اپوزیشن کا کوئی نظریہ ہے، نہ پالیسی | مودی کی کانگریس سے محتاط رہنے کی اپیل

یواین آئی

سکتی// وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ اپوزیشن کانگریس کے پاس ملک کے لیے نہ تو کوئی ویڑن ہے اور نہ ہی کوئی پالیسی۔ مودی فوج کے ہیلی کاپٹر سے سکتی کے جیٹھا میدان پہنچے ،جہاں انہوں نے جانجگیر اور رائے گڑھ لوک سبھا سیٹوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ مانگے۔ اس موقع پر انہوں نے عوام سے کانگریس سے بہت محتاط رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کانگریس اور انڈیا گروپ پر جھوٹے الزامات لگا کر انہیں نشانہ بنانے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی گروپ ان کی ساکھ کو داغدار کرنے کے لیے غلط معلومات پھیلا رہا ہے۔ملک کی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا مقصد ہندوستان کو ترقی اور اصلاحات کے ساتھ 21ویں صدی میں لے جانا ہے۔ اپوزیشن کی انتخابی مہم کی حکمت عملی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے ان پر پرانی حکمت عملیوں کو دوبارہ استعمال کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا، ’’انڈیا اتحاد اور اس کے اتحادی اس الیکشن میں ایک پرانا ‘ریکارڈ’ بجا رہے ہیں۔وزیراعظم نے مشورہ دیا کہ ان کی پارٹی اور اتحادی اپنی کارکردگی اور کامیابیوں کی بنیاد پر عوام سے آشیرواد لیں۔ انہوں نے کانگریس پر بھی سخت حملہ کیا اور اس پر ملک کی ترقی کو نظر انداز کرنے اور صرف بدعنوانی پر توجہ مرکوز کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی قیادت میں ہونے والی ترقیاتی پیش رفت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کو زراعت سے شہری بنیادی ڈھانچے کی طرف موڑ دیا گیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ کانگریس شہر کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے بدعنوانی کے بارے میں زیادہ فکر مند ہے۔ انہوں نے ہندوستان کی ڈیجیٹل ترقی اور فن ٹیک سیکٹر کی عالمی پہچان پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے ڈیجیٹل انڈیا پہل کی وسیع پیمانے پر تعریف کو اجاگر کیا۔