خاندانی جماعتوں کے لیڈروں کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے :الطاف

 غلام قادر بیدار

چرار شریف//اپنی پارٹی سربراہ سید الطاف بخاری نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ لوک سبھا انتخابات میں روایتی پارٹیوں بالخصوص خاندانی پارٹیوں کے ذریعہ کئے گئے پرفریب بیانیوں اور جھوٹے وعدوں کا شکار نہ ہوں۔آستان پورہ چاڈورہ، پکھر پورہ اور چرار شریف میں عوامی جلسوں اور عوامی رابطہ مہم کے پروگراموں میںخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، جموں کشمیر کے عوام یہ بات ہر گز نہیں بھول سکتے کہ ان خاندانی جماعتوں کے لیڈران کے ہاتھ درجنوں بچوں سمیت سینکڑوں معصوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک جماعت نے سال 2010 میں 200 بچوں کو ہلاک کروایا، جبکہ دوسری جماعت نے سال 2016 میں سو سے زیادہ ہلاکتیں کروائیں اور پیلٹ گن کے استعمال سے سینکڑوں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو نابینا بنا دیا۔

 

اس جماعت کی لیڈر نے بے رحمی کی تمام حدیں اس وقت پار کیں جب اس نے معصوم بچوں کی ہلاکتوں کو جواز بخشنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بچے اپنے لیے چاکلیٹ اور دودھ لینے گھروں سے نکلے تھے؟۔انہوں نے مزید کہا، یہ جماعتیں مسلسل جھوٹے وعدوں اور گمراہ کن بیانیوں سے راغب کرتی ہیں۔ ان دنوں ایک بار پھر، وہ جذباتی نعروں اور جھوٹے وعدوں کے ساتھ آپ سے ووٹ مانگنے آ رہے ہیں۔ آپ کو ایک بار پھر ان کی سیاسی چالوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔ ان سیاسی خانوادوں کے ادوار میں یہاں ہزاروں لوگ مارے گئے۔ اس قتل و غارتگری کی ذمہ داری انہی جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔انہوں نے مزید کہا، اگر موجودہ ایم پی فاروق عبداللہ صرف پچاس نظر بند نوجوانوں کو جیلوں سے رہا کروائیں گے، تو میں اپنے امیدوار سے ان لوک سبھا انتخابات میں دستبردار ہوجانے اور این سی امیدوار کے لیے راستہ بنانے کے لیے کہوں گا۔