لوک سبھا انتخابات کے بعد مردم شماری متوقع جموں کشمیر و لداخ کیلئے ڈائریکٹر مردم شماری و سٹیزن رجسٹریشن مقرر

 عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر // جموں کشمیرو لداخ کیلئے سٹیزن رجسٹریشن اور مردم شماری آپریشنز کیلئے ڈائریکٹر مقرر کردیا گیا ہے۔اس کے احکامات وزارت داخلہ کی طرف سے جمعرات کو صٓدر کئے گئے اور سینئر اینڈمنسٹریٹو آفیسر بھوپندر کمار کو 31دسمبر 2025تک اس عہدے پر فائض کیا گیا ہے۔محکمہ پرسنل اینڈ ٹریننگ، حکومت ہند میں مجاز اتھارٹی کی منظوری کے نتیجے میں، بھوپندر کمار، IAS (AGMUT: 2011) کو ڈائریکٹر آف سینسس آپریشنز اورڈائریکٹر آف سٹیزن رجسٹریشن کے عہدے پر مقرر کیا گیا ہے۔وہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے اضافی چارج کی بنیاد پر سینٹرل اسٹافنگ سکیم کے تحت، اپنے فرائض کے علاوہ، 31دسمبر 2025تک یا اگلے احکامات تک، جو بھی پہلے ہو، اس عہدے پر فائض رہیں گے۔یاد رہے کہ مرکزکی جانب سے پیش کئے گئے عبوری بجٹ 2024-25 میں، حکومت نے مردم شماری کے لیے 1,277.80 کروڑ روپے مختص کیے، جو کہ 2021-22 کے مقابلے میں ایک نمایاں کمی ہے جب 3,768 کروڑ مختص کیے گئے تھے۔ نئی مردم شماری میں 3,00,000 سے زائد سرکاری عملے کی تربیت اور تعیناتی شامل ہے۔ “سروے کی مشق ممکنہ طور پر 12 ماہ تک جاری رہے گی،” ۔ یہ منصوبے مئی تک ہونے والے انتخابات کے بعد نافذ العمل ہوں گے۔ مرکزی حکومت لوک سبھا انتخابات کے بعد نئی آبادی کی مردم شماری پر غور کرے گی اور اپنے معاشی اعداد و شمار کے معیار کو بہتر بنانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کر سکتی ہے۔آخری مردم شماری 2011 میں ہوئی تھی۔ اگلی مردم شماری 2021 میں ہونی تھی۔ تاہم COVID-19 کی وبا کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔ وزارت شماریات نے اپنے اقتصادی اعداد و شمار کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے چند تجاویز پیش کیں، جن پر وزیر اعظم آفس نے تبادلہ خیال کیا ہے۔ ان تجاویز میں “کاروبار کے اپنے سروے کو بحال کرنا، جو آخری بار 2014 میں جاری کیا گیا تھا، اور گھریلو استعمال کے سروے کو سالانہ بنیادوں پر شائع کرنا” شامل ہے۔ “یہ کلیدی اشاریوں کے لیے یکساں بنیاد سال متعارف کرانے اور افراط زر کا حساب لگانے کا بھی منصوبہ رکھتا ہے۔” کاروباری سروے سے حکام کو معیشت کی دوسری صنعتوں کی طرف منتقلی کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملے گی۔اس سروے سے حکومت کو مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے اپنی پالیسیوں کے مطابق بنانے میں مدد ملے گی۔ حکومت ایک مشاورتی پینل مقرر کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے جو وزارت شماریات کو “اہم اقتصادی اعداد و شمار میں بنیادی سال میں تبدیلیوں اور زمروں کے وژن پر نظر ثانی کے بارے میں سفارشات پیش کرے گا۔” انہوں نے مزید کہا کہ “منصوبوں کو مئی تک ہونے والے انتخابات کے بعد نافذ کیا جائے گا۔”