سرینگر//نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے تیز رفتار انٹرنیٹ پر مسلسل بندش پر سرکار کوہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں 4جی انٹرنیٹ کی معطلی پر مرکزی سرکار سیکورٹی وجوہات کا حوالہ دے رہی ہے لیکن تیز رفتار انٹرنیٹ پر بندش کے باوجود بھی کیا جموں کشمیر میں حفاظتی انتظامات میں کوئی خاص فرق پڑا ہے کیا گزشتہ ایک سال سے یہاں پر کوئی تشدد آمیز واقع پیش نہیں آیا۔ سی این آئی کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے سماجی ویب سائٹ ٹویٹر پر 4جی انٹرنیٹ پر مسلسل پابندی کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ، ’’اب ایک سال سے زیادہ عرصے سے جموں کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ بند ہے جس کیلئے سرکار سیکورٹی کا حوالہ دے رہی لیکن کیا گزشتہ ایک برس سے جموں کشمیر میں کوئی تشددآمیز واقع پیش نہیں آیا‘‘۔انہوں نے لکھا ،’’ ایک سال سے حفاظتی صورتحال میں کوئی خاص فرق نہیں پڑا ہے‘‘ ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ سرکار کا یہ موقف اگر صحیح ہوتا ،تو یہاں پر کوئی واقع پیش نہیں آتا لیکن بلا وجہ تیز رفتار انٹرنیٹ کی سہولیت سے لوگوں کو محروم رکھنا سمجھ سے بالا تر ہے ۔انہوںنے کہا ہے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی سے یہاں کے لوگوں کو خاص کر طلبہ کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جو کووڈ 19کے نتیجے میں آن لائن کلاس دیتے ہیں سب سے زیادہ پریشانی ان ہی طلبہ کوہوتی ہے ۔