جموں // کورونا وائرس کی عالمگیر وباء کی روکتھام کیلئے لاک ڈائون اور تیز رفتارانٹرنیٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے طلاب کو درپیش مشکلات کے بارے میں آگاہ کئے جانے کے بعد جموں وکشمیرہائی کورٹ نے 4جی کی بحالی سے متعلق موجودہ صورتحال کے بارے میں رپورٹ طلب کی۔چیف جسٹس ،جسٹس گیتا متل کی سربراہی میں عدالت کے ایک ڈویژن بنچ نے یہ ہدایات مفاد عامہ کی ایک عرضی کی سماعت کے بعد دیئے۔جسٹس متل جموں کشمیراور لداخ انتظامیوں کی طرف سے کوروناوائرس کی وباء کوروکنے کیلئے کئے جارہے اقدامات کا مسلسل جائزہ لے رہی ہیں.۔وہ کورونا وائرس سے مقابلہ میں تمام متعلقین کو ویڈیوکانفرنسنگ سے سماعت کررہی ہیں۔ جمعہ کی ویڈیوکانفرنس میں ایمیکس کیوری مونیکا کوہلی نے4جی کی عدم دستیابی سے طلاب کو درپیش مشکلات کااحاطہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی زیرانتظام علاقوں میں طلاب کی تعلیمی کورسوں میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی وجہ سے رسائی نہیں ہورہی ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کالج اور اسکول یونیورسٹیوں اور سی بی ایس سی کی ہدایات پرطلاب کو آن لائن تدریسی مواد فراہم کررہے ہیں لیکن دونوں مرکزی زیرانتظام علاقوں کے طلاب سست رفتار انٹر نیٹ کی وجہ سے ان تک رسائی حاصل نہیں کرپاتے۔ایڈیشنل سالسٹرجنرل وشال شرمانے عدالت کو بتایا کہ یہ معاملہ عدالت عظمیٰ کے زیرغور ہے اورعدالت عظمیٰ نے ایک نوٹس جاری کی ہے ۔تاہم معاملے کی سماعت کے بعدڈویژن بنچ نے دونوں مرکزی زیرانتظام علاقوں کے داخلہ سیکریٹریوں سے کہا کہ وہ اس بارے میں موجودہ صورتحال کی رپورٹ عدالت میں پیش کرے۔