سرینگر +گلمرگ // 2020 ہم سے رخصت ہوگیا ہے اور سال نو 2021کا آغاز ہوگیا ہے۔پوری دنیا میں نئے سال کی آمد پر خوشیاں منائی جارہی ہیں اور لوگ ایک دوسرے کو دعائیں دے رہے ہیں۔بھارت کیساتھ ساتھ وادی کشمیر مین، جہاں شدید سردی کی لہر جاری ہے، گلمرگ مین غیر ملکی و غیر مقامی سیاحوں کے علاوہ وادی سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے نئے سال کی آمد کا خیر مقدم کیا ہے۔ گلمرگ میں31دسمبر، سال کے آخری دن سبھی ہوٹل تقریباً بھرے پڑے ہیں اور تمام چھوٹے بڑے ہوٹلوں میں کوئی جگہ خالی نہیں ہے۔کم و بیش دو ہزار مقامی سیلانیوں کو رات کو ٹھہرنے کے لیے جگہ نہیں ملی ہے۔ سال 2020 کی آخری رات گلمرگ میں ٹھہرنے کے لئے کثیر تعداد میں آئے لوگوں نے تمام چھوٹے بڑے ہوٹلوں میں قبل از وقت ہی ایڈونس بکنگ کی تھی۔جمعرات کو دن بھر مقامی سیلانیوں کا بھی بھاری رش رہا جس سے وہاں قریب چھ ماہ تک کرونا وائرس کی وجہ سے پھیلا سناٹابھاری بھیڑ سے رونق میں تبدیل ہوگیا۔جمعرات کو پرائیویٹ گاڑیوں میں ہزاروں لوگ گلمرگ وارد ہوئے ۔جس سے دن بھر زبردست گہماگہمی دیکھنے کو ملی ۔قریب دو ہزار مقامی سیلانی کمرے نہ ملنے پر مقامی مساجدوں اور نجی گاڑیوں ہی میںسو گئے۔ گلمرگ، ٹنگمرگ اور بابا ریشی میں جمعرات شام گئے تک لوگ کرایہ پر کمرے تلاش کرنے کے لئے تگ دو کررہے تھے۔ تاہم کمرے دستیاب نہیں ہوپا رہے تھے ۔ادھر محکمہ سیاحت نے سال نو پر جشن کا اہتمام کیا ،جس میں شرکت کرنے کیلئے شام دیر گئے تک لوگوں کا گلمرگ پہنچنے کا سلسلہ جاری تھا۔یہاں سیلانی دن بھر برف پوش پہاڑوں پر کھیلتے رہے۔