سرینگر // وادی میں سوائن فلو نامی بیماری کے تیزی سے پھیلنے کے ساتھ ہی صحت و طبی تعلیم کے اعلیٰ افسران کو سوائن فلو مخالف قطروں کی یاد آگئی ہے۔تاہم جی ایم سی سرینگر نے چند دن روزمیڈیکل سپلائز کارپوریشن کو سوائن فلو مخالف قطرے سپلائی کرنے کی درخواست کی تھی تاہم کارپوریشن نے تاخیر کی وجہ سے قطرے فراہم کرنے سے انکار کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ جی ایم سی سرینگر نے دو ہفتے قبل میڈیکل سپلائز کارپوریشن کو سوائن فلو مخالف قطرے فراہم کرنے کی درخواست کی تاہم کارپوریشن قطرے فراہم کرنے سے انکاری ہے۔ کارپوریشن کے جنرل منیجر ڈاکٹر محمد اقبال صوفی نے بتایا کہ جی ایم سی سرینگر نے قطرے فراہم کرنے کا آرڈر کچھ دن قبل دیا جبکہ قطرے فراہم کرنے کیلئے کارپوریشن کو 3ماہ کا وقفہ درکا ہوتا ہے۔ جنرل منیجر نے بتایا کہ قطرے لانے کیلئے کارپوریشن کو دو ماہ کا عرصہ لگتا ہے جبکہ قطرے آنے کے بعد کارپوریشن نمونوں کو ٹیسٹ کرنے کیلئے بیرون ریاست بھیجتی ہے جس میں ایک ماہ کا عرصہ لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارپوریشن کا کمپنی کے ساتھ معاہدہ ختم ہوگیا ہے اور اس وقت قطرے خریدنے میں کارپوریشن کو 5ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے اور اسلئے ہم نے جی ایم سی سرینگر کواین او سی جاری کرکے کہا ہے کہ وہ قطرے باہر سے خرید سکتے ہیں۔ ادھرجی ایم سی سرینگر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پرنسپل میڈیکل کالج سرینگر اگر چہ اس بات کا دعویٰ کررہی ہیں کہ جی ایم سی سرینگر کے تحت کام کرنے والے تمام اسپتالوں کے ملازمین کو قطرے فراہم کئے گئے ہیں تاہم صدر اسپتال اور بون اینڈ جوائنٹ اسپتال برزلہ میں ملازمین کو ابتک سوائن فلو مخالف قطرے نہیں دئے گئے ہیں ۔ پرنسپل گورنمٹ میڈیکل کالج سرینگر ڈاکٹر سائمیہ رشید نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا’’ جی ایم سی کے تحت چلنے والے تمام اسپتالوں میں کام کرنے والے ملازمین کو سوائن فلو مخالف قطرے دئے گئے ہیں‘‘۔ملازمین کا کہنا ہے کہ سوائن فلو مخالف قطروں کا آرڈر دیا گیا ہے جو ابھی نہیںآئے ہیں۔