شمالی کوریا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں امریکی فوج نے بدھ کو میزائل شکن دفاعی نظام "تھاڈ" کے کچھ آلات جنوبی کوریا میں اس کی تنصیب کی جگہ پر منتقل کرنا شروع کر دیے ہیں۔جنوبی کوریا کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ "جنوبی کوریا اور امریکہ نے شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل خطے کے ردعمل میں تھاڈ نظام ابتدائی آپریشنل صلاحیت پر کام شروع کر دیا تھا۔"ٹرمینل ہائی آلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم "تھاڈ" کے اولین آلات مارچ میں جنوبی کوریا بھیجے گئے تھے۔ وزارت دفاع کا بدھ کو کہنا تھا کہ دیگر آلات سیونگجو کاونٹی میں تنصیب کے مقامات پر پہنچا دیے گئے ہیں۔جنوبی کوریا اور امریکہ کا کہنا ہے کہ تھاڈ نظام کا واحد مقصد شمالی کوریا کے میزائلوں کے خطرے کا مقابلہ کرنا ہے۔گو کہ چین تھاڈ کی یہ کہہ کر مخالفت کرتا ہے کہ یہ اس کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، لیکن اس نے شمالی کوریا کے میزائل اور جوہری تجربات کی بھی مخالفت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی طرف سے پیانگ یانگ کے خلاف پانبدیوں کی حمایت کی تھی۔شمالی کوریا کی طرف سے تازہ ترین میزائل تجربہ 16 اپریل کو کیا تھا لیکن یہ ناکام رہا تھا۔یہ خیال بھی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شمالی کوریا عنقریب چھٹا جوہری تجربہ بھی کر سکتا ہے۔ادھرجنوبی کوریا میں امریکہ کی جانب سے متنازع دفاعی میزائل نظام کی تنصیب کے خلاف مظاہرے ہوئے ہیں۔شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں اور میزائل کی تیاری کے تناظر میں پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد امریکی فوج جنوبی کوریا میں متنازع میزائل ڈیفینس سسٹم ’تھاڈ‘ نصب کر رہی ہے۔یہ نظام شمالی کوریا کی جانب سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے لگایا جا رہا ہے۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم اگلے برس کے آخر تک کام کرنا شروع کر دے گا۔جنوبی کوریا میں ٹی وی پر دکھائے جانے والی فوٹیج میں فوجی ٹریلر کے ذریعے بظاہر فوجی دفاعی ساز و سامان کو دارالحکومت سیول سے 250 کلو میٹر جنوب کی جانب جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔جنوبی کوریا کے جنوبی علاقے میں سینکڑوں افراد نے اس نظام کی تنصیب کے خلاف مظاہرے کیے ہیں اور اس دوران ان کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔جنوبی کوریا میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ ان جھڑپوں کے نتیجے میں دس سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ادھر چین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تھاڈ نظام کی تنصیب خطے میں سکیورٹی کو غیر مستحکم کرے گی۔خیال رہے کہ امریکہ نے حالیہ دنوں میں شمالی کوریا کی جانب سے مزید میزائل یا جوہری تجربات کی منصوبہ بندی کرنے کے خدشات کے باعث جزیرہ نما کوریا میں جنگی جہاز اور آبدوز تعینات کی ہیں۔تھاڈ میزائل سسٹم کے نظام کے ذریعے درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلیسٹک میزائل کو اس وقت مار گرایا جا سکتا ہے جب وہ اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہو۔اس نظام میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ یہ کسی بھی ٹیکنالوجی مثلاً جنگی ہتھیاروں کو تباہ کر سکتا ہے۔ یہ نظام 200 کلومیٹر تک کے فاصلے میں کام کرتا ہے اور 150 کلومیٹر بلندی تک تک اثر کرتا ہے۔جنوبی کوریا کی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ اور جنوبی کوریا تھاڈ سسٹم کی ابتدائی آپریشنل صلاحیت کو محفوظ بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔