۔4کمروں پر مشتمل ہائی سکول درہ سانگلہ میں 25اسامیاں خالی | ادارے میں محض 5ٹیچر تعینات ،بچے و استاد پتھروں پر بیٹھنے پر مجبور

سرنکوٹ// پونچھ ضلع کے سرنکوٹ سب ڈویژن میں تعلیمی نظام روز بروز انتہائی خستہ حالی کی جانب گامزن ہے جس کی وجہ سے والدین اپنے بچوں کے مستقبل کیلئے تشویش کا شکار ہو گئے ہیں ۔سرنکوٹ کے دیہات میں قائم کردہ سرکاری سکولو ں میں جہاں پینے کے صاف پانی کی قلت اور بنیادی ڈھانچے کی غیر موجودگی کی وجہ سے طلباء کو بیٹھنے اور تعلیم حاصل کرنے میں کئی طرح کے مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے وہائیں ان سرکاری سکولوں میں ٹیچروں کی کئی اسامیاں خالی ہونے کی وجہ سے اکثر طلباء کا نصاب مکمل ہی نہیں کروایا جاتا ہے ۔سرنکوٹ کے درہ علاقہ میں قائم کردہ گور نمنٹ ہائی سکول درہ میں اس وقت تدریسی و غیر تدریسی عملے کی 25اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جبکہ زیر تعلیم 190سے زائد بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے محض 5ٹیچروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔مقامی لوگوں نے محکمہ ایجوکیشن اور ضلع انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ 4کمروں پر مشتمل سرکاری سکول میں بچوں کو پتھروں پر بیٹھا کر تعلیم فراہم کی جارہی جبکہ سکول میں تعینات ٹیچر خود بھی پتھروں پر بیٹھنے پر مجبور ہیں ۔سکول میں گزشتہ کئی عرصہ سے ہیڈ ماسٹر تعینات ہی نہیں کیا گیا جبکہ ٹیچروں کی 12اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں اسی طرح ماسٹر گریڈ کی 5چوکیدراکی ایک ،درجہ چہارم کی 2لائبری اسسٹنٹ کی ایک اور لیبارٹری اسسٹنٹ کی ایک پوسٹ بھی خالی پڑی ہوئی ہے ۔مقامی لوگوں و پنچایتی اراکین نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ متعدد قابل رسائی اور نزدیکی سرکاری سکولوں میں کافی تعداد میں ٹیچر تعینات کئے گئے ہیں لیکن دور افتادہ علاقوں میں ٹیچروں کی انتہائی کم تعداد کو تعینات کیا گیا ہے جس کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں بُری طرح سے متاثر ہورہی ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ سکول میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کیساتھ ساتھ خالی اسامیوں کو بھرنے کیلئے متعدد مرتبہ متعلقہ حکام سے رجوع کیا گیا لیکن ابھی تک نہ تو سٹاف کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے اور نہ ہی سکول میں عمارت و دیگر بنیادی ڈھانچے کا کوئی بندوبست کیا گیا ہے ۔والدین و مکینوں نے مانگ کرتے ہوئے کہا کہ ہائی سکول درہ سانگلہ میں بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کی جاسکے ۔