انسانی اعضاء کی غیر قانونی پیوند کاری | ریاستوں اوریوٹیزکے نام مکتوب، سخت کارروائی کی ہدایات

عظمیٰ نیوز ڈیسک

نئی دہلی// مرکزی وزارت صحت نے تمام ریاستوں اور یوٹیزسے کہا ہے کہ وہ انسانی اعضا ء کی غیر قانونی پیوند کاری کرنے والے ہسپتالوں کے خلاف رجسٹریشن کی معطلی سمیت مناسب کارروائی کریں۔تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو لکھے ایک مکتوب میں، ڈاکٹر اتل گوئل، ڈائرکٹر جنرل آف ہیلتھ سروسز( حکومت ہند) نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ ٹرانسپلانٹ کے تمام معاملات بشمول غیر ملکیوں ،کے ڈیٹا کو نیشنل آرگن اینڈ ٹشو ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن کے ساتھ ماہانہ بنیادوں پر باقاعدگی سے جمع کرنے اور شیئر کرنے کو یقینی بنائیں۔وزارت کی یہ ہدایت ہریانہ اور راجستھان میں چلائے جانے والے بنگلہ دیشی شہریوں پر مشتمل انسانی اعضا کی اسمگلنگ کے ریکیٹ کا پردہ فاش ہونے کے دو ہفتے بعد سامنے آئی ہے۔غیر ملکی شہریوں کے اعضا ء میں تجارتی لین دین کا ذکر کرنے والی میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر گوئل نے کہاکہ ٹرانسپلانٹ آرگنائزیشن کی رجسٹری سے یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ ملک میں غیر ملکیوں کے اعضا ء کی پیوند کاری کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، جس کی متعلقہ ریاست یا UT حکومتی اتھارٹی کے ذریعہ اس طرح کے ٹرانسپلانٹس کی نگرانی کی ضرورت ہے”۔گوئل نے 10 اپریل کو جاری کردہ خط میں ہدایت دی ہے کہ انسانی اعضا ء اور بافتوں کی پیوند کاری ایکٹ 1994 کے تحت مقرر کردہ ریاست کی مناسب اتھارٹی کو اپنی متعلقہ ریاستوں میں غیر ملکی شہریوں کے ٹرانسپلانٹ کے معاملات کی تحقیقات کرنی چاہیے۔خط میں کہا گیا ہے کہ پیوند کاری ایکٹ 1994 اور اس کے تحت قواعد کی کسی بھی خلاف ورزی کی تحقیقات کریں اور غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہسپتالوں کے اعضا کی پیوند کاری کے لیے رجسٹریشن کی معطلی سمیت مناسب کارروائی کریں۔”مکتوب میں مزید کہا گیا ہے”اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ عطیہ دہندگان اور وصول کنندہ دونوں کے لئے اعضا کی پیوند کاری کے تمام معاملات میں، چاہے وہ زندہ ڈونر کی طرف سے ہو یا فوت شدہ ڈونر کی طرف سے ہو، ایک منفرد NOTTO-ID ہسپتال کی طرف سے تیار کی جائے” ۔وزارت نے کہا کہ مردہ ڈونر ٹرانسپلانٹ کی صورت میں اعضاء کی تقسیم پر غور کرنے کے لیے NOTTO-ID لازمی ہونے کے علاوہ، زندہ ڈونر ٹرانسپلانٹ کی صورت میں یہ ID بھی جلد از جلد، ٹرانسپلانٹ سرجری کے کم از کم 48 گھنٹے کے اندر بنائے جائے۔وزارت نے کہاکہ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 15 دنوں کے اندر ہدایات پر کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔