اسمبلی انتخابات و ریاستی درجہ بحالی بہت جلد ’انتخابی بائیکاٹ‘ مہم، دہشت گردی، ہڑتالیں، پتھرا ؤ کے واقعات اب تاریخ

  جموں کشمیرمکمل طور پر بدل گیا،تبدیلی دلوں میں آئی، مایوسی اُمید بن گئی،وزیر اعظم کا اودھم پور میں عوامی ریلی سے خطاب

ادہم پور // وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ وہ وقت دور نہیں جب جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے لوگ جلد ہی اپنے مسائل وزراء اور قانون سازوں کے ساتھ شیئر کر سکیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سابقہ ریاست میں بی جے پی زیرقیادت مرکز کی طرف سے شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبے محض ایک “ٹریلر” ہیں، انہیں آنے والے دنوں میں ایک نئی جموں و کشمیر کی شاندار تصویر بنانے کے لیے کام کرنا ہے۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر مکمل طور پر بدل گیا ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ دل میں تبدیلی آئی ہے کیونکہ لوگ مایوسی سے امید کی طرف بڑھے ہیں۔مودی نے یہاں آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اودھم پور سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار مرکزی وزیر جتیندر سنگھ کی حمایت حاصل کرنے کے لیے منعقدہ ایک ریلی سے کہا”وہ وقت دور نہیں جب جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے، جس سے اسے ریاست کا درجہ بھی واپس مل جائے گا، آپ اپنے قانون سازوں اور وزرا کے ساتھ اپنے مسائل دوبارہ اٹھائیں گے،” ۔وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر میں “معاشرے کے ہر طبقے کے تمام مسائل” حل کیے جائیں گے۔انہوں نے ایک نئے جموں و کشمیر کی ایک متحرک تصویر بنانے کے اپنے وژن کا انکشاف کیا اور کہا کہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اس خطے میں بہت کچھ کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک جو کچھ بھی ہوا ہے وہ صرف ایک ٹریلر ہے”آپ نے بدترین دیکھا ہے، ، آپ کی ترقی دیکھ کر اچھا لگتا ہے، لیکن مودی بڑا سوچتے ہیں، مودی کا وژن بہت بڑا ہے‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ سڑکوں اور ٹنل کی تعمیر کے جاری منصوبوں کو تیز رفتاری سے مکمل کیا جائے گا،ملک اور باہر سے کمپنیاں اور فیکٹریاں جموں و کشمیر آئیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے، ٹنل اور سڑک کے نئے منصوبے آرہے ہیں، جموں و کشمیر میں ریکارڈ تعداد میں سیاح آرہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر کو اسٹارٹ اپ ہب بننا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ نیا مرحلہ جموں و کشمیر کا مقدر بن رہا ہے۔انہوں نے کہا”یہ خواب کئی نسلوں نے دیکھا ہے، میں آپ کو گارنٹی دیتا ہوں کہ آپ کے خواب کی تکمیل کا ہر لمحہ آپ کے لیے وقف ہے وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے خطے میں دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف کریک ڈان کیا ہے۔ اگلے پانچ سالوں میں ہم اس خطے کو ترقی اور ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جائیں گے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر پچھلے 10 سالوں میں پوری طرح بدل گیا ہے۔ مودی نے کہا کہ دہائیوں کے بعد، دہشت گردی، سرحد پار فائرنگ کے خوف کے بغیر جموں و کشمیر میں انتخابات ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آئندہ لوک سبھا انتخابات جموں و کشمیر میں دہشت گردی، ہڑتالوں، پتھرا ئواور سرحد پار سے فائرنگ کے خوف کے بغیر ہوں گے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ “انتخابی بائیکاٹ” مہم گزشتہ تین دہائیوں میں علیحدگی پسندوں کے ذریعے چلائے جانے والے واقعات اب تاریخ ہیں۔مودی نے کہا کہ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں کی طویل تکالیف کو ختم کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کیا ہے اور کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کو چیلنج کیا ہے کہ وہ آئین کے آرٹیکل 370 کو واپس لائیں، جسے اگست 2019 میں بی جے پی زیرقیادت مرکزی حکومت نے منسوخ کر دیا گیا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں گزشتہ پانچ دہائیوں سے جموں و کشمیر آ رہا ہوں، مجھے 1992 میں لال چوک (سرینگر میں)پر ترنگا لہرانے کے لیے ایکتا یاترا یاد ہے۔ ہمارا شاندار استقبال کیا گیا۔ 2014 میں، ویشنو دیوی مندر میںسجدہ ادا کرنے کے بعد، میں نے اسی مقام پر ایک اجتماع سے خطاب کیا اور ان لوگوں کو آزاد کرنے کی گارنٹی دی جو کئی نسلوں سے(دہشت گردی کی وجہ سے)جھیل رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے آشیرواد سے انہوں نے اس ضمانت کو پورا کیا ہے۔مودی نے کہاکہ وشنو دیوی اور امرناتھ یاتریوں کی سیکورٹی کو لے کر پہلے تشویش تھی، لیکن صورتحال یکسر بدل گئی ہے۔ جموں و کشمیر ترقی کا مشاہدہ کر رہا ہے اور حکومت پر لوگوں کا اعتماد مضبوط ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا” خاندانی سیٹ والے خاندانوں نے جموں و کشمیر کو کسی اور سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے،یہ جماعتیں خاندانی ہیں اور خاندان کی ہیں اور انہوں نے ہی آرٹیکل 370 کی دیوار کھڑی کی ہے۔ انہوں نے یہ وہم پیدا کیا کہ صرف آرٹیکل 370 ہی یہاں کے لوگوں کی جان کی حفاظت کر سکتا ہے، مودی نے نہ صرف اس دیوار کو گرایا بلکہ اس کا ملبہ بھی دفن کردیا ہے۔ ، “۔مودی نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں کا خیال ہے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنے سے خطے میں آگ لگ جائے گی اور جموں و کشمیر ملک سے الگ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ علاقے کے نوجوانوں نے انہیں آئینہ دکھایا، جب عوام نے ان کی حقیقت جان کر انہیں مسترد کر دیا تو ان جماعتوں نے یہ تاثر باقی ملک میں پھیلانا شروع کر دیا، جموں و کشمیر کی بہنوں اور بیٹیوں سے پوچھو کون اپنے حقوق کے لیے ترس رہا تھا؟ وہ جانتے ہیں کہ ان کے بھائی اور ان کے بیٹے نے انہیں ان کا حق دیا ہے۔وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی نے معاشرے کے مختلف طبقات کے لیے انصاف کو یقینی بنایا، جنہیں آزادی کے بعد پہلی بار ان کے آئینی حقوق ملے۔ہمارے فوجیوں کی ماں کو پتھرا ئوکی کوئی فکر نہیں ہے، وادی کی مائیں مجھ پر نعمتوں کی بارش کر رہی ہیں کیونکہ انہیں اس بات کی کوئی فکر نہیں کہ ان کے بیٹے غلط ہاتھوں میں گر جائیں، وہ آرام سے سو رہے ہیں، پل اب جل نہیں رہے ہیں جبکہ جدید سرنگوں، چوڑی سڑکوں اور ریلوے کے سفر کے ساتھ ایک نئے ایمس، آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم آرہے ہیں، جو جموں و کشمیر کا مقدر بن رہے ہیں۔مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں دہشت گردوں اور بدعنوانوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور اس عرصے میں جموں و کشمیر مکمل طور پر بدل گیا ہے۔انہوں نے کہا ’’جموں اور کشمیر کے دونوں خطوں میں سیاح اور یاتری بڑی تعداد میں آ رہے ہیں، جو یہاں کے لوگوں کا خواب تھا،” ۔انہوں نے کہا “آپ کا خواب مودی کا عزم ہے، مودی نے اپنی زندگی کا ہر لمحہ آپ اور ملک کے لیے وقف کیا ہے اور 2047 تک وکِسِٹ بھارت کی گارنٹی کو پورا کرنے کا عزم ہے‘‘۔انہوں نے کہا، براہ کرم مجھ پر بھروسہ کریں، میں جموں و کشمیر کو گزشتہ 60 سالوں سے دوچار مسائل سے نجات دلائوں گا۔