دیویکا پل کے قریب ایک نوجوان کو اس وقت شدید چوٹیں آئیں جب اس پر تیز دھار ہتھیار سے حملہ کیا گیا۔زخمی شخص کی شناخت بلویندر سنگھ (23) ولد ہرپال سنگھ ساکن رندھاوا کالونی، وجے پور کے طور پر کی گئی ہے۔پولیس نے بتایا کہ دیویکا پل کے قریب ٹاٹا موٹر پر نامعلوم حملہ آوروں نے اس پر پیچھے سے تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا اور وہ اسے خون میں لت پت چھوڑ کر موقع سے فرار ہوگئے۔پولیس نے کہا “اسے تشویشناک حالت میں وجئے پور کے اسپتال لے جایا گیا اور پھر خصوصی علاج کے لیے جی ایم سی جموں ریفر کیا گیا” ۔پولیس نے مزید کہا کہ انہوں نے مفرور افراد کی گرفتاری کے لیے ایک بڑی تلاش شروع کر دی ہے۔اس سلسلے میں مزید تفتیش کے لیے متعلقہ تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

بیروکریٹوں کے ہاتھوں یومیہ مزدوروں کا استحصال بند کرو: رتن لال
جموں// جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے یومیہ اجرت والوں کے سلگتے ہوئے مسئلے پر شدید تشویش کا اظہار کیا جو گزشتہ تین ماہ سے زائد عرصے سے ہڑتال پر تھے اور پچھلے کئی سال سے اپنے حقیقی حقوق کے لیے کوشاں ہیں۔ نیشنل کانفرنس جموں کے صوبائی صدر رتن لال گپتا نے کہا کہ حکومت نے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے طبقے کو یقین دلانے کے باوجود محنت کشوں کے اس بدقسمت طبقے کو برسوں کی مصیبت سے نجات دلانے کے لیے کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریگولرائزیشن کے اہم مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ مزید برآں معاشرے کے اس بے بس طبقے کو مہینوں تک ماہانہ معاوضہ نہ ملنے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس نے محنت کشوں اور ان کے غریب خاندانوں کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے کیونکہ موجودہ ریکارڈ توڑ مہنگائی میں بغیر تنخواہ اور مراعات کے روزی روٹی چلانا ناممکنات میں سے ہے۔صوبائی صدر نے جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے کم از کم اجرت کے قانون کے تحت کم از کم اجرت پر نظر ثانی کے لیے نام نہاد ایڈوائزری بورڈ کی تشکیل کو محض ایک ڈرامہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انہیں ریگولرائز کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روزانہ ملازمین کو پسماندہ نہیں کر سکتی جو مستقل ملازمین سے زیادہ محنت کرتے ہیں۔انکاکہناتھا”بروقت تنخواہ سے انکار اور ریگولرائزیشن کے معاملے پر انہیں اندھیرے میں رکھنا سراسر ناانصافی کے سوا کچھ نہیں ہے اس لیے حکومت کو اس معاملے کو فوری طور پر اٹھانا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ زیر التواء واجبات جلد از جلد جاری کیے جائیں اور مراعات کے اجراء کے عمل کو ہموار کیا جائے کہ کوئی بھی یومیہ اجرت کرنے والا یا اس کا یا اس کا خاندان بھوکا نہیں رہنا چاہئے”۔انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ترجیحی بنیاد پر یومیہ اجرت والوں کو باقاعدگی سے یقینی بنائے گی لیکن دیگر تمام وعدوں کی طرح یہ بھی زعفران پارٹی کا ایک بڑے جملہ ثابت ہوا۔رتن لال گپتا نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ جل شکتی میں کام کرنے والے یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ان کی حالت زار کے بارے میں حکومت کے سخت رویے کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پورے سیٹ اپ کو ہموار کرے تاکہ کوئی بھی یومیہ اجرت پر کام کرنے والے کو حکومت کی بے حسی کا احساس نہ ہو۔صوبائی صدر نے مرکزی حکومت کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ مداخلت کرے اور اس معاملے کو ہمدردی کے ساتھ دیکھیں کیونکہ جموں و کشمیر انتظامیہ اس مسئلے کو حل کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے اور دیہاڑی دار ایک حقیقی مشکل وقت سے گزر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ سب سے پہلے کم از کم اجرت ایکٹ کو نافذ کرے تاکہ بیوروکریٹس اور پبلک سیکٹر کے ہاتھوں غریب مزدوروں کا استحصال بند کیا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ یومیہ اجرت والوں کا ماہانہ معاوضہ وقت پر جاری کیا جائے کیونکہ ان دنوں تنخواہ کے بغیر خاندان کے معاملات چلانا ممکن نہیں ہے۔

راشن کارڈ وںکی ا پڈیشن میں تاخیر سے عوام پریشان : ٹی ایس ٹونی
کہاجموں کشمیر حکومت عوام کو بنیادی خدمات فراہم کرنے میں ناکام
جموں//خوراک، سول سپلائیز اور امور صارفین کے محکمے سے منسلک کچھ بنیادی خدمات فراہم کرنے میں ناکامی کے لیے جموں و کشمیر حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے ترجمان ٹی ایس ٹونی نے کہا کہ راشن کارڈوں کی اپڈیشن، ایڈیشن اور ڈیلیشن میں غیر معمولی تاخیر سے عوام بری طرح متاثر ہے اورلوگ اپنے مسائل کے حل کرنے کے لیے سرکاری دفتروں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔ٹونی نے جموں میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران جموں کشمیر کے لوگوں کو راشن کارڈ کی تفصیلات میں ضروری تصحیح کرنے میں درپیش مسائل کا ذکر کیا اور بتایا کہ محکمہ مردم شماری کے اعداد و شمار میں کوئی اپڈیٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان کی درخواستوں پر غور نہیں کیا جارہا۔ انہوں نے کہ متعلقہ محکمے کے پاس ضروری درستگی کے لیے ہزاروں درخواست زیر التوا ہیں اور لوگ ٹی ایس او دفاتر، اے ڈی دفاتر اور ڈائریکٹوریٹ دفاتروں کے چکر کاٹ رہے ہیں بدقسمتی سے انہیں خالی ہاتھ واپس لوٹنا پڑتا ہے کیونکہ اہلکار مردم شماری کی اپ ڈیٹ کے التوا کا عذر پیش کرتے ہیں۔ٹونی نے مزید کہا کہ 2011 کے بعد پیدا ہونے والے ہزاروں لوگوں کا نام مستفید ہونے والوں کی فہرست میں ابھی تک نہیں ہے اور وہ سرکاری سپلائی سے راشن کوٹہ حاصل کرنے سے محروم ہیں اور حکومت اس کا کوئی حل تلاش کرناضرور ی نہیں سمجھتی۔ ٹی ایس ٹونی نے کہا کہ’’FCS&CA کے ذریعے مختلف زمروں کے لوگوں کو راشن کی فراہمی حکومت کی طرف سے اپنے شہریوں کے لیے فراہم کی جانے والی بنیادی خدمات میں سے ایک ہے لیکن حکومت اس محاذ پر بری طرح ناکام ہو رہی ہے”۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر حکومت اس مسئلہ کا حل تلاش کرے اور مردم شماری کے اعداد و شمار میں اپ ڈیٹ نہ ہونے کے باوجود راشن کارڈوں میں ضروری اصلاحات، اپ ڈیٹ، ایڈیشن اور ڈیلیٹ کو ممکن بنائے۔انہوں نے محکمہ کی سرکاری ویب سائٹ پر اکثر درپیش رکاوٹوں کا بھی ذکر کیا جس کی وجہ سے دیگر اہم خدمات کی فراہمی بھی متاثر ہوتی ہے۔

سماج کے کمزور طبقہ جات کی
خستہ حالی پر اظہار تشویش
جموں// اپنی پارٹی صوبائی صدر منجیت سنگھ نے جموں وکشمیر میں سماج کے کمزور طبقہ جات کی خستہ حالی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ضلع سانبہ کے بلاک سمب جالا پور میں منعقدہ ایک جوائننگ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت سماج کے کمزور طبقہ جات سے انصاف کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اِن طبقہ جات کی فلاح وبہبودی کے لئے چلائی جارہی اسکیموں کی عمل آوری مایوس کن رہی ہے جس سے اِن کے رہائشی علاقہ جات میں ترقی کا فقدان ہے، نتیجہ کے طور اِن کا معیار ِ حیات آج بھی بہتر نہ ہوسکا۔اس موقع پر تین درجن سے زائد افراد نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی، جن کا استقبال کرتے ہوئے منجیت سنگھ نے اْمیدظاہر کی کہ پارٹی کیڈر مضبوط ہوگا۔ پارٹی صوبائی صدر نے کہاکہ اپنی پارٹی سماجی تحفظ اسکیموں کی صد فیصد عمل آوری کو یقینی بناکر سماج کے نظر انداز طبقہ جات کی ترقی کی وعدہ بند ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر اپنی پارٹی جموں وکشمیر کے اندر اقتدار میں آئی توبیوہ پنشن ماہانہ پانچ ہزار روپے کی جائے گی، سال میں چار سلنڈر گیس مفت بھرنی کی سہولت ہوگی اور مقامی لوگوں کے لئے قدرتی وسائل کا تحفظ کیاجائے گا۔ اس دوران سمب علاقہ کے لوگوں نے اْنہیں درپیش روزمرہ مسائل سے موصوف کو آگاہ کیا اور مانگ کی کہ وہ اِن مسائل کو حل کرنے میں اپنا اثر رسوخ استعمال کریں۔

ادھم پور سانحہ پر ڈاکٹر فاروق اور عمر عبداللہ کا اظہارِ رنج
سرینگر//صدرِ جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور نائب صدر عمر عبداللہ نے ادھمپور میں تین بہنوں سمیت ایک ہی کنبے کے 4افراد کے غرقآب ہونے پر گہرے صدمے کا اظہار کیاہے۔ انہوں نے مہلوکین کے لواحقین کیساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے انہیں یہ صدمہ عظیم برداشت کرنے کیلئے دعا کی۔ دونوں لیڈران نے حکومت سے اپیل کی کہ لقمہ اجل بنے افراد کے لواحقین میں بھر پور ایکس گریشیا ریلیف فراہم کی جائے۔ پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، صوبائی صدر جموں ایڈوکیٹ رتن لعل گپتا، ادھمپور ریاستی زون صدر عبدالغنی ملک اور ضلع صدر ادھمپور سنیل ورما نے بھی اس سانحہ پر زبردست رنج و الم کا اظہار کیا ہے ۔

رام نگر سانحہ پر الطاف بخاری کا اظہار ِ تعزیت
جموں//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے ضلع اودھم پور کی تحصیل رام نگر کے چھترادی علاقہ میں گذشتہ روز پیش آئے دلدوز سانحہ جس میں تین سگی بہنوں سمیت چار افراد غرقاب ہوگئے، پر گہرے دْکھ اور صدمے کا اظہار کیا ہے۔ یہاں جاری ایک بیان میں الطاف بخاری نے غمزدہ افراد خانہ سے دلی ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے مہلوکین کی جنت نشینی کے لئے دْعا کی ہے۔تعزیتی بیان میں الطاف بخاری نے کہاکہ’’یہ دردناک خبر سْن کر مجھے بہت صدمہ پہنچا جس میں تین سگی بہنیں اور اْن کا چچا زاد بھائی غرقاب ہوگیا‘‘۔ انہوں نے انتظامیہ سے کہا ہے کہ متاثرہ کنبہ کے حق میں ایکس گریشیا ریلیف واگذار کی جائے۔